راجستھان سے راجیہ سبھا امیدوار ہوں گے ڈاکٹر منموہن سنگھ، 13 اگست کو پرچہ ئنامزدگی

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th August 2019, 12:08 AM | ملکی خبریں |

جے پور، 10 اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ راجستھان سے راجیہ سبھا کی ایک نشست کے لئے ہونے والے ضمنی انتخابات میں کانگریس کی طرف سے امیدوار ہوں گے۔کانگریس کے سینئر لیڈر منموہن سنگھ 13 اگست کو اپناپرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔اسی کے ساتھ ایک بار پھر منموہن سنگھ کا راجیہ سبھا پہنچنا تقریبا طے ہو گیا ہے۔منموہن سنگھ کچھ وقت پہلے راجستھان اسمبلی میں اراکین اسمبلی کے ایک پروگرام کے اختتامی تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر شامل ہوئے تھے۔اس کے بعد سے ہی یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئی تھیں کہ وہ اس بار راجستھان سے ہی راجیہ سبھا پہنچیں گے۔بتا دیں کہ راجستھان بی جے پی کے صدر رہے مدن لال سینی کے انتقال کی وجہ سے راجستھان سے راجیہ سبھا کی ایک نشست کے لئے ضمنی انتخابات ہو رہا ہے۔اس سیٹ پر الیکشن 26 اگست کو ہوگا اور اسی دن ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج کا اعلان کر دیا جائے گا۔راجستھان میں کانگریس کی اکثریت میں ہونے سے پارٹی کے یہ سیٹ جیتنے کا پورا امکان ہے۔منموہن وزیر اعظم رہتے ہوئے آسام سے راجیہ سبھا رکن تھے،وہ تقریبا تین دہائی سے اس ایوان بالا کے رکن ہیں،وہ 1991 سے 2019 تک راجیہ سبھا کے رکن رہے۔راجیہ سبھا میں ان کی مدت کار 14 جون کو ختم ہوئی۔اس کے بعد کانگریس کے لئے کوئی جگہ خالی نہیں تھی اور سنگھ کو دوبارہ اس لئے نامزد نہیں کیا جا سکا کیونکہ کانگریس آسام میں اقتدار میں نہیں ہے۔بتاتے چلیں کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ 2004 سے 2014 تک مسلسل دو مدت (یو پی اے -1 اور یو پی اے -2) کے لئے وزیر اعظم رہے تھے۔1991 میں کانگریس کی نرسمہا راؤ حکومت میں انہوں نے وزیر خزانہ کی کرسی سنبھالی تھی۔معروف ماہر اقتصادیات منموہن سنگھ کو 90 کی دہائی میں ہندوستان میں اقتصادی اصلاحات کا سہراجاتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔