ادبی دنیا کو صدمہ: ممتاز شاعر راحت اندوری کا حرکت قلب بند ہونے سے انتقال

Source: S.O. News Service | Published on 11th August 2020, 11:15 PM | ملکی خبریں |

اندور،11؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی) اردو ادب کے استاد اور معروف شاعر راحت اندوری آج یعنی منگل کے روز انتقال کر گئے۔ راحت اندوری کووڈ-19 میں مبتلا تھے اور انہوں نے آج صبح یعنی منگل کے روز ہی اس کی اطلاع دی تھی۔ مشاعرہ لوٹ لینے کی صلاحیت رکھنے والے 70 سالہ شاعر راحت اندوری کا اندور کے اسپتال میں علاج چل رہا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق دوران علاج انہیں دو مرتبہ دل کا دورہ پڑا اور اس کے بعد وہ زندگی کی جنگ ہار گئے۔

اندور کے کلکٹر نے راحت اندوری کے انتقال کی تصدیق کی۔ مداحوں میں ’راحت صاحب‘ کے نام سے مشہور راحت اندوری کا انتقال ادبی دنیا کے لئے عظیم خسارہ ہے۔ ضلع مجسٹریٹ منیش سنگھ نے بتایا، ’’کووڈ 19 کے انفیکشن میں مبتلا اندوری کا اربندو انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (سیمس) میں دوران علاج انتقال ہو گیا۔ انہوں نے بتایا کہ رحت اندوری دل کے عارضہ، گردے کی تکلیف اور ذیابطیس جیسی بیماریوں میں مبتلا تھے۔

ٹوئٹر پر اپنے آخری ٹوئٹ میں راحت اندوری نے مداحوں کو کورونا ٹیسٹ مثبت آنے اور اسپتال میں داخل ہونے کی اطلاع دیتے ہوئے دعائے صحت کے لئے اپیل کی تھی۔ انہوں نے لکھا تھا کہ وہ اپنی صحت کے بارے میں ٹوئٹر پر ہی آگاہ کرتے رہیں گے تاہم انہیں اجل نے مہلت نہ دی۔ راحت اندوری کے انتقال کی تصدیق ان کے ٹوئٹر ہینڈل سے بھی کر دی گئی ہے۔ ان کے ہینڈل سے کیے گئے ٹوئٹ میں لکھا گیا کہ ’’راحت صاحب کا دورہ قلب پڑنے سے آج شام 5 بجے انتقال ہو گیا ہے... ان کی مغفرت کے لئے دعا کیجیے۔‘‘

راحت اندوری کی غزلیں اور نظمیں زبان زد عام تھیں اور انہیں ہند و پاک میں یکساں مقبولیت حاصل تھیں ان کا یہ شعر سیاست دانوں میں کافی مقبول تھا اور انتخابی جلسوں کی رونق ہوا کرتا تھا۔

سبھی کا خون ہے شامل یہاں کی مٹی میں

کسی کے باپ کا ہندوستان تھوڑی ہے

راحت اندوری نے اردو ادب میں پی ایچ ڈی کی تھی اور مقامی کالج میں درس و تدریس سے وابستہ رہے۔ راحت اندوری ایک مصور بھی تھے اور انہوں نے شاعری کے علاوہ فلموں کے لیے گیت بھی لکھے۔ ممتاز شاعر کے انتقال ہر اعلیٰ حکومتی حکام، ادبی شخصیات اور شوبز ستاروں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کے دنیا سے چلے جانے کو علم و ادب کا بڑا نقصان قرار دیا۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔