ممبئی،17/اکتوبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے معیشت کی بدحالی کے لئے مرکز کی مودی حکومت کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے پیش نظر منموہن سنگھ نے ممبئی میں پریس کانفرنس سے خطاب کیاکہ اس دوران انہوں نے کہا کہ انڈسٹریل سلو ڈاؤن ہندوستان میں آ رہا ہے۔بی جے پی کو جس کے لئے ووٹ ملا، اس میں فیل ہو چکی ہے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ چین سے درآمد بڑھا ہے، موجودہ معیشت نے لاکھوں لوگوں کے خواب کو چکنا چور کردیا۔انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں میں ہر تیسرا شخص بے روزگار ہے۔مہاراشٹر کا مینوفیکچرنگ نمو گزشتہ 4 سال سے کم ہورہا ہے۔پونے میں آٹوموبائل انڈسٹری بری طرح متاثر ہوا ہے۔سرمایہ کار دوسرے اسٹیٹ میں جا رہے ہیں۔مہاراشٹر پہلے سرمایہ کاری میں نمبر ایک تھا۔ منموہن سنگھ نے کہاکہ مہاراشٹر کو شدید اقتصادی بحران کے کچھ برے اثرات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔مسلسل 4 برسوں سے مہاراشٹر کی مینوفیکچرنگ ترقی کی شرح گھٹ رہی ہے۔گزشتہ 5 سالوں میں مہاراشٹر سب سے زیادہ فیکٹریاں بندہونے کا گواہ رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مجھے ہندوستان کے سب سے بڑے آٹو مینوفیکچرنگ مرکز پونے کے آٹو حب میں پھیلی مایوسی کے بارے میں بتایا گیا۔اسی طرح کے مسائل ناسک، اورنگ آباد، ناگپور اور امراوتی کو متاثر کر رہی ہیں، جو کبھی فعال صنعتی علاقے تھے۔ منموہن سنگھ نے کہاکہ میں نے وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے ایک بیان دیکھا ہے، میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہوں گا، لیکن میں صرف یہ بتا سکتا ہوں کہ معیشت کو ٹھیک کرنے کے لئے بیماریوں اور ان وجوہات کا صحیح طریقے یس تشخیص کرنے کی ضرورت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ آج سب سے زیادہ کسان خودکشی کر رہے ہیں۔آمدنی دگنی کرنے کا وعدہ تھا، خودکشی کے معاملے دوگنے ہوئے ہیں۔منموہن سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی امپورٹ اور ایکسپورٹ پالیسی معیشت کو متاثر کر رہی ہے۔