کرناٹک؛ منڈیا کے ایک گاوں میں عوامی مقام پر بھگوا جھنڈا لہرانے کے بعد انتظامیہ نے لہرایا ترنگا جھنڈا؛ حالات کشیدہ؛ لاٹھی چارج؛ نفرت پھیلانے کی کوششیں شروع

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 29th January 2024, 12:52 PM | ریاستی خبریں |

منڈیا 29  جنوری (ایس او نیوز): یہاں کے کیرا گوڈو گاؤں میں اتوار کو اس وقت کشیدگی  پھیل گئی جب عوامی مقام پر  سرکاری  حکام نے 108 فٹ اونچے پرچم لہرانے والے کھمبے سے ہنومان کا  بھگوا جھنڈا ہٹادیا اور اُس کی جگہ پر ترنگا جھنڈا لہرادیا ۔ واقعے کے بعد سخت احتجاج کیا گیا، مگر پولس نے  ہلکی لاٹھی کا سہارا لیتے ہوئے احتجاجیوں کو منتشر کردیا اور حالات پر قابو پالیا۔ واقعے کے بعد کہا جارہا ہے کہ آنے والے پارلیمانی انتخابات کو دیکھتے ہوئے ریاست میں نفرت پھیلانے کی کوششیں شروع ہوگئی ہیں۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق "ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح سے پہلے،  سنگھ پریوار کے کارکنوں سمیت  بی جے پی اور جے ڈی (ایس) کے کارکنوں نے پیسہ اکٹھا کرکے جھنڈا لہرانے  کے لئے 108 فٹ  کھمبا نصب کیا تھا ،  19 جنوری کو کیراگوڈو گاؤں میں ہنومان کی تصویروں والا بھگوا جھنڈا لہرایاگیا۔ تاہم بعض لوگوں نے تعلقہ انتظامیہ سے  اس  کی شکایت کرتے ہوئے  اپنا اعتراض  درج کیا جس پر  تعلقہ انتظامیہ اور مقامی عہدیداران حرکت میں آگئے  اور اسے ہٹانے کی ہدایت دی گئی۔

ہنومان جھنڈا نکالنے  کے موقع پر گاؤں اور  آس پاس کے لوگ سنگھ پریوار کے اراکین کے ساتھ  احتجاج کرنے کے لیے جمع ہوئے تو  پولیس اہلکاروں کی ایک بڑی نفری کو حفاظتی انتظامات کے لئے تعینات کیا گیا تھا۔ احتجاجیوں میں  خواتین کی  خاصی  بڑی تعداد  شامل تھی جنہوں نے بھگوا  جھنڈے کو ہٹائے جانے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ بعض رپورٹوں کے مطابق  کچھ کارکنان اور دیہاتی ہفتہ کی آدھی رات کے بعد ہی  یہاں   نگرانی پر مامور تھے کہ کہیں کوئی  جھنڈا ہٹانے کی کوشش نہ کرے۔

اس موقع پر  منڈیا کے کانگریسی رکن اسمبلی گنیگا روی کمار اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی  کی گئی،  جب  احتجاجی  پرچم کی حفاظت کے لیے لگائے گئے بیریکیڈ کی طرف آگے بڑھنے لگے  تو پولیس نے ہلکی لاٹھی کا سہارا لیا  اور چند مظاہرین کو گرفتار بھی کر لیا، جن میں اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر آر اشوک، ایم ایل اے ڈاکٹر سی این اشوتھ نارائن اور دیگر لیڈران شامل ہیں، بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا۔ اس موقع پر  پولیس نے ایک نوجوان سے چاقو چھین لیا، جس نے دھمکی دی تھی کہ اگر بھگوا جھنڈے  کو نیچے لایا گیا تو وہ خود کو مار ڈالے گا۔

 اتوار کو جب ضلعی انتظامیہ کے اراکین بھگوا جھنڈا نکالنے کے لئے جائےوقوع پر پہنچے تو    پولیس اور احتجاجیوں   کے درمیان گرما گرم تبادلہ ہوا، کیونکہ پولیس نے ضلع کے سینئر عہدیداروں کی موجودگی میں زعفرانی پرچم کو ہٹا دیا۔اس موقع پر مظاہرین نے  ایک فلیکس بورڈ چسپاں کر دیا جس میں بھگوان رام کی تصویر  تھی۔ اس کے ساتھ ایک چھوٹے زعفرانی جھنڈے  کو پرچم کے کھمبے کی بنیاد پر چسپاں کیا گیا ۔ جب پولیس نے مداخلت کی تو  اسے ہٹانے کے خلاف مزاحمت کی کوشش کی گئی۔اس دوران جے شری  رام اورجئے ہنومان“ کے نعرے لگائے گئے۔ دیر دو پہر تک، پولیس نے مظاہرین کو زبردستی ہٹا دیا ، اور  نظم وضبط کو بحال کرنے کیلئے ایک بار پھر ہلکی  لاٹھی چارج کا سہارا لیا۔ اس کے بعد، پولس اور انتظامیہ کے اہلکاروں نے  جھنڈے پر ترنگا  لہرایا ۔

ہنومان کا جھنڈا اُتارنے اور ترنگا جھنڈا لہرانے کی اطلاع ملتے ہی  پاس پڑوس کے گاوں والے   جائے وقوع پر جمع ہوگئے اور واقعے پر سخت احتجاج کیا۔ کشیدگی بڑھنے پر، ضلعی انتظامیہ نے امتناعی احکامات نافذ کردئے  اور KSRP اور DAT پلاٹون  کو تعینات کر دیا گیا۔ اس موقع پر پولس نے جب مظاہرین پر ہلکی لاٹھی چارج کیا تو  گاؤں والوں نے منڈیا-یڈیور ہائی وے کو بلاک کر دیا اور سڑک کے درمیان کھانا پکانے کی کوشش کی، لیکن پولیس نے انہیں روک دیا۔ گاؤں والوں نے اعلان کیا کہ ہر گھر پر ہنومان کا جھنڈا لہرایا جائے گا  اور ضلع انتظامیہ کے خلاف اپنا احتجاج درج کرانے کے لیے یہ جھنڈے  مفت تقسیم کئے جائیں گے۔

ضلع انچارج وزیر این چلوریا سوامی نے کہا کہ انتظامیہ ہنومان کا جھنڈا نجی زمین یا مندروں پر لہرانے کے خلاف نہیں ہے، لیکن گرام پنچایت کو اسے عوامی مقام پر لہرانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے تھی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ’’نہ تو مقامی ایم ایل اے اور نہ ہی میں ہنومان پرچم کے معاملے سے جڑے ہوئے ہیں۔‘‘ مقامی  ایم ایل اے گنیگا روی کمار نے الزام لگایا کہ بی جے پی لیڈر آر اشوک اور جے ڈی ایس کے ریاستی صدر ایچ ڈی کمارسوامی اپنے سیاسی فائدے کے لیے لوگوں میں نفرت پھیلا رہے ہیں۔ جیسے ہی ہنومان پرچم تنازعہ شروع ہوا، جے ڈی ایس لیڈر ڈی سی تھمنا اور سریش گوڈا، ضلع بی جے پی صدر اندریش اور دیگر موقع پر پہنچ گئے اور وزیر اعلیٰ سدارامیا کے خلاف نعرے بازی کی۔

قصبہ چتر درگا میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سدرامیا نے  کہا کہ قومی پرچم لہرانے کے بجائے  زعفرانی پرچم لہرایا گیا تھا یہ ٹھیک نہیں ہے، میں نے قومی پرچم لہرانے کی ہدایت دی  ہے۔  منڈ یا ضلع کے انچارج وزیر این چیلووار یا سوامی نے واضح کیا کہ جھنڈے کے کھمبے کا مقام پنچایت کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، اوریہاں  یوم جمہوریہ کے موقع پر  قومی پرچم لہرانے کی اجازت حاصل کی گئی تھی   لیکن اس شام کو اس کی جگہ پر  ایک اور جھنڈ ا لگا دیا گیا۔  تاہم انہوں نے کہا کہ   کسی پرائیویٹ جگہ  پر یا مندر کے قریب ہنومان کے جھنڈے لگانا ہوتو حکومت کو کوئی اعتراض نہیں ہے " انہوں نے آگے کہا کہ  قومی پرچم کی جگہ ہنومان پرچم  لہرانےکے پیچھے سیاست ہو سکتی ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ اس کے پیچھے کون ہے ... یہ ملک جمہوریت اور آئین کے تحت کام کرتا ہے۔ '' کل وہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ ڈی سی کے دفتر کے سامنے  زعفرانی جھنڈا  لہرانا چاہتے ہیں۔ کیا اس کی اجازت دی جا سکتی ہے؟ اگر اسے ایک جگہ اجازت دی گئی تو دوسری جگہوں تک پھیل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں اپنے نو جوانوں کو نقصان پہنچانے کے لیے نہیں ہیں۔ میں نے حکام، پولیس اور نوجوانوں سے بات کی ہے۔ ہم کسی بھی جگہ یا مندر کے قریب ہنومان کا جھنڈا لگانے کے لیے تیار ہیں۔ ہم ان کی حمایت کریں گے۔ ہم بھی رام بھگت ہیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

مرکز کی جانب سے جاری خشک سالی کے لیے ناکافی فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت کا احتجاج

خشک سالی میں راحت کے طور پر مرکزی حکومت کے ذریعے جاری مطالبے سے بہت کم فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی کے احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے وزیر اعلیٰ سدارمیا و نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں آج (27 اپریل) یہ احتاج کیا ...

جے ڈی ایس کے ایم پی کا فحش ویڈیو وائرل، کرناٹک حکومت نے تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہاسن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے امیدوار پراجول ریوننا کے جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجول ریوننا کا مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے حکومت کو خط لکھ ...

مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ؛ بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج

کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 میں سے 14 سیٹوں کے لیے جمعرات (26 اپریل) کے روز دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران، بنگلورو ساؤتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ان پر مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ہے۔ 25 اپریل کو موجودہ ...

چامراج نگر میں پولنگ بوتھ میں توڑ پھوڑ - سنگ باری - پولیس نے کیا لاٹھی چارج 

سرحدی علاقے چامراج نگر کے گاوں والوں نے انہیں بنیادی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے بطور احتجاج الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اس کے باوجود وہاں پولنگ کا انتظام کرنے پر مشتعل مظاہرین نے  سنگ باری کی اورپولنگ بوتھ کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ۔ حالات پر قابو پانے کے لئے اور ...

راہل گاندھی نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چمبو پارٹی‘ قرار دیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چمبو  پارٹی ‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا۔