پٹھان کوٹ حملہ کے ماسٹر مائنڈ شاہد لطیف کا پاکستان میں ہلاک
نئی دہلی /سیالکوٹ،12/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) پٹھان کوٹ حملے کے ماسٹر مائنڈ اور ہندوستان کے انتہائی مطلوب دہشت گردوں میں سے ایک شاہد لطیف کو بدھ کے روز پاکستان کے شہر سیالکوٹ میں نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ پنجاب کے شہر ڈسکہ میں نماز فجر کے بعد موٹر سائیکل پر سوار تین مسلح افراد نے لطیف اور اس کے دو ساتھیوں کو نور مدینہ مسجد کے قریب گولی مار دی۔
ان میں سے دو کی موقع پر ہی موت ہو گئی، جبکہ ایک زخمی ہو گیا۔ 41 سالہ شاہد لطیف کالعدم دہشت گرد تنظیم جیش محمد کا رکن اور 2 جنوری 2016 کو پٹھان کوٹ حملے کا اہم سازشی تھا۔ اس نے سیالکوٹ سے حملے کو مربوط کیا تھا اور اسے انجام دینے کے لیے جیش محمد کے چار دہشت گردوں کو پٹھان کوٹ بھیجا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ پٹھان کوٹ ایئر فورس اسٹیشن ہماری سرحد کے قریب ہے۔ یہاں بڑے بڑے ہتھیار رکھے گئے ہیں۔ اس ایئر فورس اسٹیشن نے 1965 اور 1971 کی جنگوں میں بھی بڑا کردار ادا کیا تھا۔ یہ جگہ مگ 21 لڑاکا طیاروں کا بیس اسٹیشن ہے۔ جنگ کی صورت میں پوری حکمت عملی یہیں سے چلائی جاتی ہے۔
لطیف کو نومبر 1994 میں ہندوستان میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور مقدمہ چلایا گیا اور بالآخر جیل بھیج دیا گیا۔ اس نے مسعود اظہر کے ساتھ جموں کی کوٹ بلوال جیل میں 16 سال گزارے۔ ہندوستان میں سزا کاٹنے کے بعد اسے 2010 میں واہگہ کے راستے پاکستان بھیج دیا گیا۔
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی تحقیقات میں بتایا گیا کہ لطیف 2010 میں رہائی کے بعد پاکستان میں جہادی فیکٹری میں واپس چلا گیا۔ اسے حکومت ہند نے مطلوب دہشت گرد کے طور پر درج کیا تھا۔ لطیف پر 1999 میں انڈین ایئر لائنز کے طیارے کو ہائی جیک کرنے کا بھی الزام تھا۔