بہار: شہریت قانون کے خلاف ’سبزی باغ‘ میں احتجاج جاری، پولس دباؤ کا نہیں پڑا اثر

Source: S.O. News Service | Published on 18th January 2020, 12:04 AM | ملکی خبریں |

پٹنہ،17/جنوری (ایس او نیوز/یو این آئی) بہار کے دار الحکومت پٹنہ واقع سبزی باغ میں دھرنا و احتجاج جمعرات کو پانچویں دن بھی بدستور جاری رہا اور پورے دن لوگ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے نظر آئے۔ تمام مظاہرین کا بس یہی کہنا ہے کہ ہم اپنے مطالبات کی حمایت میں جمے رہیں گے۔ جب تک کہ حکومت اس کالے قانون کو واپس نہیں لے لیتی ہے۔ حالانکہ پولس ان پر مظاہرہ ختم کرنے کا کئی طرح سے دباؤ بھی بنایا، لیکن وہ پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ اس درمیان سی اے اے کے خلاف ریاست کے دیگر مقامات پر بھی دھرنا و مظاہر ہ شروع ہوگئے ہیں۔ پھلواری شریف، سیوان، دربھنگہ، مظفر پور سمیت ریاست کے دیگرمقامات پر بھی بھی لوگ سی اے اے ، این آر سی اور این پی کے خلاف دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔

دھرنے میں شامل ایک اسی سالہ خاتون نے صحافیوں سے کہا کہ ہم کاغذ کہاں سے لائیں ہم لوگ دیہات میں رہتے ہیں اور کبھی آگ تو کبھی سیلاب اسی میں ہماری زندگی کٹتی رہتی ہے اس کے بعد یہ سرکار ہم سے کاغذ مانگ رہی ہے تو ہم کاغذکہاں سے لائیں گے۔ حکومت نے ہم لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ حکومت کو شرم آنی چاہئے کہ ہم بزرگ مائیں بہنے ہیں روڈ پر بیٹھی ہیں اور حکومت سننے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ اس سے زیادہ بے شرمی کی کوئی ہوہی نہیں سکتی ہے۔

واضح رہے کہ مظاہرین کی ہمت افزائی کیلئے دھرنے کے چوتھے دن مشہور نوجوان شاعر عمرا ن پڑتاپ گڑھی دھرنا میں شریک ہوئے اور دھرنے کے مقام سے خطاب کیا انہوں نے فیض کے اشعار سے لوگوں کے اندر جوش و ولولہ پیدا کرنے کی کوشش کی ساتھ ہی حب الوطنی کے نغمات بھی پیش کئے۔

ہم بھی دیکھیں گے لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے فیض کے ان اشعار نے دھوم مچارکھی ہے۔ جہاں بھی جائیں وہاں لوگ فیض کے ان اشعار کو پڑھ کر مجلسوں میں جو لوگوں کے اندرو روح پھونکنے کاکام کر رہے ہیں۔ بوڑھے بچے، نوجوان سب فیض کے ان اشعار کو گنگنا رہے ہیں۔ لگتا ہے کہ فیض نے یہ اشعار ان ہی ایام کی مناسبت سے کہے تھے ۔ جسے دیکھو سب کہتا نظرآرہا ہے کہ لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے۔دھرنا میں شریک افراد مختلف طرح کے نعرے لگاتے نظر آرہے ہیں جیسے این آر سی پرپر ہلہ بول سی اے اے پر ہلہ بول، این پی آر پر ہلہ بول۔ تو کبھی مرکزی حکومت کے خلاف مظاہرین نعرے بازی کرتے دکھ رہے ہیں۔

الغر ض کہ مظاہرین کا بس ایک ہی نعرہ ہے کہ حکومت سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کو واپس لے اور ملک کی عوام کو پریشان کرنا بند کرے۔ اگر حکومت ان قوانین کو واپس نہیں لیتی ہے تو ہم بھی اپنے گھروں کو واپس جانے والوں میں سے نہیں ہے۔ شب روز دھرنا جاری ہے۔ بالخصوص شام کے وقت لاکھوں کی تعداد دھرنا مقام پر جمع ہوجاتی ہے۔ جس کی وجہ سے وہاں آمد ورفت میں مشکلات کی صورتحال پیدا ہوجاتی ہے لیکن پھر بھی مظاہرین عام لوگوں کے آنے جانے کا خیال رکھتے ہیں۔ خواتین کا بھی خاص خیال رکھتے ہیں تاکہ انہیں کوئی پریشانی لاحق نہ ہو اور پر امن مظاہرہ جاری رہے۔ دھرنا کے منتظمین اس بات کا پورا خیال رکھ رہے ہیں کہ عام لوگوں کو اس دھرنے سے کوئی پریشانی نہ ہو ۔کیونکہ یہ دھرنا صرف حکومت تک اپنی آواز پہنچانے کیلئے نہ کہ عام لوگوں کو کسی طرح کی پریشان کرنے کیلئے۔

شاہین باغ کے بعد سبزی باغ کا دھرنا عوام کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اس لئے جب سورج ڈھلتا ہے تب لوگوں کا ہجوم بڑھنا شروع ہو جاتاہے اور یہ ہجوم قریب ایک بجے رات تک رہتا ہے پھر کچھ لوگ اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں اور کچھ لوگ دھرنا مقام پر ہی اپنی رات گذار لیتے ہیں۔ یوں دن رات دھرنا جاری ہے اور لوگ دھرنا مقام پر اسٹیج سے اپنی باتیں رکھتے ہیں۔ رات کے دس بجے بعد لاؤڈ اسپیکر کو بند کر دیاجاتاہے اور طلباءو طالبات سمیت دھرنا میں شریک لوگ اشعار اور دیگر نعروں کے ذریعہ دھرنا میں شریک لوگوں کا دل بہلاتے ہیں اور ساتھ ہی مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہیں اور این آر سی این پی آر سی اے کو واپس لو جیسے نعرے بلا توقف لگاتے رہتے ہیں۔ دھرنے کے چوتھے دن پپو یادو بھی پہنچے اور مظاہرین کی ہمت افزائی کی اور ریاستی و مرکزی حکومت پر جم کر برسے۔

اس سے قبل دھرنے میں مختلف سیاسی و سماجی شخصیات خطاب کرچکے ہیں جس میں سابق بہار اسمبلی اسپیکر ادئے نارائن چودھری، جے این یو کے سابق طلباءیونین صدر اور مشہور امریکی جریدہ فوربس میگزین میں بارہواں مقام پانے والے کنہیا کمار سمیت متعدد لیڈران بھی مظاہرین کی حوصلہ افزائی کیلئے پہنچے اور ان کی حوصلہ افزائی کی ۔ سبزی باغ دھرنا کو کامیاب بنانے میں محلہ اور اطراف کے لوگوں کی خاص اہمیت ہے بالخصو سابق میئر افضل امام مسلسل دھرنا میں نظر آرہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔