لوک سبھا انتخابات کا تیسرا مرحلہ؛ 117 لوک سبھا سیٹوں پر 63.24 فیصد پولنگ، جموں وکشمیر میں سب سے کم 13 فیصد پولنگ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 23rd April 2019, 12:44 PM | ملکی خبریں |

بھٹکل 23/اپریل (ایس او نیوز) لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے انتخابا ت 15 ریاستوں کی  کل 117 سیٹوں پر انتخابات آج شام کو مکمل ہوئے مگر اس دوران سماج  وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے  الزام لگایا    کہ  الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر کسی بھی پارٹی کو    ووٹ ڈالنے پر  بی جے پی کو ووٹ جارہے ہیں، اسی طرح کا الزام کیرالہ کے کانگریسی لیڈر ششی تھرور نے بھی لگایا   جہاں    ای وی ایم  ابتدائی دو گھنٹوں تک  خراب ہونے کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ آج کے انتخابی مرحلہ کے دوران کیرالہ میں پولنگ کرنے قطار میں کھڑے دو لوگوں کی موت واقع ہونے کی بھی خبر ملی۔

انتخابات کے تیسرے مرحلے میں اہم لیڈران کی قسمت کے فیصلے آج الیکٹرانک مشینوں میں بند ہوگئے، جس میں کانگریس چیف راہول گاندھی، بی جےپی صدر امیت شاہ، سابق مرکزی وزیر ششی تھرور، سابق اُترپردیش وزیراعلیٰ ملائم سنگھ یادو   جیسے لیڈران شامل ہیں۔

خیال رہے کہ تیسرے مرحلے کی پولنگ میں  بہار کی 5، اتر پردیش کی 10، مغربی بنگال کی 5، مہاراشٹر کی 14، کرناٹک کی 14، گجرات کی سبھی 26، جموں و کشمیر کی 1، اڈیشہ کی 6، آسام کی 4، تمل ناڈو کی 1، چھتیس گڑھ کی 7، کیرالہ کی سبھی 20، گوا کی 2، تریپورہ کی 1، دادر حویلی اور دمن دیو کی 1 سیٹ پر ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ جن 117 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے وہاں مجموعی طور پر 1622 امیدوار میدان میں ہیں۔

آج ہوئے انتخابات میں سب سے زیادہ پولنگ مغربی بنگال میں ریکارڈ کی گئی جہاں  پانچ سیٹوں پر 79.36 فیصد ووٹنگ درج کی گئی، جبکہ جموں وکشمیر میں سب کم پولنگ یعنی 12.86 فیصد درج کی گئی۔ اسی طرح اُترپردیش  اور مہاراشٹرا میں بھی  انتخابات مایوس کن رہے جہاں بالترتیب  57.74 فیصد اور  56.57 فیصد ریکارڈ کئے گئے۔

 آسام کی پانچ سیٹوں پر ہوئے انتخابات  78.29 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ بہار کی پانچ سیٹوں پر ہوئی پولنگ   59.97 فیصد اور گوا میں  71.09 فیصد  ریکارڈ کی گئی۔اسی طرح گجرات میں  60.21 فیصد،  کرناٹک میں 67.28 فیصد ، کیرالہ میں 70.21 فیصد، اُڑیسہ میں 58.18 فیصد، تریپورہ میں 78.52 فیصد،  چھتیس گڑھ میں 65.91 فیصد، دادر اور  نگر حویلی میں 71.43 فیصد، دمن  دیو میں 65.34 فیصد ووٹنگ درج کی گئی ۔

 یوگی کے وزیر  سوامی پرساد موریہ پر ووٹنگ متاثر کرنے کا الزام، ڈی ایم نے مارا چھاپہ

اتر پردیش حکومت میں وزیر سوامی پرساد موریہ کے گھر پر بدایوں کے ضلع مجسٹریٹ نے آج چھاپہ ماری کی۔ سماجوادی پارٹی کے امیدوار دھرمیندر یادو نے سوامی پرساد موریہ کے خلاف بدایوں میں رہ کر ووٹنگ کو اثرانداز کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ اس شکایت کے بعد ضلع مجسٹریٹ نے موریہ کے گھر پر چھاپہ ماری کی ۔

کیرالہ میں پولنگ بوتھ میں سانپ گھس گیا

کیرالہ کے کنّور کےکنڈاکائی  پولنگ بوتھ میں اچانک سانپ گھس جانے سے تھوڑی بہت پریشانی ہوئی، مگر سانپ کو  پکڑکر باہر لے  جانے کے بعد انتخابی عمل کو آگے بڑھایا گیا۔

بیلگام میں کانگریس اور بی جےپی کارکنوں کے درمیان جھڑپ

بیلگام کے چکوڈی ، اندرا نگر گیٹ   میں  واقع پولنگ اسٹیشن 16 اور 17 کے باہر  کانگریس اور بی جےپی کارکنوں کے درمیان  معمولی بات کو لے کر جھڑپ کی خبر موصول ہوئی ، بتایا گیا ہے کہ  واقعے کی  اطلاع ملتے ہی اسسٹنٹ ایس پی متھن کمار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور حالات کو قابو میں کرلیا  ۔

گوا میں کسی بھی پارٹی کو ووٹ کرو؛ ووٹ صرف بی جےپی کو؛  کانگریس اور عام آدمی پارٹی کا الزام

کانگریس اور عام آدمی پارٹی نے گوا کے بعض پولنگ بوتھوں میں  ای وی ایم اور وی وی پیٹ مشینوں   میں خرابی  پائے  جانے کا  دعویٰ کیا ہے گوا اسمبلی کے حزب مخالف لیڈر چندراکانتھ کاولیکر نے الزام لگایا  کہ  بی جے پی نے  ان مشینوں کے ساتھ  چھیڑخانی کی ہے جس کی وہ الیکشن کمیشن کو شکایت کریں گے۔ گوا کے کنکولم اور کویپم حلقوں میں ای وی ایم میں خرابی پائی جانے پر انہوں نے سخت تشویش کا اظہار کیا  اور کہا  کہ جب مشینوں  کو جانچا جارہا تھا تو یہ بات سامنے آئی کہ کسی بھی پارٹی کو ووٹ ڈالنے کا بٹن دبانے پر ووٹ صرف بی جے پی کو ہی چلا گیا۔ انہوں نے اس کے لئے بی جےپی پر الزام لگایا  کہ انہوں نے ہی  مشینوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی ہے۔

مغربی بنگال کے  مرشدآباد میں ٹی ایم سی کارکنان پر پھینکا گیا دیسی بم، 3 زخمی

مغربی بنگال میں مرشدآباد کے ڈومکل میونسپلٹی میں تین ترنمول کانگریس کارکنان ایک تصادم کے درمیان زخمی ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق مخالفین نے ٹی ایم سی کارکنان پر دیسی بم پھینکا جس میں 3 لوگ زخمی ہو گئے۔ انھیں علاج کے لیے قریب کے اسپتال لے جایا گیا ۔ مرشد آباد میں مختلف پولنگ بوتھ کے قریب سیاسی پارٹیوں کے حامیوں کے درمیان تصادم کی خبریں موصول ہوئیں۔ تیسرے مرحلہ میں مغربی بنگال کی پانچ لوک سبھا سیٹوں پر پولنگ ہوئی  اور لوگ بڑی تعداد میں گھروں سے نکل کر انتخابی کاروائیوں میں حصہ لیا۔ 

 

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔