ایس پی کے ایم پی شفیق الرحمن نے وندے ماترم کو بتایا اسلام کے خلاف، اسپیکر سے بھڑے بی جے پی ایم پی
نئی دہلی،18/جون (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) پارلیمنٹ سیشن کے دوسرے دن لوک سبھا میں اس وقت ہنگامہ تیز ہو گیا جب ایس پی کے ایم پی شفیق الرحمن برق نے حلف لینے کے بعد وندے ماترم کو اسلام کے خلاف قرار دیتے ہوئے ایسے نعرے نہ لگانے کی بات کہی۔شفیق کے اس بیان کے بعداپوزیشن ممبران پارلیمنٹ سے زوردار ہنگامہ کیا اور حلف برداری کا پروگرام کچھ دیر کے لئے ٹالنا پڑا۔سیشن کے آغاز کے پہلے دن سے ہی حکمراں جماعت کے ایم پی ایوان کے اندر وندے ماترم اور بھارت ماتا کی جے کے نعرے لگا رہے ہیں۔دراصل لوک سبھا میں اتر پردیش سے منتخب ارکان کو حلف دلایا جا رہا تھا۔اس کڑی میں لوک سبھا سیکرٹری جنرل نے سنبھل سے چنے گئے ایس پی ممبر پارلیمنٹ شفیق الرحمن برق کو حلف دلایا۔اردو میں حلف لینے کے بعد برق نے کہا کہ ہندوستان کا آئین زندہ باد لیکن جہاں تک وندے ماترم کا سوال ہے یہ اسلام کے خلاف ہے اور ہم اس پر عمل نہیں کر سکتے۔ایم پی کے یہ کہتے ہی ایوان میں زور زور سے شیم-شیم کے نعرے گونجنے لگے۔سپا ایم پی کے بیان کے بعد بی جے پی ممبران پارلیمنٹ کی جانب سے وندے ماترم کے نعرے لگائے گئے۔اس کے بعد کرسی پر بیٹھے ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ صرف حلف ہی ریکارڈ میں جائے گا، باقی کچھ بھی درج نہیں کیا جائے گا۔اس کے بعد چیئر مین سے تمام ممبران پارلیمنٹ نے اپنی بات کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی طرح کی نعرے بازی نہ کریں صرف حلف کو ہی ایوان کے اندرپڑھا جائے۔اس کے بعد جب علی گڑھ سے بی جے پی کے ایم پی ستیش گوتم حلف لینے آئے تو انہوں نے جے شری رام، بھارت ماتا کی جے اور وندے ماترم کے نعرے کے ساتھ اپنا خطاب ختم کیا۔اس پر چیئرمین کی جانب سے کہا گیا کہ کچھ بھی ریکارڈ میں نہیں جائے گا۔اتنا کہتے ہی بی جے پی کے ایم پی ڈپٹی اسپیکر پر بھڑک اٹھے۔ انہوں نے کہا کہ کیوں ریکارڈ پر نہیں جائے گا۔گوتم نے کہا کہ ابھی تو بولا گیا ہے، پہلے انہیں روکنا چاہیے تھا۔