تبلیغی جماعت پر میڈیا کے ایک گروہ کی خبریں مذہبی منافرت سے پُر تھیں: سپریم کورٹ

Source: S.O. News Service | Published on 2nd September 2021, 6:01 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،2؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) مرکز نظام الدین اور تبلیغی جماعت کے خلاف میڈیا میں چلائی گئی خبروں کے تعلق سے عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ میڈیا کے ایک گروہ کی خبریں منافرت سے پر تھیں اور اس سب پر لگام لگنی چاہیئے۔ جمعیۃ علما ہند، پیس پارٹی وغیرہ کی عرضی پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے خلاف فرضی خبریں چلائی گئیں اور اس سے ملک کی شبیہ داغدار ہوتی ہے۔

خیال رہے کہ جمعیۃ علما ہند، پیس پارٹی، ڈی جے ہلی فیڈریشن آف مسجد مدارس، وقف انسٹی ٹیوٹ اور عبد القدوس لشکر کی جانب سے دائر کی گئی عرضیوں میں کہا گیا ہے کہ میڈیا کی رپورٹنگ یکطرفہ تھی اور ان میں مسلم طبقہ کی غلط شبیہ پیش کی تھی۔

عدالت عظمیٰ نے مرکزی حکومت سے پوچھا کہ کیا اس پر لگام لگانے کے لئے آپ کے پاس کوئی نظام موجود ہے؟ آپ کے پاس الیکٹرانک میڈیا اور اخباروں کے لئے تو نظام ہے لیکن ویب پورٹل کے لئے بھی کچھ کرنا ہوگا۔ سپریم کورٹ بنچ نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سمجھ نہیں آتا کہ ہر چیز اور ہر موضوع کو فرقہ ورانہ رنگ کیوں دیا جاتا ہے۔ چیف جسٹس این وی رمنا نے مرکزی حکومت سے پوچھا کہ آخر سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا پر نگرانی کے لئے کمیشن تشکیل دینے کے وعدے کا کیا ہوا؟ اس پر کیا پیشرفت ہوئی ہے۔

گزشتہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ان ٹی وی پروگراموں پر لگام لگانے کے تعلق سے کچھ نہیں کرنے پر پھٹکار لگائی تھی، جس کے اثرات بھڑکانے والے ہوتے ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ اس طرح کی خبروں پر لگام لگانا اسی طرح سے ضروری ہے جس طرح سے نظم و نسق کی صورت حال کو برقرار رکھنے کے لئے احتیاطی اقدامات اٹھانا۔ اس دوران سپریم کورٹ نے دہلی تشدد کے دوران احتیاطی قدم کے طور پر انٹرنیٹ خدمات کو بند کرنے کے فیصلہ کی بھی مثال پیش کی۔

ایک نظر اس پر بھی

وزیر اعظم مودی اورامیت شاہ کو پرجول ریونا کی حرکتوں پر معافی مانگنی چاہئے: راہول گاندھی

  کانگریس کے سینئر لیڈر راہول گاندھی نے جنتا دل ا یس کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونا کے ذریعے عصمت دری کو ‘اجتماعی عصمت دری’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو عصمت دری کرنے والے کی حمایت کرنے پر معافی مانگنی چاہیے۔

کیا صرف مسلمانوں کے زیادہ بچے ہیں؟ مجھے بھی پانچ بچے ہیں؛ کھرگے نے پی ایم مودی کو دیا کرارہ جواب

  لوک سبھا انتخابات 2024 میں بی جے پی کے ذریعے منگل سوتر اور مسلمانوں کے مسلسل ذکر پر کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے سخت جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں اکثریت ملنے والی ہے اور اسی لیے وہ (مودی) اب منگل سوتر اور مسلمانوں کی بات کرنے لگے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم آپ کے پیسے ...

فرضی گرفتاری معاملے میں رائے بریلی کے ایس پی کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ نے دیا تحقیقات کا حکم

الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اتر پردیش کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) پرشانت کمار کو ایک طالب علم کی مبینہ فرضی گرفتاری کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ رائے بریلی کے ایس پی پر طالب علم کی فرضی گرفتاری کا الزام ہے۔ یہ گرفتاری مبینہ طور پر چوری کے ایک معاملے میں ایس پی ...

ایل جی کے حکم پر دہلی خاتون کمیشن کے 223 ملازمین برطرف، اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام

ایک بڑی کارروائی میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی خاتون کمیشن کے 223 ملازمین کو فوری اثر سے برطرف کر دیا ہے۔ الزام ہے کہ دہلی ویمن کمیشن کی اس وقت کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر اجازت ان کی تقرری کی تھی۔

میں نے کبھی ایسا وزیر اعظم نہیں دیکھا جس کی تقریریں حقائق اور حقیقت پر مبنی نہ ہوں: شرد پوار

  نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) کے سربراہ شرد پوار نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی تقریروں میں حقائق اور حقیقت کا فقدان ہے۔ پریس سے بات کرتے ہوئے پوار نے یہ بھی الزام لگایا کہ وزیر اعظم مودی عوام سے جڑے مسائل پر بات نہیں کرتے بلکہ ان کی ...

سنجے راؤت نے مہاراشٹر میں 11 دنوں بعد ووٹنگ فیصد میں زبردست اضافہ پر اٹھائے سوال، پوچھا-’ یہ زائد ووٹ کہاں سے آئے؟‘

شیوسینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راؤت نے مہاراشٹر میں پہلے و دوسرے مرحلے کی ووٹنگ فیصد میں 10 فیصد کے زبردست اضافے پر الیکشن کمیشن سے سوال کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پہلے مرحلے کے 11 دن اور دوسرے مرحلے کے ایک ہفتے بعد الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر ووٹنگ کا جو فیصد پیش کیا ہے، اس ...