لگاتار ایف آئی آر سے پریشان بابا رام دیو نے سپریم کورٹ سے کیا راحت کا مطالبہ
نئی دہلی،23؍جون (ایس او نیوز؍ایجنسی) بابا رام دیو نے ایلوپیتھی سے متعلق متنازعہ بیان دینے کے بعد بھلے ہی معافی مانگ لی ہو، لیکن ان کی پریشانیاں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن (آئی ایم اے) کی طرف سے ملک کی الگ الگ ریاستوں میں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور اس کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے بابا رام دیو نے بدھ کے روز سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی اور اپنے لیے راحت کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے ملک کی دوسری ریاستوں میں درج کیس کو دہلی منتقل کرنے کی گزارش کی ہے تاکہ انھیں زیادہ پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
دراصل بابا رام دیو کے خلاف پٹنہ اور رائے پور میں بھی آئی ایم اے نے کیس درج کرایا ہے۔ رائے پور ضلع کے پولیس افسران نے گزشتہ ہفتہ جمعرات کو بتایا تھا کہ شہر کے سول لائن تھانہ میں پولیس نے رام دیو کے خلاف معاملہ درج کر لیا۔ انھوں نے بتایا کہ انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن کے عہدیدار ڈاکٹر راکیش گپتا اور دیگر کی شکایت کے بعد یہ معاملہ درج کیا گیا ہے۔
آئی ایم اے کی جانب سے ڈاکٹر کمیونٹی اور کورونا انفیکشن کے دوران دوائیوں کے بارے میں مبینہ غلط تشہیر اور مرکزی وبا ایکٹ کی خلاف ورزی جیسے الزامات بابا رام دیو پر لگائے گئے۔ اس طرح کے کیس کئی تھانوں میں درج ہوئے ہیں جس کی وجہ سے رام دیو نے سپریم کورٹ سے نہ صرف سبھی معاملوں کو دہلی منتقل کرنے کی گزارش کی ہے، بلکہ فی الحال ان معاملوں میں کسی کارروائی پر بھی روک کا مطالبہ کیا ہے۔