راہل گاندھی ، پرشانت کشوراور دو وزراء سمیت ۱۵۰؍ سے زائد اہم شخصیات کی جاسوسی کا انکشاف؛ ملک کے اہم صحافی بھی نشانے پر!

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 20th July 2021, 8:56 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی 20 جولائی (ایس او نیوز/ایجنسی) پیگاسس اسپائی ویر کی جاسوسی لسٹ میں شامل ناموں کا سلسلہ لمبا ہوتا جارہا ہے، میڈیا میں آئی رپورٹوں کے مطابق  اس لسٹ میں   کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور مشہور انتخابی حکمت عملی کار  پرشانت کشور سمیت دو مرکز ی وزراء کے نام بھی شامل ہیں، جبکہ  ملک کے اہم صحافی بھی  نشانے پر ہیں۔

 روزنامہ انقلاب میں شائع   رپورٹ  کے مطابق اس لسٹ میں  ۱۵۰؍ سے زائد اہم شخصیات کی جاسوسی کے انکشاف پر پورا ملک حیران ہے۔ ایک اسرائیلی سافٹ ویئر کی مدد سے کی جانے والی اس جاسوسی پر اپوزیشن نے حکمراں جماعت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے اوراس سے سخت باز پرس کی ہے۔ جاسوسی کی شکار ہونے والی  ان اہم شخصیات میں اپوزیشن لیڈروں کے ساتھ ہی جہاں حکمراں جماعت سے تعلق رکھنے والے کچھ وزیر بھی ہیں، وہیں سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس رنجن گوگوئی پر جنسی ہراسانی الزام عائد کرنے والی سپریم کورٹ کی خاتون اسٹاف کا نام بھی شامل ہے۔

  معاملہ سامنے آنے کے بعد پارلیمنٹ میں اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا۔اس احتجاج کی وجہ سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کی کارروائی کئی بار ملتوی ہوئی اور پھر آخر میں اسپیکر کو کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کرنے  پر مجبور ہونا پڑا۔

 خیال رہے کہ جن لوگوں کے فون ٹیپ کرنے کی باتیں سامنے آئی ہیں، ان میں راہل گاندھی، ان کے اسٹاف میں شامل ۵؍ افراد،پرشانت کشور،چیف الیکشن کمشنر اور بعض ججوں سمیت کچھ موقر صحافیوں کے نام بھی شامل ہیں۔ اپوزیشن اراکین نے اسے آواز دبانے کی ایک کوشش قرار دیا ہے۔

 اس معاملے پر ہنگامہ بڑھا توپارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ وہ ایوان کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ حکومت کسی بھی مسئلے پر بات کرنے کیلئے تیار ہے۔ لوک سبھااسپیکر اوم برلا نے اراکین پارلیمان کو اپنے طور پرمطمئن کرانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ جب حکومت نے اپوزیشن کو سننے اور ان کی باتوں کا جواب  دینے کی یقین دہانی کرادی ہے تو ممبران کو اپنی نشستوں پر بیٹھ جانا چاہئے۔اس کے بعد اسپیکر نے مرکزی وزیر مواصلات، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور الیکٹرانکس اشوینی وشنو کو بلایا جنہوں نے  اپوزیشن کے احتجاج کے دوران سیاستدانوں، صحافیوں اور اسرائیلی سافٹ ویئر کے استعمال سےمتعلق دیگر اہم شخصیات  کی جاسوسی کے الزامات کے بارے میں میڈیا رپورٹس پر ایک بیان پڑھ کر حکومت کے مؤقف کی وضاحت کی۔ انہوں نے اس رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس سنسنی کے پیچھے جو بھی وجہ ہے ، اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔

  وزیرمواصلات نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان میں قائم پروٹوکول کی وجہ سے غیر قانونی طور پر کسی کی جاسوسی یا نگرانی ممکن نہیں ہے۔وزیر مواصلات کے بیان کے بعد  اسپیکر نے دوبارہ ممبروں سے اپیل کی کہ وہ پرسکون ہوجائیں اور اپنی جگہوں پر بیٹھ جائیں اور ایوان کی کارروائی میں تعاون کریں لیکن حزب اختلاف کے اراکین وزیر مواصلات کے جواب سے مطمئن نہیں ہوئے۔ اس کے بعد اسپیکر نے منگل کی صبح۱۱؍ بجے تک ایوان کو ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔

 اس سے قبل  ایک مرتبہ کی التوا کے بعد  جیسے ہی دوپہر ۲؍بجے ایوان شروع  ہوا،  کانگریس، ترنمول کانگریس، این سی پی اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والی دیگر جماعتوں کے اراکین اپنے  ہاتھوں میں پلے کارڈ لئے ہوئے اسپیکر کے پوڈیم کے گرد جمع ہوگئے اور نعرے لگانے لگے۔

 کانگریس کےسینئر  دگ وجے سنگھ نے اس حوالے سے ایک ٹویٹ  میں کہا کہ ’پیگاسز جاسوسی کیس ‘  کا جن بوتل سے باہر آگیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ان کے توجہ دلاؤ تجویز پر مرکزی حکومت نے ’پیگاسز اسپائر ویئر‘ کی جانب سے جاسوسی و جھوٹے شواہد پلانٹ کرنے کی سازش کرنے کے الزام کو خارج کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ اب جبکہ یہ ثابت ہوگیا کہ میں صحیح تھا تو برائے مہربانی اب یہ بھی بتادیں کہ یہ کون کررہا ہے؟ اور کیا اس کیلئے وزارت داخلہ سے منظوری لی گئی ہے؟

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔