کرناٹک میں بارش کی قلت سے خشک سالی کا خطرہ؛ معاوضہ کی ادائیگی کیلئے مرکز ی حکومت سے ضوابط نرم کرنے سدارامیا کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | Published on 15th August 2023, 1:36 PM | ریاستی خبریں |

بینگلورو، 15/اگست (ایس او نیوز/ایجنسی)  کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کے اعلان کے لئے جو پیمانہ طے کیا گیا ہے، اس میں نرمی لائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ سال رواں ریاست میں مانسون کی بارش معمول سے بہت کم ہوئی ہے۔ اس وجہ سے متعدد تعلقہ جات میں پانی کی قلت کا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔ مرکزی حکومت کی طر ف سے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کے اعلان کے لئے جو رہنما خطوط وضع کئے گئے ہیں ان کے مطابق جن علاقوں میں پانی کی قلت کا مسئلہ ہے ان کو خشک سالی سے متاثرہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اگر ان علاقوں کے اعلان کااختیار ریاستی حکومتوں کو مقامی حالات کے مطابق دے دیا جائے تو اس سے کافی مدد مل جائے گی۔

مرکزی وزیر زراعت نریندرا سنگھ تومر کو اس سلسلہ میں لکھے گئے ایک تفصیلی خط میں وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا ہے کہ ریاست میں جون، جولائی اور اگست کے دوران بارش معمول سے بہت کم ہوئی ہے، اس کی وجہ سے خشک سالی کا خدشہ لاحق ہو گیا ہے۔ اس لئے یہ ضروری ہو گیا ہے کہ جن مقامات کو خشک سالی سے متاثرہ قرار دینا ہے ان کے لئے مرکز نے جو ضابطہ بنایا ہے،اس میں نرمی لائی جائے۔

سدارامیا نے کہا ہے کہ اگست کے دو ہفتے ہو جانے کے بعد بھی کئی علاقوں میں معمول کے مطابق بارش نہ ہونے کے سبب متعدد تعلقہ جات میں فصل بوئی نہیں گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ رہنما خطوط کے تحت ریاستی حکومت خشک سالی سے متاثرہ لوگوں کو معاوضہ فراہم کرنا نا ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کے اعلان کے بارے میں ضابطہ اس سے پہلے 2016کے دوران مرتب کیا گیا تھا۔ اب حالات کافی بدل چکے ہیں، اس لئے ان میں تبدیلی کی فوری ضرورت ہے۔سدارامیا نے  مزید کہا کہ خشک سالی سے نپٹنے کے لئے مرکزی حکومت اگر 75فیصد معاوضہ دے تو باقی 25فیصد ریاستی حکومت ادا کرے گی۔

 ریاست میں مانسون کے دوران 336ایم ایم بارش ہونی تھی جبکہ صرف 234ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ جولائی اگست کے دوران ہونے والی بارش 34فیصد کم رہی ہے جبکہ اس سے پہلے جون کے دوران 56فیصد کمی رہی، اس سے ریاست کے بیشتر علاقوں میں خشک سالی کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔خشک سالی کی صورتحال سے نپٹنے کے لئے ریاستی حکومت کی طرف سے تمام ضروری قدم اٹھائے جا رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کے ضابطے کے مطابق بارش کی قلت اگر 60فیصد ہو تو ہی معاوضہ دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مانگ کی کہ اس حد کو گھٹا کر 30فیصد کر دیا جائے۔

ایک نظر اس پر بھی

مرکز کی جانب سے جاری خشک سالی کے لیے ناکافی فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت کا احتجاج

خشک سالی میں راحت کے طور پر مرکزی حکومت کے ذریعے جاری مطالبے سے بہت کم فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی کے احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے وزیر اعلیٰ سدارمیا و نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں آج (27 اپریل) یہ احتاج کیا ...

جے ڈی ایس کے ایم پی کا فحش ویڈیو وائرل، کرناٹک حکومت نے تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہاسن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے امیدوار پراجول ریوننا کے جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجول ریوننا کا مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے حکومت کو خط لکھ ...

مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ؛ بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج

کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 میں سے 14 سیٹوں کے لیے جمعرات (26 اپریل) کے روز دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران، بنگلورو ساؤتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ان پر مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ہے۔ 25 اپریل کو موجودہ ...

چامراج نگر میں پولنگ بوتھ میں توڑ پھوڑ - سنگ باری - پولیس نے کیا لاٹھی چارج 

سرحدی علاقے چامراج نگر کے گاوں والوں نے انہیں بنیادی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے بطور احتجاج الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اس کے باوجود وہاں پولنگ کا انتظام کرنے پر مشتعل مظاہرین نے  سنگ باری کی اورپولنگ بوتھ کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ۔ حالات پر قابو پانے کے لئے اور ...

راہل گاندھی نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چمبو پارٹی‘ قرار دیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چمبو  پارٹی ‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا۔

کرناٹک میں پہلے مرحلہ میں تقریباً 70 فیصد پرامن پولنگ، راجدھانی بنگلورو کی تینوں سیٹوں پر پولنگ 50 فیصد تک محدودرہ گئی

کرناٹک میں پہلے مرحلہ کے لوک سبھا انتخابات میں 14 لوک سبھا حلقوں میں پولنگ اکا دکا وارداتوں کو چھوڑ کر پر امن رہی۔ چامراج نگر میں پتھراؤ، بعض مقامات پر پولنگ کا بائیکاٹ اور احتجاج کو چھوڑ کر بیشتر مقامات پر پولنگ انتہائی پر سکون رہی۔