ہنگامہ اور مخالفت کے بیچ لوک سبھا میں شہریت ترمیمی بل منظور

Source: S.O. News Service | Published on 10th December 2019, 10:55 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،10/دسمبر(ایس او نیوز/ایجنسی) سات گھنٹے تک بحث چلنے کے بعد توقع کے مطابق لوک سبھا میں ’شہریت (ترمیم) بل 2019 بہت آسانی سے منظور ہو گیا۔ حزب اختلاف نے اس بل کی پر زور انداز میں مخالفت کی اور کہا کہ یہ بل پیش کیا جانا ہی آئین کی خلاف ورزی ہے کیونکہ ہمارا آئین سکیولر زم پر مبنی ہے اور اس بل کی بنیاد ہی مذہبی ہے ۔وزدوسری جانب یر داخلہ امت شاہ نے بل کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ ’شہریت (ترمیم) بل 2019‘ مذہب کی بنیاد پر لوگوں اور برسوں سے شہریت کے حق سے محروم اور جہنم جیسی زندگی گزار رہے لوگوں کو احترام دینے والا ہے ۔

ادھر لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے شہریت (ترمیم) بل 2019کو تفریق آمیز قرار دیتے ہوئے پیر کو حکومت سے کہاکہ وہ ہندستان کو توڑنے کا نہیں جوڑنے کا کام کرے۔ مسٹر چودھری نے ایوان میں بل پر بحث کے دوران کہاکہ ا ن کی پارٹی کسی بھی متاثر کو پناہ دینے کے حکومت کے خیال کے خلاف نہیں ہے بلکہ اس کی مخالفت اس بات پر ہے کہ اس کے لئے مذہب کو بنیاد بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ تفریق آمیز الگ قانون بنایاجارہا ہے اور ہماری مخالفت اس بات پر ہے کہ صرف تین ممالک کے فرقوں کو ہی اس میں کیوں رکھا گیا ہے۔ بہت محنت کے بعد یہ ہندستان بنا ہے، اسے توڑنے کا نہیں جوڑنے کا کام کرو۔

انہوں نے کہاکہ مذہب کی بنیاد پر شہریت دینے کے لئے قانون بنانے کے بجائے اگر حکومت ضرورت محسوس کرتی ہے تو وہ پناہ گزین قانون لاسکتی ہے۔ مسٹر چودھری ے کہاکہ ہندستان صرف ایک جغرافیائی سرحد کا نام نہیں ہے۔ یہ ملک صرف ایک قوم ہی نہیں ایک تہذیب بھی ہے جس نے صدیوں تک ’جیو اور جینے دو‘ کے اصول کی سیکھ دی ہے۔

وزیر داخلہ شاہ نے بحث شروع ہونے سے پہلے کہاکہ تنوع ہمارا منتر ہے اور رواداری ہماری خاصیت ہے۔ اسی منتر اور اسی خاصیت سے متاثر ہوکر حکومت مذہبی طورپر متاثر لوگوں کو شہریت کا حق دینے والا بل لیکر آئی ہے۔ بل کے تحت 31دسمبر 2014تک مذہبی بنیاد پر متاثر ہوکر ملک میں آئے لوگوں کو یہ بل شہریت کا حق دیتا ہے۔

انہوں نے ایوان کے تمام اراکین سے اپیل کی کہ وہ بل کے خلاف تشہیر کرنے کے بجائے اس کے حق میں تشہیر کریں کہ مذہبی بنیاد پر پاکستان، بنگلہ دیش اور افعانستان میں متاثرہ شہریوں کو یہ بل شہریت دینے کا حق دیتا ہے اور یقینی بناتا ہے کہ جس دن وہ ہندستان میں داخل ہوئے ہیں اسی دن سے وہ ہندستان کے شہری ہوگئے ہیں۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہاکہ بل میں تفریق نہیں کی گئی ہے۔ اس بل پر پارٹی کے نظریات سے اٹھ کر غور کیا جانا چاہئے اور جن لوگوں کو کوئی حق نہیں ان کے مفاد میں لائے گئے بل میں سیاست کرنے کے بجائے سب کو اس کا احترام کرنا چاہئے۔

انہوں نے بل کو شمال مشرق کے تمام شہریوں کے مفادات کی تکمیل کرنے والا قرار دیتے ہوئے کہا یہ بل اروناچل پردیش میں نافذ نہیں ہوتا ہے کیونکہ وہاں بنگال ایسٹ فرٹنیئر ایکٹ نافذ ہے۔ اسی طرح کا تحفظ میزورم اور ناگالینڈ میں انر لائن پرمٹ (آئی ایل پی) ہے اور میگھالیہ چھٹی فہرست کے تحت ہے۔ منی پور کے لئے حکومت جلد ہی آئی ایل پی لانے کی تیاری کررہی ہے کیونکہ یہ وہاں کے لوگوں لمبی مانگ ہے۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ اس بل کا التزام آسام، میگھالیہ، میزورم یا تریپورہ کے قبائلی علاقوں میں نافذ نہیں ہوگا۔ یہ تما م علاقہ چھٹی فہرست کے تحت آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش میں مذہب کی بنیاد پر ستائے گئے ہندو، سکھ، بودھ، جین، پارسی اور کرشچیئن کو شہریت کا حق دیتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔