بینگلورو : کانگریسی ایم پی نے علاحدہ ملک 'جنوبی ہند' کی مانگ کرتے ہوئے کھڑا کیا نیا تنازعہ

Source: S.O. News Service | Published on 3rd February 2024, 9:22 PM | ریاستی خبریں |

بینگلورو 3 / فروری (ایس او نیوز) کانگریسی رکن پارلیمان ڈی کے سریش جنوبی ہند کو ایک الگ ملک بنانے کی مانگ سامنے لاتے ہوئے نیا تنازعہ کھڑا کیا ۔
    
مرکزی حکومت کے بجٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے کرناٹکا کو "مناسب فنڈ" فراہم نہیں کیا جا رہا ہے     اس لئے 'جنوبی ہند' کو ایک 'الگ ملک' بنانے کی مانگ کے سوا کوئی دوسرا چارہ نہیں بچا ہے ۔ ریاست کرناٹکا ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوکمار کے بھائی رکن پارلیمان ڈی کے سریش کا کہنا ہے کہ بجٹ میں جنوبی ہند کی ریاستوں کی ساتھ نا انصافی کی گئی ہے اور "جو فنڈ جنوبی ہند کو ملنا چاہیے تھا اسے شمالی ہند کی طرف منتقل کیا جا رہا ہے ۔"
    
اس بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی کے رکن پارلیمان تیجیسوی سوریا نے کہا : " تقسیم کرو اور حکومت کرو ، کانگریس کی پالیسی رہی ہے ۔ اس کے رکن پارلیمان نے جنوب اور شمال کی تقسیم کا مطالبہ کرتے ہوئے وہی کھیل کھیلا ہے ۔" 
    
تیجیسوی نے کہا کہ " ایک طرف کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی اپنی 'جوڑو یاترا' سے ملک کو 'متحد' کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دوسری طرف ایک رکن پارلیمان ہے جو ملک کو تقسیم کرنے پر تلا ہوا ہے ۔ کانگریس کی ڈیوائڈ اینڈ رول پالیسی غیر ملکی آباد کاروں (کالونائزرس) سے زیادہ بدترین ہے ۔ کنڑیگاس کبھی ایسا ہونے نہیں دیں گے ۔ ہم انہیں پارلیمانی الیکشن میں منھ توڑ جواب دیں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ 'کانگریس مُکت بھارت' حقیقت بن جائے ۔ "
    
کرناٹکا بی جے پی کے ایک اور لیڈر آر اشوک نے کہا :" جبکہ کانگریسی لیڈر راہل گاندھی 'بھارت جوڑو یاترا' کر رہے ہیں ، کرناٹکا کانگریس لیڈر اور رکن پارلیمان ڈی کے سریش 'بھارت توڑو' کی بات کر رہے ہیں ۔ کانگریسی کی تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی کی وجہ سے پہلے ہی ملک تقسیم ہو چکا ہے اور اب یہ لوگ پھر سے ملک کو تقسیم کرنے کی بات کر رہے ہیں ۔" 
    
کرناٹکا کانگریس کے صدر اور ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوکمار نے اس مسئلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بھائی نے صرف "عوامی رائے" ظاہر کی تھی ۔ " اس نے عوامی تاثرات کی بات کہی تھی ۔ اس نے (بھائی نے) ایسا اس لئے کہا کیونکہ عوام کے ساتھ ناانصافی ہونے اور انہیں نظر اندازکیے جانے کی وجہ سے وہ ایسا  سوچتے ہیں ۔ میں اکھنڈ بھارت چاہتا ہوں ۔ ملک ایک ہی ہے ۔ کشمیر سے کنیا کماری تک ہم سب ایک ہیں ۔ 

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

مرکز کی جانب سے جاری خشک سالی کے لیے ناکافی فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت کا احتجاج

خشک سالی میں راحت کے طور پر مرکزی حکومت کے ذریعے جاری مطالبے سے بہت کم فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی کے احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے وزیر اعلیٰ سدارمیا و نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں آج (27 اپریل) یہ احتاج کیا ...

جے ڈی ایس کے ایم پی کا فحش ویڈیو وائرل، کرناٹک حکومت نے تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہاسن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے امیدوار پراجول ریوننا کے جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجول ریوننا کا مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے حکومت کو خط لکھ ...

مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ؛ بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج

کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 میں سے 14 سیٹوں کے لیے جمعرات (26 اپریل) کے روز دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران، بنگلورو ساؤتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ان پر مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ہے۔ 25 اپریل کو موجودہ ...

چامراج نگر میں پولنگ بوتھ میں توڑ پھوڑ - سنگ باری - پولیس نے کیا لاٹھی چارج 

سرحدی علاقے چامراج نگر کے گاوں والوں نے انہیں بنیادی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے بطور احتجاج الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اس کے باوجود وہاں پولنگ کا انتظام کرنے پر مشتعل مظاہرین نے  سنگ باری کی اورپولنگ بوتھ کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ۔ حالات پر قابو پانے کے لئے اور ...

راہل گاندھی نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چمبو پارٹی‘ قرار دیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چمبو  پارٹی ‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا۔