شدید پانی بحران کا شکار پنجاب، کیپٹن امریندرسنگھ نے مانگی مرکزی حکومت سے مدد
امرتسر، 16 جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) پنجاب کے وزیراعلیٰ امریندر سنگھ نے صوبے میں پانی بحران پر وزیر اعظم نریندر مودی سے مدد مانگی ہے۔پی ایم مودی سے اپیل کرتے ہوئے وزیراعلیٰ امریندرسنگھ نے کہاہے کہ پنجاب پانی کے شدید بحران کا سامنا کر رہا ہے اور پانی کو لے کر کئی ریاستوں کے درمیان تنازعہ ہے۔ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دریا کے پانی ٹریبونل تشکیل دے۔اس سے پہلے سنیچر کو نیتی آیوگ کی میٹنگ میں بھی امرندر سنگھ نے خط کے ذریعے اپنے مانگے رکھی تھیں۔اس اجلاس میں پنجاب کی نمائندگی ریاست کے چیف سکریٹری کرن اوتار سنگھ نے کی۔امریندر سنگھ نے کہا کہ ریاستوں کے درمیان پانی کی تقسیم سے متعلق تنازعات کو حل کرنے کے لئے نئی ٹریبونل قائم ہونا چاہئے۔پانی بحران کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے انہوں نے وزیر اعظم پر زور دیا کہ مشکل سے گھرے کسانوں کو ایک بار میں قرض معافی کے ذریعے راحت پہنچائی جائے۔انہوں نے مرکزی حکومت سے یہ درخواست بھی کی کہ کسان سمان فنڈ اسکیم کے تحت دی جانے والی سالانہ رقم کو چھ ہزار سے بڑھا کر 12 ہزار روپے کیا جائے۔ایک طرف امرندر سنگھ مودی سے مدد مانگ رہے ہیں تو وہیں ان پر پاکستان کو روزانہ 15000 سے 20000 کیوسک پانی دینے کا الزام ہے۔پنجابی اتحاد پارٹی (پی ای پی) کے سربراہ سکھپال سنگھ کھیرا نے کہا کہ پاکستان کو اتنی بڑی مقدار میں پانی چھوڑنے کا فیصلہ غیراخلاقی اورناقبل فہم تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو روزانہ تقریبا 15000 سے 20000 کیوسک پانی کیوں جاری کر رہی ہے جبکہ ریاست کی تمام اہم نہریں خشک ہیں۔سکھپال سنگھ کھیرا نے سی ایم کیپٹن امریندر سنگھ کو آبپاشی وزیر بھی ہیں، ان سے گزارش کی کہ پاکستان کو پانی دینا بند کریں اور اس کا موجودہ فصلوں کی آب پاشی کے لئے 15000 سے 20000 کیوسک پانی مختص پنجاب کو کریں۔