چین میں پراسرار بیماری، حکومت ہند نے جاری کی ایڈوائزری؛ ریاستوں کو آکسیجن اور ادویات تیار رکھنے کی دی گئی ہدایت
نئی دہلی 26/نومبر (ایس او نیوز/ایجنسی) چین میں پراسرار بیماری کے بعد دنیا بھر میں تشویش کی لہر پائی جارہی ہے، پتہ چلا ہے کہ چینی بچوں کو پھیپھڑوں میں سوزش کے ساتھ تیز بخار ہورہا ہے جس کو دیکھتے ہوئے چین کے اسکولوں میں چھٹی کا اعلان کیا گیا ہے۔
چین میں پھیلی اس پراسرار بیماری کے بعد حکومت ہند نےتمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں وزارت صحت نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے صحت عامہ کے نظام کو اپ ڈیٹ کرنے کی ہدایت دی ہے۔اس کے علاوہ اسپتالوں کو کسی بھی بڑی بیماری کے پھیلاؤ کے لیے تیار رہنے کو بھی کہا گیا ہے۔ ساتھ ہی عالمی ادارہ صحت نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے چین سے اس بیماری سے متعلق معلومات طلب کی ہیں۔
ہماری نظریں پراسرار بیماری پر ہیں: وزارت صحت
24 نومبر کو وزارت صحت نے کہا تھا کہ وہ چین میں پھیلنے والی پراسرار بیماری پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ وزارت صحت نے کہا تھا- چین میں بچوں میں H9N2 کیسز اور سانس کی بیماریوں کے پھیلاؤ پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی چینی حکام کا کہنا ہے کہ مارچ تک اس بیماری کا خطرہ زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ حکام نے کووڈ-19 انفیکشن کے دوبارہ سر اٹھانے کے خطرے کے بارے میں بھی خبردار کیا ہے۔
چین میں اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اسکولوں میں چھٹی
درحقیقت، 23 نومبر کو چینی میڈیا نے اسکولوں میں ایک پراسرار بیماری کے پھیلنے کی بات کی تھی۔ متاثرہ بچوں میں پھیپھڑوں میں جلن، تیز بخار، کھانسی اور نزلہ جیسی علامات ظاہر ہوئی، جس کے بعد اس بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اسکول بند کر دیے گئے۔
روزانہ 1200 مریض ایمرجنسی میں داخل ہو رہے ہیں
پراسرار بیماری کے چلتے چین کے دارالحکومت بیجنگ اور اس کے پانچ سو میل (قریب 800 کلو میٹر) کے دائرے میں سبھی اسپتال مریضوں سے بھر گئے ہیں۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اس بیماری میں مبتلا تقریباً 1200 مریضوں کو ہر روز بیجنگ کے ایک ہسپتال میں ایمرجنسی میں داخل کیا جا رہا ہے۔
ساتھ ہی عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بتایا کہ چین نے ایک پریس کانفرنس میں سانس سے جُڑی ایک بیماری کے پھیلاؤ کی جانکاری دی تھی۔
دنیا بھر میں الرٹ جاری
پرو میڈ نامی ایک سرویلنس پلیٹ فارم نے چین میں نمونیا کے حوالے سے دنیا بھر میں الرٹ جاری کیا ہے۔ یہ پلیٹ فارم انسانوں اور جانوروں میں پھیلنے والی بیماریوں کے بارے میں معلومات رکھتا ہے۔ پرو میڈ نے دسمبر 2019 میں بھی کورونا کے حوالے سے الرٹ جاری کیا تھا۔
پرو میڈ کی رپورٹ کے مطابق ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ بیماری کب سے پھیلنا شروع ہوئی۔ پرومیڈ نے یہ بھی نہیں بتایا کہ یہ بیماری صرف بچوں تک محدود ہے یا نوجوانوں اور بوڑھوں کو بھی متاثر کر رہی ہے۔
وبائی مرض کہنا قبل از وقت
گزشتہ ہفتے چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے نمونیا کے پھیلاؤ کی وجہ کورونا پابندیوں کا ہٹانا بتایا تھا۔ ڈبلیو ایچ او نے اس بیماری کی جانچ کے لیے چین میں حال فی الحال میں پھیلے سبھی بھی طرح کے وائرس کے اقسام کی فہرست طلب کی ہے۔ ساتھ ہی لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ماسک پہنیں اور سماجی دوری پر عمل کریں۔
فی الحال ڈبلیو ایچ او نے اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی ہے کہ آیا یہ پراسرار بیماری ایک وبا ہے۔ ساتھ ہی سرویلنس پلیٹ فارم پرو میڈ نے بھی کہا کہ اسے وبا کہنا غلط اور جلد بازی ہوگی۔ چین میں اس وقت شدید سردی ہے۔ درجہ حرارت صفر ڈگری کے قریب پہنچنے کے امکانات ہیں۔