بنگلورو، 14/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک ٹھیکہ داروں کی انجمن کے صدر ڈی کیمپنا نے بروز جمعہ پریس کانفرنس طلب کرکے ریاستی حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ ٹھیکیداروں کی بقیہ بل ایک ماہ کے اندر حکومت ادا نہ کرے گی تو حکومت کے خلاف ٹھیکہ دار ریاست بھر کے ضلع ہیڈ کوارٹرس پر احتجاج شروع کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں کانگریس حکومت کے اقتدار پر آنے کے بعد ٹھیکہ داروں کے مسائل حل ہونے کے بدلے ان کے مسائل میں مزید اضافہ ہوا ہے، گزشتہ کئی برسوں سے ہم ٹھیکہ دار بل بابت بقیہ رقم کی وصولی، جی ایس ٹی کا مسئلہ سمیت کئی دیگر طرح کے مسائل کا سامنا کرتے آرہے ہیں، ہمیں یہ امید تھی کہ اب کانگریس کی حکومت بنی ہے تو وہ ہم پر مہربانی کرے گی، لیکن اب ہمیں پرانے بلوں کی رقم وصولی کے علاوہ کئی دوسری طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، حکومت اپنی پسند سے چند ٹھیکیداروں کے ہی بل ادا کررہی ہے، جب سوال کیا جارہا ہے تو وہ اس سے لاعلمی کا اظہار کررہے ہیں، چند ٹھیکیدار جو وزرا اور لیڈروں کی سفارش لارہے ہیں۔
ان کے بل ادا کئے جارہے ہیں، ان سے کمیشن لے کر راتوں رات بل ادا کئے جارہے ہیں۔ ہم ٹھیکیدار قرضہ لے کر اور دوسرے ذرائع سے رقم اکٹھا کر کے کام کرنے کے بعد قرضہ وقت پر ادانہ کرنے سے دوہری پریشانیوں کا سامنا کررہے ہیں، کچھ ٹھیکیدار شہر چھوڑا کرجارہے ہیں، ہبلی میں ایک ٹھیکہ دار نے ان پریشانیوں سے خودکشی کر لی ہے، ہر بار حکومت سابقہ حکومتوں پر الزام لگا کر اپنا دامن جھاڑرہی ہے، ہم لوگ اس وقت پریشانیوں کا سامنا کررہے ہیں، زندگی گزارنا مشکل ہوگیا ہے، ان حالات میں جی ایس ٹی ہم کیسے ادا کریں، بی بی ایم پی کی حالت تو بیان سے باہر ہے، ریاست کے کئی ایک سرکاری ٹھیکوں کا کام آندھرا کے ٹھیکیداروں کو دیا گیا ہے، ہم کام کے بل ہیں۔
مگر ٹھیکہ بھی نہیں دیا جارہا ہے، بقیہ بل ادا کرنے کی وزیر اعلیٰ سے بارہا درخواست کی گئی ہے، مختلف محکموں سے ٹھیکیداروں کو حکومت سے تقریباً 20 ہزار کروڑ کے بل باقی ہیں، یہ رقم یکمشت نہ صحیح قسطوں میں ہی ادا کردی جائیں اور ہم پر رحم کیا جائے ۔