زراعت کے مالک بن جائیں گے 3-4 سرمایہ دار ، قوانین کو واپس لینا واحد حل : راہل گاندھی

Source: S.O. News Service | Published on 20th January 2021, 12:32 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،20؍جنوری (آئی این ایس انڈیا) کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے منگل کے روز تین مرکزی زرعی قوانین پر مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا اور دعوی کیا کہ ان قوانین کا مقصد زرعی شعبے پر تین چار سرمایہ داروں کی اجارہ داری قائم کرنا ہے جو ملک کے متوسط طبقے کو ادا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے تینوں قوانین سے دستبرداری کا مطالبہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وہ ایک محب وطن اورصاف ستھرے شخص ہیں اور ملک کی حفاظت کے لئے معاملات اٹھاتے رہیں گے۔ انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایاکہ ملک میں ایک المیہ پھیل رہا ہے۔ حکومت اس سانحے کو نظر انداز کرکے لوگوں کو گمراہ کرنا چاہتی ہے، کسانوں کا بحران صرف سانحہ کا ایک حصہ ہے۔

کانگریس لیڈر نے دعوی کیاکہ ہم ہوائی اڈوں، انفراسٹرکچر، توانائی، ٹیلی کام، خوردہ اور دیگر شعبوں میں بڑے پیمانے پر اجارہ داری دیکھ رہے ہیں جوکہ تین چار سرمایہ داروں کی اجارہ داری ہے۔ یہ تین چار افراد وزیر اعظم کے قریبی ہیں اور ان کی مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اب تک اجارہ داری کے ذریعہ زرعی شعبے کو چھوانہیں کیا گیا تھا لیکن اب اسے بھی نشانہ بنایا جارہا ہے اور یہ تینوں قوانین اسی طرح لائے گئے ہیں۔

کانگریس کے سابق صدر نے کہاکہ اس سے قبل زراعت میں اجارہ داری نہیں تھی۔ اس سے کسانوں، مزدوروں، غریبوں اور متوسط طبقوں کو فائدہ ہوا۔ یہاں کاشتکاری کا ایک مکمل ڈھانچہ تھا جس نے ان کی حفاظت کی۔ اس میں منڈیاں، قانونی نظام اور خوراک کی حفاظت شامل تھی۔ اب ایک بار پھر اس پورے ڈھانچے کو آزادی سے قبل کی صورتحال کی طرف لے جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

راہل گاندھی نے کہاکہ نتیجہ یہ نکلے گا کہ تین چار افراد پورے ملک کے مالک بن جائیں گے، کسانوں کو اپنی پیداوار کی مناسب قیمت نہیں ملے گی۔ بعد میں متوسط طبقے کو وہ قیمت ادا کرنا پڑے گی جس کے بارے میں وہ تصور بھی نہیں کرسکتے ۔انہوں نے الزام لگایاکہ یہ قوانین صرف کسانوں پر حملہ نہیں، بلکہ متوسط طبقے اور نوجوانوں پر حملہ ہے، میں نوجوانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کی آزادی چھینی جا رہی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔