اجیت پوار گروپ کو جھٹکا، انتخابی نشان کا استعمال مشروط
ممبئی، 20/ مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) این سی پی بنام این سی پی معاملے پر سماعت کرتے ہوئے منگل کو سپریم کورٹ نے اجیت پوار گروپ کو جھٹکا دیا ہے۔ کورٹ نے اسے عدالت کافیصلہ آنے تک انتخابی نشان ’گھڑی ‘ استعمال کرنے کی اجازت تو دی مگر اس شرط کے ساتھ کہ وہ عوامی سطح پر اس کا اعلان کرے کہ بطور انتخابی نشان ’گھڑی ‘کا استعمال عدالتی فیصلے سے مشروط ہے۔ اتناہی نہیں اس ضمن میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے تک اجیت پوار گروپ کو اپنے ہر اشتہار میں چاہے وہ پرنٹ میڈیا میں ہو یا الیکٹرانک میڈیا میں، گھڑی کے نشان کے ساتھ یہ اعلان بھی چھاپنا ہوگا کہ مذکورہ انتخابی نشان کا استعمال عدالت کے حتمی فیصلے سے مشروط ہے۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس کے وی وشوناتھن پر مشتمل سپریم کورٹ کی دو رکنی بنچ نے یہ عبوری حکم این سی پی (شر پوار گروپ) کی اس پٹیشن پر دیا ہے جس میں اجیت پوار کے خیمے کو اصل ’این سی پی ‘تسلیم کرنے کے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے۶؍ فروری کےفیصلے کو چیلنج کیاگیاہے۔ کورٹ نے اجیت خیمہ کو اصل این سی پی قراردینے کے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے جواز پر بھی سوال اٹھایاہے۔
سپریم کورٹ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ اجیت پوار گروپ اپنی انتخابی مہم یا اشتہار میں شرد پوار کا نام یا ان کی تصویر استعمال نہیں کرسکتا۔ یادرہے کہ گزشتہ ہفتے اس معاملے پر شنوائی کے دوران جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس کے وی وشوناتھن نے شرد پوار کے نام اور تصویر کا استعمال کرنے پر اجیت گروپ کی سرزنش کی تھی ۔ کورٹ نے کہا تھا کہ ’’آپ اب علاحدہ سیاسی پارٹی ہیں،آپ نے خود اُن کے ساتھ نہ رہنے کافیصلہ کیا ہے۔ توپھران کی تصویر کا استعمال کیوں... اب اپنی شناخت کے ساتھ آگے بڑھو۔‘‘ منگل کی سماعت میں اجیت پوار گروپ نے حلف نامہ داخل کیا ہے کہ وہ اس سے گریز کریگا۔ کورٹ نےکہا کہ اجیت پوار خیمہ پرشرد پوار کا نام استعمال نہ کرنے کی پابندی مہاراشٹر میں ہی نہیں بیرون مہاراشٹر بھی رہے گی۔
سپریم کورٹ نے سابقہ سماعت میں ہی اجیت پوار گروپ کو مشورہ دیاتھا کہ اسے گھڑی کے انتخابی نشان کااستعمال نہیں کرنا چاہئے۔منگل کے فیصلے میں کورٹ نے کہا کہ ’’مدعا علیہ (این سی پی -اجیت پوار)کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ انگریزی، ہندی اور مراٹھی اخبارات میں عوامی نوٹس شائع کرے جس میں یہ واضح طور پر کہا جائے کہ گھڑی (انتخابی نشان) کے استعمال کا معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے،انہیں عدالت کا حتمی فیصلہ آنے تک اس کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے۔‘‘سپریم کورٹ کی دو رکنی بنچ نےمزید کہا کہ’’ اسی طرح کا عوامی اعلان پارٹی کے ہر دستاویز اور ہر اشتہار میں بھی ہونا چاہئے چاہے وہ (اشتہار) ویڈیو کی شکل میں ہو یا آڈیو کی شکل میں۔‘‘
اس کےساتھ ہی کورٹ نے شرد پوار گروپ ’این سی پی -شرد چندر پوار‘ نام اور تتاری انتخابی نشان کو اسمبلی اور لوک سبھا الیکشن میں استعمال کرنے کی اجازت دیدی ہے۔ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے فروری میں ہونےوالے راجیہ سبھا الیکشن کیلئے شرد پوار خیمہ کو مذکورہ نام اور نشان کے استعمال کی اجازت دی تھی۔ کورٹ نے ہدایت دی کہ پارلیمانی اور اسمبلی الیکشن کیلئے ’تتاری بجاتا ہواآدمی‘انتخابی نشان ’این سی پی- شردچندر پوار‘کیلئے مختص رہےگا