کیپٹن امریندر نے نوجوت سنگھ سدھو کے استعفیٰ کو نہیں دی زیادہ توجہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 15th July 2019, 10:28 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،15/جولائی (ایس اونیوز/ آئی این ایس انڈیا) ناراض ہو کر پنجاب کابینہ سے استعفی دینے والے نوجوت سنگھ سدھو کو سی ایم کیپٹن امریندر سنگھ نے بھی جواب دے دیا ہے۔ کیپٹن امریندر نے کہاکہ تھوڑا ڈسپلن بھی ہونا چاہئے۔کیپٹن نے کہا کہ ان کی کابینہ میں 17 لوگ تھے جس میں انہوں نے سدھو سمیت 13 کے سیکشن بدلے تھے۔پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سدھو کا استعفی مل گیا ہے اور جب دہلی سے پنجاب جائیں گے تو سدھو کا استعفیٰ دیکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پہلے سدھو کا استعفی پڑھنے دیجئے پھر کوئی جواب دوں گا۔اس کے آگے انہوں نے مزید کہاکہ تھوڑا ڈسپلن بھی چاہیے۔آپ کو بتا دیں کہ اتوار کو خبر آئی تھی کہ نوجوت سنگھ سدھو نے پنجاب حکومت کے وزیر کے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔لیکن ان کا استعفی راہل گاندھی کو بھیجا گیا تھا جس پر 10 جون کی تاریخ لکھی ہوئی تھی۔اس کے بعد ان کے استعفی پر سوال اٹھنے لگے۔وہیں پنجاب وزیر اعلی کے دفتر کی جانب سے بھی بیان جاری ہوا کہ ابھی تک سدھو کا استعفی موصول نہیں ہوا ہے۔اس کے بعد سدھو کی جانب سے بھی بیان جاری کیا گیا کہ وہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ کو اپنا استعفی بھیج رہے ہیں اور پیر کو پھر انہوں نے ٹویٹر پر معلومات دی کہ ان کا استعفی پنجاب وزیر اعلی کے دفتر کو مل گیا ہے۔نوجوت سنگھ سدھو کے کانگریس میں شامل ہوتے ہی ان کا کیپٹن امریندر کے ساتھ 36 کے اعداد و شمار ہو گیا تھا۔کیپٹن ان کوپنجاب کی سیاست سے دور رکھنا چاہتے تھے یہاں تک کہ وہ ان کو کابینہ میں بھی نہیں رکھنا چاہتے تھے لیکن سدھو کے اوپر اس وقت کانگریس اعلیٰ کمان مہربان تھا اور ان کی ہر بات مانی جا رہی تھی۔یہاں تک کہ سدھو کیپٹن امریندر سنگھ کے برعکس پاکستان میں عمران کے حلف برداری تقریب میں بھی حصہ لینے پہنچ گئے۔لیکن لوک سبھا انتخابات کے بعد حالات بدل گئے اور کیپٹن امریندر سنگھ نے کابینہ میں رد و بدل کرکے سدھو سے ان کا محکمہ چھین لیا۔یہاں تک پنجاب اے سی بی کی جانب سے ایک انکوائری بھی شروع کر دی گئی۔محکمہ چھیننے سے ناراض سدھو نے وزارت میں جاکر کام کاج بھی نہیں سنبھالا۔اس پر ان کے خلاف بی جے پی لیڈر ترون چگ نے گورنر کو خط لکھ کر شکایت کی تھی کہ انہوں نے وزیر کے عہدے کا حلف تو لے لیا ہے لیکن ابھی تک عہدہ نہیں سنبھالا ہے پھر بھی وہ وزیر کے طور پر ملنے والی سیلری اور مراعات کا مکمل لطف لے رہے ہیں۔خط میں لکھا گیا تھا کہ سدھو اور سی ایم کے درمیان تنازعہ نے آئینی بحران پیدا کر دیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔