ہندوستانی عوام کو پہلے ضروری ادویات فراہم کی جائیں؛ ٹرمپ کی جوابی کارروائی کی دھمکی پر حکومت ہند کو دباؤ میں نہ آنے راہول کا مشورہ
نئی دہلی،8/اپریل(ایس او نیوز/پی ٹی آئی) کانگریس قائد راہول گاندھی نے آج کہا کہ ہندوستان کو کورونا وائرس کے خلاف لڑائی میں تمام ممالک کی مدد کرنی چاہیے، لیکن جان بچانے والی دوائیں پہلے ہندوستانیوں کو دستیاب کرائی جانی چاہئیں۔
انہوں نے نے ٹوئٹر پر کہا کہ دوستی کا مطلب جوابی وار نہیں ہوتا۔ ہندوستان کو چاہیے کہ وہ ضرورت کی اس گھڑی میں دیگر تمام ممالک کی مدد کرے، لیکن جان بچانے والی داوئیں پہلے کافی مقدار میں ہندوستانیوں کو دستیاب کرائی جانی چاہئیں۔
قبل ازیں وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ہندوستان کو رونا وائرس کی عالمی وباء کے خلاف لڑائی میں بین الاقوامی برادری سے کیے گئے وعدوں کی مطابقت میں ہر کیس کی بنیاد پر پڑوسی ممالک سمیت دیگر کئی ممالک کو ملیریا کے انسداد کی دوا ہائیڈرا کسی کلورو کوئن دستیاب کرائے گا، جس پر راہول گاندھی نے اس ردّ عمل کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ ہائیڈراکسی کلورو کوئن ملیریا کے علاج کی ایک قدیم اور سستی دواہے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ فون پر بات چیت کرتے ہوئے امریکہ کو ہائیڈراکسی کلورو کوئن سربراہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا، تا کہ وہاں کورونا وائرس سے متاثرہ وارننگ دی کہ اگر وہ ان کی شخصی درخواست کے باوجود ہائیڈراکسی کلورو کوئن بر آمد نہیں کرتا تو امریکہ جوابی انتقامی کارروائی کرے گا۔
کانگریس نے اس وقعہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے ایک ٹوئٹر پیام میں کہا کہ شرائط کے ساتھ دوستی، دوستی نہیں ہوتی۔ بی جے پی حکومت کو چاہئے کہ وہ بیرونی ممالک کے لیے کیے جانے والے اپنے اقدامات پر دوبارہ غور کرے۔ وزیر اعظم مودی کو چاہیے کہ وہ پہلے ہمارے شہریوں کی ضروریات کو ترجیح دیں۔
کانگریس ترجمان شکتی سنہہ گوئل نے ٹوئٹر پر کہا یہ امر سارے ملک کے لیے پشیمانی کا باعث ہے کہ حکومت ہند کی جانب سے دواؤں کی سربراہی کی اجازت نہ دینے پر ڈونالڈ ٹرمپ جوابی کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی جنہوں نے پورا ایک مہینہ اور نمستے ٹرمپ پروگرام کے لیے 100کروڑ روپئے ضائع کیے ہیں، اب انہوں نے خاموشی سے ہتھیار ڈال دیئے ہیں اور داوؤں کی بر آمدات پر امتناع کو منسوخ کردیا ہے۔
یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ ہندوستان نے گزشتہ ماہ ان اطلاعات کے دوران کہ کووڈ۔19کے مریضوں کا علاج کرنے والے طبی عملہ کے تحفظ کے لیے ہائیڈرا کسی کلورو کوئن کو استعمال کیا جاسکتا ہے، اس دوا کی برآمدات پر پابندی عائد کردی تھی۔ ہندوستان کو کوئی ممالک سے جن میں اس کے قریبی پڑوسی ممالک سری لنکا اور نیپال بھی شامل ہیں، ہائیڈراکسی کلورو کوئن کی سربراہی کے لیے درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔
آئی اے این ایس سے موصولہ اطلاع کے بموجب راہول گاندھی کے بعد دیگر کانگریس قائدین ششی تھرور اور جئے ویر شیرگل نے بھی آج امریکی صدر ڈونالڈ ٹڑمپ کی اس مبینہ دھمکی پر تنقید کی ہے کہ اگر ہندوستان، مخالف ملیریا دوا برآمد نہیں کرتا تو ٹرمپ اس کے خلاف جوابی کارروائی کریں گے۔
کانگریس قائد اور سابق مرکزی وزیر ششی تھرور نے کہا ہے کہ عالمی امور میں میرے کئی دہائیوں کے تجربے کے دوران میں نے کبھی کسی سربراہ مملکت کو اس انداز میں کسی اور حکومت نے سربراہ کو دھمکی دیتے ہوئے نہیں دیکھا۔
پارٹی کے ایک اور ترجمان جئے ویر شیرگل نے کہا کہ صدر ٹرمپ کو یہ تبصرہ کہ ہندوستان، گذشتہ کئی برسوں سے امریکی تجارت سے فائدہ اٹھا رہا ہے اور اگر ہندوستان اسے ہائیڈا کسی کلورو کوئن سربراہ نہ کرے تو اسے جوابی کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، اس سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ ہندوستان کے ساتھ لین دین کی بنیاد پر دوستی رکھتا ہے۔ ہاوڈی موڈی یا نمستے ٹرمپ جیسے پروگرام ہمیں کبھی سچا دوست نہیں بنا سکتے۔