مایاوتی نے پھر سماج وادی پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا

Source: S.O. News Service | Published on 17th June 2021, 11:53 PM | ملکی خبریں |

لکھنؤ،17؍جون (ایس او نیوز؍ایجنسٰی) بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سپریمومایاوتی نے جمعرات کو ایک بار پھر پارٹی سے نکالے گئے باغی اراکین اسمبلی سے ایس پی سربراہ کی ملاقات اور ان کو پارٹی میں شامل کرنے کی چہ مہ گوئیوں کے درمیان ایس پی کو اپنی سخت تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔ سابق وزیر اعلی نے سماج وادی پارٹی اور اکھلیش یادو دونوں پر سخت لفظی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ سماج وادی پارٹی اس بری حالت میں ہے کہ بی ایس پی سے جو اراکین اسمبلی نکالے گئے ہیں انہیں اپنی پارٹی میں شامل ہونے کو اکھلیش خود کہہ رہے ہیں تاکہ میڈیا میں بنے رہ سکیں۔

بی ایس پی سپریمو نے اس ضمن میں اپنے تبصرے کے لئے جمعرات کو ایک بار پھر ٹوئٹر کا سہارا لیا اور لکھا کہ ’سماجو وادی پارٹی کی حالت اتنی خراب ہے کہ اب آئے دن میڈیا میں بنے رہنے کے لئے دوسری پارٹی سے نکالے اور اپنے شعبے میں غیر موثر ہوچکے سابق اراکین اسمبلی و چھوٹے چھوٹے کارکنوں وغیرہ تک کو بھی ایس پی سربراہ کو کئی کئی بار پارٹی کی رکنیت دلانی پڑ رہی ہے۔

اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا’ ایسا لگتا ہے کہ ایس پی سربراہ کو اب اپنے مقامی لیڈروں پر بھروسہ نہیں رہا ہے۔ جبکہ دیگر پارٹیوں کے ساتھ ساتھ خاص کر بی ایس پی کے ایسے لوگوں کی چھان بین کر کے ان میں سے صرف صحیح لوگوں کو ایس پی کے مقامی لیڈران آئے دن پارٹی کی رکنیت دلاتے رہتے ہیں۔

منگل کو بھی بی ایس پی سربراہ نے ایس پی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا ’نفرت آمیز جوڑ توڑ، دشمنی وذات پات میں ماہر سماج وادی پارٹی کے ذریعہ میڈیا میں یہ پروپیگنڈہ کرنا کہ بہوجن سماج پارٹی کے 6 اراکین اسمبلی پارٹی چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہو رہے ہیں، یہ صریح دھوکہ ہے۔

منگل کو گزشتہ سال بی ایس پی سے نکالے گئے کم سے کم 5 اراکین اسمبلی نے اکھلیش یادو سے ملاقات کی تھی جس کے بعد سے یہ چہ مہ گوئیاں شروع ہوگئی تھیں کہ یہ اراکین سماج وادی پارٹی (ایس پی) کی رکنیت حاصل کرسکتے ہیں۔ بی ایس پی کے باغی لیڈر اسلم راعینی نے اکھلیش یادو سے ملاقات کے بعد میڈیا نمائندوں سے کہا تھا کہ بی ایس پی سے نکالے گئے تمام اراکین اسمبلی 2022 کے انتخابات کے پیش نظر اپنی علیحدہ پارٹی بنائیں گے اور اس کے لئے ان کی اسمبلی اسپیکر سے ملاقات ہوچکی ہے۔

بی ایس پی کے 9 باغی اراکین اسمبلی میں حکیم لال بند، وندنا سنگھ، رامویر اپادھیائے،انل کمار سنگھ، اسلم راعینی، اسلم علی، مجتبی صدیقی، ہرگوند بھارگو اور ششما پٹیل ہیں۔ جنہیں اکتوبر 2020 کے راجیہ سبھا انتخابات سے قبل سماج وادی پارٹی سے ساز باز کرنے کے الزام میں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔