کنٹراکٹرس یونین کار ریاستی حکومت کو انتباہ؛ بقایہ بل اندرون ایک ماہ ادانہ کرنے پر ریاست گیر احتجاج

Source: S.O. News Service | Published on 14th October 2023, 12:37 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 14/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک ٹھیکہ داروں کی انجمن کے صدر ڈی کیمپنا نے بروز جمعہ پریس کانفرنس طلب کرکے ریاستی حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ ٹھیکیداروں کی بقیہ بل ایک ماہ کے اندر حکومت ادا نہ کرے گی تو حکومت کے خلاف ٹھیکہ دار ریاست بھر کے ضلع ہیڈ کوارٹرس پر احتجاج شروع کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں کانگریس حکومت کے اقتدار پر آنے کے بعد ٹھیکہ داروں کے مسائل حل ہونے کے بدلے ان کے مسائل میں مزید اضافہ ہوا ہے، گزشتہ کئی برسوں سے ہم ٹھیکہ دار بل بابت بقیہ رقم کی وصولی، جی ایس ٹی کا مسئلہ سمیت کئی دیگر طرح کے مسائل کا سامنا کرتے آرہے ہیں، ہمیں یہ امید تھی کہ اب کانگریس کی حکومت بنی ہے تو وہ ہم پر مہربانی کرے گی، لیکن اب ہمیں پرانے بلوں کی رقم وصولی کے علاوہ کئی دوسری طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، حکومت اپنی پسند سے چند ٹھیکیداروں کے ہی بل ادا کررہی ہے، جب سوال کیا جارہا ہے تو وہ اس سے لاعلمی کا اظہار کررہے ہیں، چند ٹھیکیدار جو وزرا اور لیڈروں کی سفارش لارہے ہیں۔

ان کے بل ادا کئے جارہے ہیں، ان سے کمیشن لے کر راتوں رات بل ادا کئے جارہے ہیں۔ ہم ٹھیکیدار قرضہ لے کر اور دوسرے ذرائع سے رقم اکٹھا کر کے کام کرنے کے بعد قرضہ وقت پر ادانہ کرنے سے دوہری پریشانیوں کا سامنا کررہے ہیں، کچھ ٹھیکیدار شہر چھوڑا کرجارہے ہیں، ہبلی میں ایک ٹھیکہ دار نے ان پریشانیوں سے خودکشی کر لی ہے، ہر بار حکومت سابقہ حکومتوں پر الزام لگا کر اپنا دامن جھاڑرہی ہے، ہم لوگ اس وقت پریشانیوں کا سامنا کررہے ہیں، زندگی گزارنا مشکل ہوگیا ہے، ان حالات میں جی ایس ٹی ہم کیسے ادا کریں، بی بی ایم پی کی حالت تو بیان سے باہر ہے، ریاست کے کئی ایک سرکاری ٹھیکوں کا کام آندھرا کے ٹھیکیداروں کو دیا گیا ہے، ہم کام کے بل ہیں۔

مگر ٹھیکہ بھی نہیں دیا جارہا ہے، بقیہ بل ادا کرنے کی وزیر اعلیٰ سے بارہا درخواست کی گئی ہے، مختلف محکموں سے ٹھیکیداروں کو حکومت سے تقریباً 20 ہزار کروڑ کے بل باقی ہیں، یہ رقم یکمشت نہ صحیح قسطوں میں ہی ادا کردی جائیں اور ہم پر رحم کیا جائے ۔

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

مرکز کی جانب سے جاری خشک سالی کے لیے ناکافی فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت کا احتجاج

خشک سالی میں راحت کے طور پر مرکزی حکومت کے ذریعے جاری مطالبے سے بہت کم فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی کے احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے وزیر اعلیٰ سدارمیا و نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں آج (27 اپریل) یہ احتاج کیا ...

جے ڈی ایس کے ایم پی کا فحش ویڈیو وائرل، کرناٹک حکومت نے تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہاسن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے امیدوار پراجول ریوننا کے جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجول ریوننا کا مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے حکومت کو خط لکھ ...

مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ؛ بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج

کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 میں سے 14 سیٹوں کے لیے جمعرات (26 اپریل) کے روز دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران، بنگلورو ساؤتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ان پر مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ہے۔ 25 اپریل کو موجودہ ...

چامراج نگر میں پولنگ بوتھ میں توڑ پھوڑ - سنگ باری - پولیس نے کیا لاٹھی چارج 

سرحدی علاقے چامراج نگر کے گاوں والوں نے انہیں بنیادی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے بطور احتجاج الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اس کے باوجود وہاں پولنگ کا انتظام کرنے پر مشتعل مظاہرین نے  سنگ باری کی اورپولنگ بوتھ کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ۔ حالات پر قابو پانے کے لئے اور ...

راہل گاندھی نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چمبو پارٹی‘ قرار دیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چمبو  پارٹی ‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا۔