مہاراشٹرا میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان، کئی چیزوں پر مکمل پابندی

Source: S.O. News Service | Published on 14th April 2021, 11:20 AM | ملکی خبریں |

ممبئی ، 14؍اپریل (ایس او نیوز؍ایجنسی) مہاراشٹر میں بے قابو ہوتے کورونا انفیکشن کے درمیان ریاست کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے بدھ کی رات 8 بجے سے آئندہ 15 دنوں تک دفعہ 144 نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ایسا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ وزیر اعلیٰ ریاست میں کچھ دنوں کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کر سکتے ہیں، لیکن فی الحال ایسا قدم نہیں اٹھا یا گیا ہے۔ حالانکہ وزیر اعلیٰ نے دفعہ 144 کے نفاذ پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس دوران کئی چیزوں پر مکمل پابندی رہےگی جب کہ کچھ ضروری خدمات کو اس سے مستثنیٰ رکھا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کورونا کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے مقصد سے اٹھائے گئے تازہ قدم کو ’بریک دی چین‘ نام دیا ہے۔ منگل کی شب ’بریک دی چین‘ مہم کا اعلان کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بے وجہ لوگوں کی آمد و رفت پر پوری طرح سے پابندی رہے گی اور اس کے ساتھ ہی ریاست کے سبھی دفاتر کو بند کرنے کا بھی فیصلہ لیا گیا ہے۔ ریاست میں تعمیراتی سرگرمیاں اس فیصلے کے بعد ٹھپ ہو جائیں گی، لیکن وزیر اعلیٰ نے یہ اعلان بھی کر دیا ہے کہ تعمیراتی کاموں میں لگے مزدوروں کو 1500 روپے دیے جائیں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ تقریباً 12 لاکھ مزدوروں کو 1500 روپے کی مدد دی جائے گی۔ علاوہ ازیں پرمٹ والے رکشہ ڈرائیوروں کو بھی 1500-1500 روپے کی معاشی مدد دیے جانے کا اعلان ادھو ٹھاکرے نے کیا ہے۔

آج  (14 اپریل) رات 8 بجے سے دفعہ 144 نافذ ہونے کے بعد ریاست میں کیا کھلا رہے گا اور کیا بند رہے گا۔ 

 

کیا کچھ کھلا رہے گا؟

  • مہاراشٹر میں لوکل ٹرینیں اور بسیں بند نہیں ہوں گی۔
  • بینکوں میں کام پہلے کے مطابق جاری رہے گا۔
  • ٹرانسپورٹ پر کسی طرح کی کوئی روک نہیں ہوگی۔
  • ای-کامرس سروس اور پٹرول پمپ کھلے رہیں گے۔
  • ریسٹورینٹ سے صرف کھانا منگایا جا سکے گا۔
  • میڈیا اہلکاروں کے لیے آمد و رفت کی اجازت رہے گی۔
  • شیو بھوجن تھالی مفت میں دیں گے۔

 

کیا کچھ بند رہے گا؟

  • عبادت کے مقامات، اسکول و کالج، نجی کوچنگ کلاسیز، نائی کی دکان، اسپا، سیلون اور بیوٹی پارلر کل سے یکم مئی کو صبح 7 بجے تک بند رہیں گے۔
  • لوگ ریسٹورینٹ میں بیٹھ کر کھانا نہیں کھا پائیں گے۔
  • غیر ضروری سروسز والے دفاتر کو بند رکھنا ہوگا۔
  • بغیر کام کے آمد و رفت پر مکمل پابندی ہوگی۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔