دہلی الیکشن: ٹکٹ کٹنے سے ناراض عآپ رکن اسمبلی نے پارٹی پر لگایا 21 کروڑ میں ٹکٹ بیچنے کا الزام

Source: S.O. News Service | Published on 15th January 2020, 9:11 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،15/جنوری (ایس او نیوز/ایجنسی) دہلی میں اسمبلی انتخاب کی گھنٹی بجنے کے بعد اور ووٹنگ سے تقریباً 25 دن قبل عام آدمی پارٹی نے دہلی کی سبھی 70 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدوار کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔ اس فہرست میں 15 موجودہ اراکین اسمبلی کا نام کٹ گیا ہے اور وہ عآپ کی طرف سے الیکشن لڑنے سے محروم ہو گئے ہیں۔ لیکن اس ٹکٹ کٹنے سے کچھ عآپ اراکین اسمبلی ناراض ہیں کیونکہ وہ اس مرتبہ بھی عآپ سے ٹکٹ چاہتے تھے۔ اسی درمیان بدرپور سے عآپ رکن اسمبلی نارائن دت شرما نے پارٹی پر 21 کروڑ میں ٹکٹ کی سودے بازی کا الزام عائد کر دیا ہے جس سے ایک ہنگامہ برپا ہے۔ عآپ نے اس سیٹ سے کانگریس چھوڑ کر آئے رام سنگھ نیتا جی کو ٹکٹ دیا ہے۔

نارائن دت شرما نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’پیر کے روز اس نے (رام سنگھ نیتا جی) پارٹی جوائن کی اور جمعہ کو مجھے منیش سسودیا نے اپنی کوٹھی پر بلایا۔ انھوں نے مجھ سے کہا کہ نارائن جی آپ کی اسمبلی سے رام سنگھ نیتا جی 21 کروڑ روپے کا آفر عآپ کو دے رہے ہیں۔ تو کیا آپ پارٹی کو فنانشیل مدد کر پائیں گے۔‘‘ نارائن دت نے مزید بتایا کہ ’’میں نے کہا کہ آپ تو سیاست کو بدلنے کے لیے آئے تھے۔ اس کے بعد میں وہاں اپنا احتجاج درج کروا کر چلا آیا تھا۔ میں نے کہا تھا کہ آپ دنیا میں ایمانداری کا ڈھکوسلا پیٹتے ہو کہ ہم ایماندار ہیں، آپ سے زیادہ میرے حساب سے اس زمین پر کوئی بدعنوان پارٹی نہیں ہوگی۔‘‘

نارائن دت شرما کانگریس چھوڑ کر عآپ جوائن کرنے والے رام سنگھ کو ٹکٹ ملنے سے کافی مایوس نظر آئے۔ انھوں نے کہا کہ ’’مجھ پر آج تک کوئی الزام نہیں لگا ہےل۔ میں پارٹی کا بانی رکن ہوں۔ سال 2011 کی تحریک سے نکلا ہوا آدمی ہوں۔ بدرپور کے اندر اراضی مافیہ اور غنڈہ گردی کی جو سیاست تھی، اس کو ہٹا کر ایک عام آمدی کی سیاست کو زمین پر لے کر آیا، پھر بھی مجھے ٹکٹ سے محروم کیا جانا افسوسناک ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’میں آزاد امیدوار کے طور پر بدرپور سے انتخاب لڑوں گا۔ بہت سی پارٹیوں نے مجھ سے رابطہ کیا ہے۔ بہت سوچ سمجھ کر میں فیصلہ لوں گا کہ کس طرف جانا ہے۔‘‘ نارائن دت نے ساتھ ہی ساتھ عآپ پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ ایک بھی امیدوار ایسا نہیں ہے جس سے عآپ نے کروڑوں روپیہ نہیں مانگے۔ مجھ سے ہی 25 لاکھ روپے پارٹی نے الیکشن میں مانگے تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔