نیپال: وزیر اعظم پرچنڈ کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل، 5 ہزار افراد کے قتل معاملہ میں گرفتاری اور جانچ کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | Published on 8th March 2023, 11:53 AM | عالمی خبریں |

کھٹمنڈو، 8/مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) نیپال کے وزیر اعظم پشپ کمل دہل ’پرچنڈ‘ کی مشکلات بڑھنے والی ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ ان کے خلاف منگل کے روز سپریم کورٹ میں 10 سال پرانے مسلح جدوجہد کے معاملوں میں ایک رِٹ پٹیشن داخل کی گئی ہے۔ عرضی میں ماؤنواز جنگ (2006-1996) کے دوران مارے گئے 5 ہزار لوگوں کے قتل کے لیے پرچنڈ کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے اور ان کی گرفتاری اور معاملے کی جانچ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جنگ کی قیادت انھوں نے سی پی این-ماؤنواز پارٹی کے سربراہ کی شکل میں کیا تھا۔

درجنوں کنبوں کے اراکین نے پرچنڈ کے بیان کی بنیاد پر عرضی داخل کی ہے کہ وہ جنگ کے دوران مارے گئے 5 ہزار افراد کی ذمہ داری لینے کے لیے تیار تھے۔ پرچنڈ نے کچھ سال قبل بیان دیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ نیپال میں ماؤنواز انقلاب میں ہلاک 13 ہزار افراد میں سے وہ صرف 5 ہزار کی ذمہ داری لیں گے۔

عرضی دہندگان میں سے ایک وکیل گیانیندر راج ارن کا کہنا ہے کہ انھوں نے عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ دہل کے بیان سے کنبوں کو ٹھیس پہنچی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہم سیاست سے متاثر نہیں ہیں۔ عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی، ہم اسے قبول کریں گے۔ سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ معاملے کی ابتدائی سماعت جمعرات کے لیے مقرر کی گئی ہے۔

اس سے قبل جمعہ کو سپریم کورٹ نے انتظامیہ کو یہ کہتے ہوئے معاملہ درج کرنے کی ہدایت دی تھی کہ دورانِ جنگ کے معاملوں اور حقوق انسانی کے غلط استعمال سے چھوٹ نہیں دی جا سکتی ہے۔ معاملہ درج کرنے سے پہلے منگل کی صبح ماؤنواز پارٹیوں کے آٹھ گروپوں نے پرچنڈ کی قیادت میں ایک میٹنگ کی اور نیپال میں دہائیوں سے چلی آ رہی عوامی جنگ کے خلاف کسی بھی طرح کی سازش کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا۔

ماؤنوازوں نے جنگ چھوڑ دیا اور 2006 میں زمینی طور پر سیاست میں شامل ہو گئے اور امن معاہدہ پر دستخط کیا۔ معاہدہ میں چھ مہینے میں امن بحالی کے عمل کو پورا کرنے کا ارادہ کیا گیا تھا، لیکن یہ 17 سال سے نامکمل ہے۔ 17 سالوں میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے، اس لیے بین الاقوامی طبقہ نیپال میں امن بحالی کے عمل سے متعلق صورت حال کے بارے میں فکرمند ہے۔ ماؤنواز لیڈروں نے منگل کی میٹنگ کے دوران وسیع امن معاہدہ (سی پی اے) اور ملک میں سیاسی تبدیلی کے خلاف سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے کی بھی تنبیہ کی۔

ایڈووکیٹ آرن اور کلیان بدھاتھوکی کے ذریعہ داخل عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پرچنڈ کو گرفتار کیا جانا چاہیے اور جانچ شروع کی جانی چاہیے۔ سپریم کورٹ کے جسٹس ایشور پرساد کھاتی واڑا اور ہری پرساد پھویال کی بنچ نے گزشتہ ہفتے پرچنڈ کے بیان کے خلاف رِٹ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔ اسی حکم کے تحت منگل کو سپریم کورٹ میں ایک رِٹ درج کی گئی۔ اس درمیان جمعرات کو رِٹ پر سماعت ہونے کا امکان ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

افغانستان: سیلابی صورتحال، 300؍ افراد ہلاک، سیکڑوں لاپتہ

بغلان میں نیچرل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے صوبائی ڈائریکٹر ہدایت اللہ ہمدرد کے مطابق، سیلاب نے کئی اضلاع میں گھروں اور املاک کو نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرنے والوں کی تعداد ابتدائی تھی اور بہت سے لوگ لاپتہ ہونے کی وجہ سے اس میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

ہندوستان نے اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کی رکنیت کے حق میں ووٹ دیا

ہندوستان نے جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کے مسودے کے حق میں ووٹ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ فلسطین اہل ہے اور اسے اقوام متحدہ کا مکمل رکن کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہئے اور سلامتی کونسل کو اس معاملے پر فلسطین کے حق میں دوبارہ غور کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

دنیا میں سب سے زیادہ کروڑ پتی نیویارک میں، ایک دہائی میں 48 فیصد زیادہ

نیویارک کے لوگوں کے پاس اب بھی دنیا کے کسی بھی دیگر شہر کے مقابلے 3 ٹریلین سے زائد کی دولت ہے۔ یہ معلومات ’بلومبرگ‘ کی ایک رپورٹ کی سامنے آئی ہے۔ بلومبرگ کے امیگریشن کنسلٹنسی فرم ’ہِنلے اینڈ پارٹنرس‘ نے دنیا کے امیر ترین شہروں کی عالمی درجہ بندی کی فہرست جاری کی ہے۔ اس کے ...