بی جے پی، گوڈسے کے مجسمہ کے سامنے احتجاج کرے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

Source: S.O. News Service | Published on 22nd July 2023, 9:11 AM | ریاستی خبریں |

بینگلورو،22/جولائی (ایس او نیوز/ایجنسی) جب بی جے پی نے اسمبلی اجلاس کے آخری دن کا بائیکاٹ کیا اور جمعہ کو بینگلورو میں ودھان سودھا کے احاطہ میں مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے احتجاج جاری رکھا تو وزیر اعلیٰ سدارامیا نے یہ کہہ کر ان پر طنز کیا کہ انھیں ناتھورام گوڈسے کے مجسمہ کے سامنے احتجاج کرنا چاہئے تھا۔

قانون ساز اسمبلی اور کونسل کے بی جے پی ارکان اسمبلی مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے جمع ہوئے اور بی جے پی کے 10 ایم ایل ایز کو ایوان سے معطل کرنے پر حکمراں کانگریس حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

انھوں نے خانگی سیاسی پروگراموں کے لئے آئی اے ایس افسران کو تعینات کرنے پر سی ایم سدارامیا کی زیرقیادت حکومت پر تنقید کی۔ یہ احتجاج سابق وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی کی قیادت میں کیا گیا۔ احتجاج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کونسل میں اپنے بجٹ پر اٹھائے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ توجہ دلانے کیلئے ایوان کے وسط میں آکر حکومت کی مخالفت اور احتجاج کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن جس طرح سے بی جے پی ارکان نے ایوان میں برتاؤ کیا وہ ’مکمل طورپر غیر مہذب‘ تھا۔

انھوں نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کرسی پر تھے اور احتجاجی ارکان نے صفحات پھاڑ کر ان کے منہ پر پھینک دیئے۔ ہمارے ذریعہ بنائے گئے قواعد کے مطابق بی جے پی ممبران کونسل میں آسکتے تھے کیونکہ یہ واقعہ اسمبلی میں ہوا تھا۔ سدارامیا نے کہا کہ بی جے پی لیڈر گاندھی مجسمہ کے سامنے احتجاج کر رہے ہیں۔ انہیں اپنا احتجاج ناتھورام گوڈسے کے مجسمہ کے سامنے کرنا چاہئے تھا۔

آخرکار وہ مہاتما گاندھی کے قاتلوں کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایسے لوگ گاندھی کے مجسمہ کے سامنے احتجاج کر رہے ہیں۔ انھوں نے تنقید کی کہ وہ وہی ہیں جو باہر نکلتے ہیں تو ”صریح جھوٹ“ کے ساتھ، گروہوں کے درمیان تشدد پیدا کرتے ہیں اور معاشرہ کو تقسیم کرتے ہیں اور پھر انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے چیف منسٹر کرناٹک سدارامیا نے اپوزیشن بی جے پی پر طنز کیا کہ وہ ’وشو گرو‘ کے بارے میں اونچی باتیں کرتے ہیں لیکن وہ ریاست میں اپوزیشن لیڈر کا انتخاب کرنے سے قاصر ہیں۔ سدارامیا نے اسمبلی میں ریاستی بجٹ پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ لوگوں نے وشو گرو کو سکھایا ہے کہ محض تقریروں سے لوگوں کے مسائل حل نہیں ہوسکتے۔

15ویں مالیاتی کمیشن سے ریاست کو بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔ ہمیں اپنا حصہ 5,495 کروڑ روپئے نہیں ملا جو ہمیں مرکزی حکومت سے ملنا تھا۔ ریاست سے منتخب ہونے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے ساتھ ناانصافی کی گئی۔ انھوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ریاست کے ارکان پارلیمنٹ کو اس پر سوال اٹھانا چاہئے تھا۔

ریاستی بی جے پی لیڈروں، وزرائے اعلیٰ سے پوچھ گچھ کرنی چاہئے تھی؟ لیکن جب وہ مودی کے سامنے کھڑے ہوتے ہیں تو کانپ جاتے ہیں۔ انھوں نے بی جے پی پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ ایک دلت ڈپٹی اسپیکر کے ساتھ ’انتہائی غیر مہذب برتاؤ‘ کر رہی ہے۔ ہم سوچ بھی نہیں سکتے کہ کیا ہوتا، اگر مارشل وہاں نہ ہوتے۔

انھوں نے کہا کہ وہ اس پورے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ سدارامیا نے یہ بھی کہا کہ جب وہ بجٹ تیار کرنے بیٹھتے ہیں تو انہیں بدھ، بسوا، مہاتما گاندھی، امبیڈکر، نارائن گرو، کویمپو یاد آتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ میرا عہد ہے کہ ایک ایسا بجٹ تیار کروں جو ان کی امنگوں کو پورا کرے۔ ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر نے سماجی آزادی کے بغیر سیاسی آزادی کی مطابقت پر سوال اٹھایا تھا۔

اس لئے انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ سیاسی قیادت کی بنیاد سماجی قیادت میں ہونی چاہئے۔ بساونا نے اس کی اہمیت کو ظاہر کیا۔ میں نے ان تمام کے ترقیاتی ماڈل کی پیروی کی اور ترقیاتی بجٹ پیش کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے جو وعدے الیکشن کے دوران کئے تھے انہیں بجٹ میں شامل کیا ہے۔ ہم نے رقم مختص کی ہے اور پانچ میں سے 4 ضمانتیں پہلے ہی شروع کر دی ہیں۔ ہم نے جو وعدہ کیا تھا وہ پورا کر دیا ہے۔ بی جے پی نے کہا ”سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس لیکن انہوں نے اس کے مطابق عمل نہیں کیا۔

لہٰذا بی جے پی کی گھٹیا پن، غیر ذمہ داری اور فرضی ذہنیت ریاست کے عوام کے سامنے بے نقاب ہو گئی۔ بی جے پی گجرات ماڈل پر گھمنڈ کر رہی تھی لیکن اب وہ کرناٹک ماڈل آف ڈیولپمنٹ سے خوفزدہ ہیں جس میں گیارنٹی اسکیمیں بھی شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کام کرنے والوں کی جیبوں میں پیسہ ہونا چاہئے۔ اپنی جیب میں پیسہ ڈالنا کرناٹک کا ماڈل ہے اور لوگوں کی جیبوں سے پیسہ چھیننا گجرات کا ماڈل ہے۔

انھوں نے کہا کہ گجرات ماڈل میں قلم، پنسل، بسکٹ، مکھن، پفڈ چاول وغیرہ پر ٹیکس لگایا۔ کرناٹک ماڈل میں ایسی اسکیمیں ہیں جو ہر خاندان کے لیے ماہانہ 6,000 سے 8,000 روپے بچاتی ہیں۔ ہر روز ریاست کے لوگوں کو ہماری ضمانت سے فائدہ ہوتا ہے۔ اسکیمیں۔ ہر روز ہر خاندان کو حکومت سے فائدہ مل رہا ہے۔ اس سے بی جے پی کے لیے حسد پیدا ہوا ہے۔ ان کی غیرت انہیں جلا دے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

سیکس اسکینڈل: ریونّا کی گرفتاری کے لیے لُک آؤٹ سرکلر جاری، مزید ایک خاتون نے درج کرائی شکایت

ایک طرف لوک سبھا انتخاب کی سرگرمیاں جاری ہیں، اور دوسری طرف کرناٹک میں ریونّا سیکس اسکینڈل نے ہلچل مچا رکھی ہے۔ کئی خواتین پر جنسی استحصال کرنے کے الزامات کا سامنا کر رہے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے پرجول ریونّا کی مشکلات بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ تازہ ترین خبروں کے ...

سیکس اسکینڈل معاملہ: پرجول ریونا کو 7 دنوں کی مہلت دینے سے ایس آئی ٹی کا انکار

  سیکس اسکینڈل کیس کے سلسلہ میں فحش ویڈیو کیس کی تحقیقات کر رہی ایس آئی ٹی نے پرجول ریونا کو راحت نہیں دی اور 7 دن کی مہلت دینے سے انکار کر دیا۔ جے ڈی ایس کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونا اس وقت بیرون ملک موجد ہیں۔ انہوں نے ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لئے سات دن کا وقت مانگا تھا ...

دیوے گوڑا نے پوتے ریونّا کو بھگا دیا، وزیر اعلیٰ سدارمیا نے پی ایم مودی کو لکھا خط، پاسپورٹ رد کرنے کا مطالبہ

پرجول ریونّا کے مبینہ سیکس اسکینڈل کا معاملہ لگاتار سرخیوں میں ہے۔ اس تعلق سے اب کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ دیوگوڑا نے اپنے پوتے کو بیرون ملک فرار ہونے میں مدد کی۔ اس تعلق سے وزیر اعلیٰ سدارمیا ...

مودی نے سیاسی فائدہ کیلئے ’منگل سوتر‘ پر تبصرہ کیا: وزیر اعلیٰ سدارمیا

  کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دعوے کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو خواتین کا منگل سوتر چھین لیا جائے گا،کو مسترد کرتے ہوئے کہا اسے ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ یہ سیاسی طور پر من گھڑت کہانی ہے۔

کرناٹک میں جنسی استحصال کے معاملے پر مودی کی خاموشی خطرناک ہے: راہل گاندھی

  کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کے روزوزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں خواتین کے خلاف بہیمانہ جنسی مظالم ہو رہے ہیں لیکن مسٹر مودی نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو کہ خطرناک ہے۔

ہاتھ کو ووٹ دیجیے کیونکہ ہاتھ ہمیشہ آپ کے ساتھ رہتا ہے، کمل کا پھول صبح توڑو شام تک مرجھا جاتا ہے: ملکارجن کھرگے

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران انتخابی تشہیر میں مصروف ہیں۔ آج کانگریس صدر ملکارجن کھرگے چھتیس گڑھ اور کرناٹک پہنچ کر وہاں کی عوام سے براہ راست مخاطب ہوتے ہوئے انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ انھوں نے کرناٹک کے کلبرگی میں تقریر ...