منڈیا میں عوامی مقام پر لہرائے گئے ہنومان جھنڈے کو اُتارنے کے خلاف سنگھ پریوار کا پیدل مارچ - سنگ باری اور آتش زنی کے واقعات - پولیس نے کیا لاٹھی چارج
منڈیا 30 / جنوری (ایس او نیوز) ضلع انتظامیہ کی طرف سے عوامی مقام پر لہرائے گئے ہنومان جھنڈے کو اُتار کر ترنگا لہرانے کی کارروائی کے خلاف بی جے پی ، جے ڈی ایس، بجرنگ دل اور وشوا ہندو پریشد کے کارکنان نے کیرگوڈ گاوں سے ضلع ڈپٹی کمشنر دفتر تک پیدل مارچ کیا جس کے دوران سڑک پر اودھم مچانے والے احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا ۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق احتجاج میں شامل مظاہرین اپنے ہاتھوں میں ہنومان جھنڈے اور بھگوا جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے اور 'جئے شری رام' ، 'جئے ہنومان' کے نعرے بلند کر رہے تھے ۔ مظاہرین نے جگہ جگہ سنگ باری کرنے کے علاوہ سڑک کنارے لگے ہوئے وزیر اعلیٰ سدارامیا، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیور کمار سمیت دیگر کانگریسی لیڈروں کے فلیکس اور پوسٹرس پھاڑنا اور جلانا بھی شروع کیا ۔ پولیس نے فوری طور پر فلیکس کو لگائی گئی آگ بجھانے کی کارروائی انجام دی ۔
سابق وزیر اعلیٰ کمارا سوامی نے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ضلع انتظامیہ سے کہا تھا کہ پیس کمیٹی کا اجلاس طلب کرکے پرامن طریقے سے مسئلہ حل کیا جائے ، لیکن اچانک پولیس کا استعمال کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ اور ریاستی حکومت نے جھنڈا اتارنے کی کاروائی انجام دی ہے جس کی وجہ سے کیرگوڈ گرام میں بدامنی اور کشیدگی پیدا ہوئی ہے ۔ اس لئے ضلع ڈپٹی کمشنر کو فوراً معطل کرنا چاہیے ۔
بی جے پی لیڈر سی ٹی روی نے کہا کہ ہنومان جھنڈا ہٹا کر حکومت نے غلطی کی ہے ۔ اس لئے حکومت کو کھلے عام معافی مانگنی چاہیے اور دوبارہ ہنومان جھنڈا لہرانا چاہیے ۔
اس تنازعے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ میں ایک ہندو ہوں اور تمام مذاہب کے ماننے والوں سے پیار کرتا ہوں ۔ دستور ہند کے مطابق سیکیولر کا مطلب ہوتا ہے باہمی بقا اور ایک دوسرے کو برداشت کرنا اور ہمیں اسی پر بھروسہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھگوا جھنڈا لہرانے پر ہماری مخالفت نہیں ہے، لیکن عوامی جگہوں پر لہرانے پر اعتراض ہے ۔ سدرامیا نے کہا کہ بی جے پی والے غیر ضروری طور پر مسئلہ کھڑا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے قومی جھنڈا لہرانے کی اجازت حاصل کی تھی ، اس لئے انہیں ترنگا ہی لہرانا چاہیے ۔ ضلع انتظامیہ نے اسی ضمن میں اقدام کیا ہے ۔
دوسری طرف نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار کا کہنا ہے کہ منڈیا میں بی جے پی کے پاس سیاسی زمین نہیں ہے ۔ اپنا وجود بچائے رکھنے کے لئے یہ لوگ عوام کا استعمال کر رہے ہیں ۔ بی جے پی لیڈران سماج میں بد امنی پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ اسمبلی الیکشن میں کئی مقامات پر بی جے پی امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہوئی تھیں ۔ اسی پس منظر میں انہوں نے جے ڈی ایس کو اپنے ساتھ شامل کر لیا ہے ۔ اب منڈیا میں سیاسی زمین پر قدم جمانے کے لئے اس طرح کی حرکتوں پر اُترے ہیں ۔ اس کا کوئی فائدہ انہیں ملنے والا نہیں ہے ۔