کرناٹک میں بارش کی قلت سے خشک سالی کا خطرہ؛ معاوضہ کی ادائیگی کیلئے مرکز ی حکومت سے ضوابط نرم کرنے سدارامیا کا مطالبہ
بینگلورو، 15/اگست (ایس او نیوز/ایجنسی) کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کے اعلان کے لئے جو پیمانہ طے کیا گیا ہے، اس میں نرمی لائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ سال رواں ریاست میں مانسون کی بارش معمول سے بہت کم ہوئی ہے۔ اس وجہ سے متعدد تعلقہ جات میں پانی کی قلت کا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔ مرکزی حکومت کی طر ف سے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کے اعلان کے لئے جو رہنما خطوط وضع کئے گئے ہیں ان کے مطابق جن علاقوں میں پانی کی قلت کا مسئلہ ہے ان کو خشک سالی سے متاثرہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اگر ان علاقوں کے اعلان کااختیار ریاستی حکومتوں کو مقامی حالات کے مطابق دے دیا جائے تو اس سے کافی مدد مل جائے گی۔
مرکزی وزیر زراعت نریندرا سنگھ تومر کو اس سلسلہ میں لکھے گئے ایک تفصیلی خط میں وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا ہے کہ ریاست میں جون، جولائی اور اگست کے دوران بارش معمول سے بہت کم ہوئی ہے، اس کی وجہ سے خشک سالی کا خدشہ لاحق ہو گیا ہے۔ اس لئے یہ ضروری ہو گیا ہے کہ جن مقامات کو خشک سالی سے متاثرہ قرار دینا ہے ان کے لئے مرکز نے جو ضابطہ بنایا ہے،اس میں نرمی لائی جائے۔
سدارامیا نے کہا ہے کہ اگست کے دو ہفتے ہو جانے کے بعد بھی کئی علاقوں میں معمول کے مطابق بارش نہ ہونے کے سبب متعدد تعلقہ جات میں فصل بوئی نہیں گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ رہنما خطوط کے تحت ریاستی حکومت خشک سالی سے متاثرہ لوگوں کو معاوضہ فراہم کرنا نا ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کے اعلان کے بارے میں ضابطہ اس سے پہلے 2016کے دوران مرتب کیا گیا تھا۔ اب حالات کافی بدل چکے ہیں، اس لئے ان میں تبدیلی کی فوری ضرورت ہے۔سدارامیا نے مزید کہا کہ خشک سالی سے نپٹنے کے لئے مرکزی حکومت اگر 75فیصد معاوضہ دے تو باقی 25فیصد ریاستی حکومت ادا کرے گی۔
ریاست میں مانسون کے دوران 336ایم ایم بارش ہونی تھی جبکہ صرف 234ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ جولائی اگست کے دوران ہونے والی بارش 34فیصد کم رہی ہے جبکہ اس سے پہلے جون کے دوران 56فیصد کمی رہی، اس سے ریاست کے بیشتر علاقوں میں خشک سالی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔خشک سالی کی صورتحال سے نپٹنے کے لئے ریاستی حکومت کی طرف سے تمام ضروری قدم اٹھائے جا رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کے ضابطے کے مطابق بارش کی قلت اگر 60فیصد ہو تو ہی معاوضہ دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مانگ کی کہ اس حد کو گھٹا کر 30فیصد کر دیا جائے۔