اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کی حمایت میں قرار داد منظور
نیویارک، 12/مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو مکمل آزاد و خود مختار ریاست کا درجہ دینے کی قرار داد منظور کر لی گئی۔
عالمی ادارے کی جنرل اسمبلی میں قرارداد متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کی گئی ، قرارداد کے حق میں 143ممالک نے ووٹ دیا، امریکا، اسرائیل، ارجنٹائن اور ہنگری سمیت نو ممالک نے مخالفت کی جبکہ 25 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کے لیے فلسطینیوں کی کوششیں غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملوں کے آغاز کے سات ماہ بعد سامنے آئی ہیں اور ایک ایسے وقت میں کہ جب اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم بستیوں میں توسیع کر رہا ہے، جسے اقوام متحدہ نے غیر قانونی عمل قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ ووٹنگ کے بعد فلسطین کو اقوام متحدہ کی رکنیت تو نہیں ملی تاہم فلسطین کو اقوام متحدہ کا مستقل رکن بننے کا اہل تسلیم کر لیا گیا ہے، اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ‘‘ریاض منصور نے جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’کہ ہم امن چاہتے ہیں اور ہم آزادی چاہتے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسرائیل نے جمعے کو رفح پر بمباری کی ہے۔ قبل ازیں مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں مذاکرات کاروں نے فائر بندی کے لیے کسی معاہدے پر پہنچے بغیر بات چیت چھوڑ دی۔
اے ایف پی کے نمائندوں نے رفح پر توپ خانے سے کی جانے والی گولہ باری کا اس موقعے پر مشاہدہ کیا جب امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک انٹرویو میں اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر جنوبی غزہ شہر پر بڑا حملہ کیا گیا تو اسرائیل کے لیے توپوں کے گولے اور دیگر ہتھیاروں کی فراہمی روک دی جائے گی۔
یہ پہلا موقع ہے کہ بائیڈن نے اسرائیل پر امریکہ کا حتمی دباؤ بڑھایا اور سالانہ تین ارب ڈالر کی مجموعی فوجی امداد بند کرنے کی بات کی۔ قبل ازیں امریکہ نے اسرائیل سے رفح سے باہر رہنے کی بار بار اپیل کی۔