لداخ کے ڈیم چوک سیکٹر میں چین نے کوئی دراندازی نہیں کی: فوجی سربراہ جنرل بپن راوت
نئی دہلی،13/جولائی (ایس او نیوز/ آئی این ایس انڈیا) فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے آج کہا کہ لداخ کے ڈیم چوک سیکٹر میں چین نے کوئی دراندازی نہیں کی ہے۔وہاں کوئی مداخلت نہیں ہوئی ہے۔جنرل راوت کا یہ بیان ان رپورٹوں کے درمیان آیا ہے کہ چینی جوانوں نے چھ جولائی کو دلائی لامہ کی سالگرہ کے موقع پر کچھ تبتیوں کے ذریعہ تبتی پرچم لہرائے جانے کے بعد گزشتہ ہفتے کنٹرول لائن (ایل اے سی) کراس کی ہے۔فوجی سربراہ نے کہاکہ چینی اپنے مانی جانے والی حقیقی کنٹرول لائن پر آتے ہیں اور گشت کرتے ہیں۔ہم انہیں روکتے ہیں۔کئی بار مقامی سطح پر جشن تقریب ہوتی ہے۔ڈیم چوک سیکٹر میں ہماری طرف تبتی جشن منا رہے تھے۔اس کی بنیاد پرکچھ چینی یہ دیکھنے آئے کہ کیا ہو رہا ہے لیکن کوئی دراندازی نہیں ہوئی۔حالات معمول پر ہیں۔دراصل اس سے پہلے خبر آئی تھی کہ دلائی لامہ کی سالگرہ کے موقع پر کچھ تبتیوں کے اپنے پرچم لہرانے کے بعد چینی فوجی گزشتہ ہفتے جموں کشمیر کے لداخ ڈویژن کے ڈیم چوک سیکٹر میں ہندوستانی علاقہ میں پانچ کلومیٹر اندر تک آ گئے تھے۔حکام نے جمعہ کو یہاں بتایا کہ پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کے جوان ایس یو وی پر سوار چھ جولائی کو ہندوستانی علاقہ کے کافی اندر تک آ گئے تھے اور تبتی پناہ گزینوں کی طرف پرچم لہرائے جانے کی مخالفت کی۔تبتی پناہ گزین دلائی لامہ کا 84 واں سالگرہ منا رہے تھے۔حکام نے بتایا کہ ہندوستانی فوج کے جوان بھی جائے وقوعہ پر موجود تھے اور چینی فوجیوں کو آگے نہیں بڑھنے دیا۔ ہندوستانی حکام نے جب انہیں یقین دہانی کرائی کہ وہ پناہ گزینوں کی کارروائیوں کی تحقیقات کریں گے، تو کچھ گھنٹوں کے بعد چینی فوجی اپنی سرحد میں چلے گئے۔غور طلب ہے کہ ہندوستان اور چین کے درمیان ایک متنازعہ سرحدی لائن ہے اور دونوں ممالک کی افواج کے درمیان ڈوکلام میں 2017 میں 73 دنوں تک تعطل کی صورتحال بنی رہی تھی۔