لوک سبھا انتخابات : کرناٹک میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ؛ پلیکس اور بینرز ہٹانے کا عمل شروع

Source: S.O. News Service | Published on 19th March 2024, 12:04 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 19/ مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی)  لوک سبھا انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے ساتھ ہی ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے نافذ ہونے کے بعد شہر میں پلیکس اور بینروں کو صاف کردیا گیا۔ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کی ہدایت پر الیکشن اور میونسپل عملہ نے شہر میں مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے ہر قسم کے پلیکس اور بینرز کو ہٹا دیا۔ ڈسٹرکٹ کمشنر آفس، ضلع پنچایت، تعلقہ پنچایت، تحصیلدار آفس سمیت احاطے اور دیگر سرکاری دفاتر کے باہر لگائے گئے ریاستی اور مرکزی حکومت کے مختلف پروجیکٹس سے متعلق پلیکس کو صاف کیا گیا۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر بی آر امبیڈکر سرکل، بسویشور سرکل، بوما گوندیشور سرکل، نیو بس اسٹینڈ، نہرو اسٹیڈیم، مدیولیشور سرکل سمیت کئی جگہوں پر لگائے گئے مختلف سیاسی جماعتوں کے پلیکس اور بینرز کو ہٹایا گیا ہے۔

میونسپل کونسل سے تعلق رکھنے والے بڑے بڑے ہورڈنگز پر لگائے گئے سیاسی جماعتوں کے کمپیئن پلیکس کو بھی ہٹا دیا گیا۔ شہر کی مرکزی شاہراہوں اور چوکوں سمیت ہر جگہ اٹاری پلیکس اور بینرز لگائے گئے تھے۔ جس کی وجہ سے ٹریفک میں خلل پڑ رہا تھا، تنظیموں نے اسے کلیئر کرانے کے لیے کئی درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اب جب کہ ضابطۂ اخلاق نافذ ہو چکا ہے، میونسپل کونسل نے آپریشن کر کے پلیکس اور بینرز کو ہٹا دیا ہے اور شہر خوبصورت نظر آ رہا ہے۔

چونکہ انتخابات کے اعلان کے بعد اب انتخابی ضابطۂ اخلاق نافذ ہو چکا ہے، انتظامیہ نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے ہتھیار رکھنے کی اجازت حاصل کر رکھی ہے اور مسلح ہیں وہ فوری طور پر قریبی پولیس اسٹیشنوں میں رپورٹ کریں۔ بیدر ڈسٹرکٹ کمشنر گووندریڈی نے کہا ہے کہ عوامی مقامات پر اسلحہ لے کر جانا اور اس کی نمائش ممنوع ہے۔ بینک کے سکیورٹی گارڈ کے علاوہ کوئی بھی اسلحہ نہیں رکھ سکتا۔ انتخابی عمل کی تکمیل کے بعد ہتھیاروں کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

مرکز کی جانب سے جاری خشک سالی کے لیے ناکافی فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت کا احتجاج

خشک سالی میں راحت کے طور پر مرکزی حکومت کے ذریعے جاری مطالبے سے بہت کم فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی کے احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے وزیر اعلیٰ سدارمیا و نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں آج (27 اپریل) یہ احتاج کیا ...

جے ڈی ایس کے ایم پی کا فحش ویڈیو وائرل، کرناٹک حکومت نے تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہاسن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے امیدوار پراجول ریوننا کے جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجول ریوننا کا مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے حکومت کو خط لکھ ...

مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ؛ بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج

کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 میں سے 14 سیٹوں کے لیے جمعرات (26 اپریل) کے روز دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران، بنگلورو ساؤتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ان پر مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ہے۔ 25 اپریل کو موجودہ ...

چامراج نگر میں پولنگ بوتھ میں توڑ پھوڑ - سنگ باری - پولیس نے کیا لاٹھی چارج 

سرحدی علاقے چامراج نگر کے گاوں والوں نے انہیں بنیادی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے بطور احتجاج الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اس کے باوجود وہاں پولنگ کا انتظام کرنے پر مشتعل مظاہرین نے  سنگ باری کی اورپولنگ بوتھ کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ۔ حالات پر قابو پانے کے لئے اور ...

راہل گاندھی نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چمبو پارٹی‘ قرار دیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چمبو  پارٹی ‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا۔