ہبلی عیدگاہ میدان میں گنیش مورتی بٹھانے کے لئے کارپوریشن نے دی اجازت؛ ہندو شدت پسند تنظیموں نے ختم کیا احتجاج

Source: S.O. News Service | Published on 17th September 2023, 9:52 PM | ریاستی خبریں |

ہبلی 17/ ستمبر (ایس او نیوز) ہبلی دھارواڑ میونسپل کارپوریشن نے عید گاہ میں تین دن تک گنیش مورتی بٹھانے کے لئے مشروط اجازت دی ، جس کے بعد ہندو شدت پسند تنظیموں نے اپنا احتجاجی مظاہرا ختم کر دیا ۔

 خیال رہے کہ 31 اگست کو منعقدہ جڑواں شہر کی میونسپل کارپوریشن کی جنرل باڈی میٹنگ میں رانی چنّما گجانن اتسوا سمیتی اور گجانن مہا منڈلا کو عید گاہ میدان میں مورتی بٹھانے اور تہوار منانے کے لئے آئندہ پانچ سال تک کے لئے اجازت دی تھی ۔ اس پر ان تنظیموں نے اعتراض جتایا تھا جو اس متنازعہ میدان میں کسی کو بھی تہوار منانے کی اجازت دینے کے مخالف ہیں ۔ 

 اس دوران مسلمانوں کی تنظیم انجمن اسلام نے ہائی کورٹ کی دھارواڑ بینچ کے سامنے کارپوریشن کے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی مگر ہائی کورٹ نے عید گاہ کی زمین کارپوریشن کی ملکیت ہونے کے تناظر میں کارپوریشن کواجازت دینے کے اختیارات کی بات کہتے ہوئے انجمن کی اپیل خارج کردی، اور ہبلی دھارواڑ میونسپل کارپوریشن کمشنر کو گنیش تہوار منانے کے لئے مشروط اجازت دینے کا حکم جاری کیا ۔ مگر اس حکم پر عمل پیرائی میں تاخیر ہوتے دیکھ کر جمعرات کے دن سے ہندو تنظیموں نے کانگریسی حکومت کی مداخلت کی وجہ سے اجازت دینے میں ٹال مٹول کا الزام لگاتے ہوئے احتجاجی مظاہرا شروع کیا ۔ 

 معلوم ہوا ہے کہ میونسپل کمشنرایشور الاڈگی نے اپنے اعلیٰ افسران کو صورتحال سے باخبر کیا جس کے بعد ڈپٹی کمشنر گرودت ہیگڈے، پولیس کمشنر رینوکا سوکمار اورمیونسپل کارپوریشن کمشنر الاڈگی نے میٹنگ کی جس میں عید گاہ میدان میں گنیش تہوار منانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ 

کمشنر الاڈگی کی طرف سے گنیش اتسوا مہا منڈل کے صدر کو سونپے گئے اجازت نامے میں جو شرائط رکھی گئی ہیں اس کے مطابق تہوار کے منتظمین کو پولیس سے اجازت لینی ہوگی، 19 ستمبر کو صبح میں مورتی کو میدان بٹھانے کے بعد 21 ستمبر کو دوپہر 12 بجے سے قبل اسے ڈبونے کے لئے میدان سے لے جانا ہوگا ۔ میدان میں کسی قسم کا مستقل ڈھانچہ تعمیر نہیں کیا جا سکے گا ۔ دوسرے قسم کے جھنڈے ، پوسٹرس اور پورٹریٹ آویزاں نہیں کیے جا سکیں گے ۔ اس کے علاوہ دوسروں کو مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والے پروگرام منعقد نہیں کیے جا سکیں گے ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کے چکمنگلور میں خاتون نے ڈاکٹر کاکالر پکڑ کر ماری چپل، پورے اسٹاف نے کیا کام بند، مچا ہنگامہ

کرناٹک کے چکمگلورو ضلع کے سرکاری اسپتال میں ایک خاتون نے ایک سینئر ڈاکٹر کا کالر پکڑ کر اسے چپل دے مارا جس کے پورے اسپتال میں کچھ وقت کے لئے ہنگامہ مچ گیا اور سبھی اسٹاف نے کام روک کر پرزور احتجاج کیا۔

بنگلور : رام نگر میں گنیش پنڈال سے بچی کے اغوا کی کوشش کو نوجوانوں نے بنایا ناکام؛ فوری حرکت میں آجانے سے لڑکی کی بچ گئی جان

بنگلور کے قریب ضلع رام نگر میں   پیش آئے  ایک سنسنی خیز واقعہ میں ایک سات سالہ بچی کو گنیش پنڈال سے اغوا کر نے کی کوشش کو مقامی نوجوانوں نے  اُس وقت ناکام بنادیاجب پینڈال میں موجود قریب 25 نوجوان ایک ساتھ حرکت میں آگئے اور لڑکی کی تلاش شروع کردی، جس کے دوران اغوا کرنے والے ...

وجے پور میں پیش آئے المناک سڑک حادثہ میں چار کی موت ؛ راستہ پار کرنے کے دوران تیز رفتار بائیک نے ماری ٹکر

سڑک پار کرنے کے دوران تیز رفتار بائک کی ٹکر میں بائک سوار سمیت چار لوگ ہلاک ہوگئے جبکہ تین دیگر شدید زخمی ہوگئے جنہیں قریبی اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ حادثہ جمعرات کی دیر رات  مُدے بِہال تعلقہ کے کونٹوجی دیہات میں پیش آیا۔

ریاستی حکومت کر رہی ہے وزارتی قلمدانوں میں رد و بدل پر غور - کیا دیشپانڈے کو وزارت ملنے کا امکان ہے ؟

ریاستی کابینہ میں رد و بدل کی سرگوشیاں سنائی دینے کے کانگریس پارٹی کی طرف سے ساتھ سینئر اراکین اسمبلی کے تعلق سے جائزہ لینے کی خبریں عام ہوگئی ہیں ۔ اسی کے ساتھ وزارت اعلیٰ کی کرسی جمائے ہوئے ہلیال کے رکن اسمبلی آر وی دیشپانڈے کو وزارتی قلمدان سونپنے کی بات زیر غور آنے کا ...

کنداپور سرکاری کالج پرنسپل کا ایوارڈ روک لیا گیا

آج ٹیچرس ڈے کے موقع پر ریاستی حکومت کی طرف سے کنداپور سرکاری پی یو کالج کے پرنسپل رام کرشنا بی جی کو جو بیسٹ پرنسپل کا ایوارڈ دیا جانے والا تھا اسے ترقی پسند گروپوں اور دیگر سماجی حلقوں کے اعتراضات کو دیکھتے ہوئے روک لیا گیا ہے ۔

کنداپور میں حجابی طالبات کو کالج گیٹ پر روکنے والے پرنسپل کو کانگریسی حکومت سے ملا ایوارڈ    

گزشتہ مرتبہ بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت کے دوران جب کالجوں میں حجاب پر پابندی کا مسئلہ سامنے آیا تھا، اُس وقت کنداپور کے ایک کالج میں جس پرنسپل نے خود ہی کالج کا مین گیٹ بند کرکے حجابی مسلم طالبات کو اندر آنے سے روکا تھا اور ان کا تعلیمی سفر روکنے کی کوشش کی تھی اسے ...