سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو پولیس حراست میں موت کے 30 سال پرانے معاملے میں عمر قید

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th June 2019, 11:26 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،20/جون (ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو گجرات میں جام نگر سیشن کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ ذرائع کے مطابق؛ نچلی عدالت نے بھٹ کو سال 1990 میں ‘ حراست میں موت ‘ کے ایک معاملے میں قصوروار پایا ہے۔نومبر 1990 میں پربھوداس مادھوجی ویشنانی نامی  ایک شخص کی مبینہ طور پر حراست کے دوران ٹارچر  کی وجہ سے موت ہو گئی تھی۔

اس وقت سنجیو بھٹ جام نگر میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تھے، جنہوں نے دوسرے افسروں کے ساتھ مل‌کر بھارت بند کے دوران فساد کرنے کے معاملے میں 133 لوگوں کو حراست میں لیا تھا۔ ان میں سے ایک شخص پربھوداس مادھوجی ویشنانی تھے۔ویشنانی کو 9 دن تک پولیس حراست میں رکھا گیا تھا۔ ضمانت پر رہا ہونے کے بعد دسویں دن ان کی موت ہو گئی۔ میڈیکل ریکارڈ کے مطابق، گردہ فیل ہو جانے کی وجہ سے موت ہوئی تھی۔

اس کے بعد بھٹ اور دیگر افسروں کے خلاف حراست میں ٹارچر کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا۔ سال 1995 میں مجسٹریٹ کے ذریعے اس معاملے کا نوٹس لیا گیا تھا۔ حالانکہ 2011 تک اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں ہوئی کیونکہ گجرات ہائی کورٹ نے اس پر روک لگا دی تھی۔بعد میں روک ہٹا دی گئی اور کارروائی آگے بڑھائی گئی۔ فی الحال سنجیو بھٹ سال 1996 میں مبینہ طور پر نشیلی اشیاء رکھنے کو لےکر جیل میں ہیں۔ پچھلے مہینے سپریم کورٹ نے اس معاملے میں دائر کی گئی ضمانت عرضی خارج کر دی تھی۔

پچھلے ہفتے سپریم کورٹ نے سنجیو بھٹ کی اس عرضی کو خارج کر دیا تھا جس میں یہ مانگ کی گئی تھی کہ معاملے میں کچھ اور گواہوں کا بیان لیا جائے۔ سال 2015 میں برخاست کئے گئے آئی پی ایس افسر نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر کہا کہ معاملے میں 300 گواہوں کے بیان لئے جانے تھے لیکن کئی اہم گواہوں کو چھوڑ‌کر صرف 32 گواہوں کا ہی جائزہ لیا گیا۔

بھٹ نے کہا، معاملے کی تفتیش کرنے والے تین پولیس افسروں اور دیگر گواہ جنہوں نے کہا کہ حراست میں کوئی ظلم و ستم نہیں ہوا تھا، ان لوگوں کے بیان نہیں لئے گئے۔غور طلب ہے  کہ سال 2002 میں گودھرا فسادات  کے بعد بی جے پی کے ساتھ بھٹ کا کئی مدعوں پر ٹکراؤ ہوا ہے۔ بھٹ کو وزارت داخلہ نے اگست 2015 میں ‘ سروس  سے غیرقانونی طور سے غیر حاضر’ رہنے ی وجہ سے عہدے سے برخاست کر دیا تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

منی پور میں جمہوریت ہائی جیک، سیکورٹی فورسز کے سامنے جبراً این ڈی اے کے لیے ڈلوائے گئے ووٹ، کانگریس کا سنگین الزام

وزیراعظم کے متنازع بیان پر الیکشن کمیشن کا نوٹس ملنے کے بعد بھی جے پی نڈا نےویڈ یو پیغام کے ذریعہ حملہ کیا کہ’’کانگریس درج فہرست ذاتوں، قبائل اور او بی سی کے حقوق چھین کر مسلمانوں کو دینا چاہتی ہے‘‘اس پر کانگریس نے نڈا کے الزام کو دروغ گوئی قرار دیا

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔