کلبرگی درگاہ اور ہندو توا تنظیموں کی طرف سے پوجا کی تیاریاں ؛ کیا انتظامیہ درگاہ کے احاطے میں مندر تعمیر کرنے کی اجازت دے گی ؟

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 14th February 2024, 6:52 PM | ریاستی خبریں |

کلبرگی  14 / فروری (ایس او نیوز) گیان واپی مسجد میں ہندو دیوتاؤں کی مورتیوں کی  دریافت کے دعووں کے  بعد ملک بھر کی کئی مساجد میں بھگوان کی مورتیاں ملنے کا دعویٰ ہندو تنظیموں کی طرف سے آئے دن کیا جا رہا ہے ۔  کچھ ایسا ہی معاملہ  ریاست کرناٹک کے  ضلع کلبرگی کے آلند شہر کی لاڈلے مشائخ درگاہ کے ساتھ بھی  پیش آیا ہے جہاں ہندو تنظیموں نے ایک قدیم راگھوا چیتنیا شیو لنگ ملنے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔

میڈیا میں آرہی خبروں پر بھروسہ کریں تو اب شیو راتری کے دن ہندوتوا  تنظیمیں اس درگاہ کے اندر شیو لنگ کی پوجا کرنے کی تیاری کر رہی ہیں ۔

 یاد رہے کہ 2022 میں مہا شیو راتری کے موقع پر، شدت پسند تنظیموں کے  کارکنان اور بی جے پی کے اراکین درگاہ پر راگھوا چیتنیا شیو لنگ کی پوجا کرنے گئے تھے ۔ اُس وقت دو مذہبی گروہوں کے درمیان تصادم ہوا تھا ۔ اس واقعہ میں مرکزی وزیر بھگونت کھوبا، ڈی سی اور ایس پی کی گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا۔ 

2022 میں تصادم کے بعد، کلبرگی وقف ٹریبونل کورٹ نے 2023 میں لاڈلے مشائخ درگاہ میں راگھوا چیتنیا شیو لنگ کی پوجا کی اجازت دی تھی ۔  سخت پولیس کے گھیرے میں یہاں پوجا ادا کی گئی تھی ۔ اب چونکہ مہا شیو راتری قریب ہے،  دائیں بازو کی  تنظیمیں اس سال بھی پوجا کرنے کے لیے آگے آئی ہیں۔ 

اسی کے ساتھ ہندو تواتنظیموں نے مقامی انتظامیہ سے راگھوا چیتنیا مندر بنانے کی اپیل کی ہے ۔ شیولنگ  کی پوجا کرنے کے بعدمتعلقہ تنظیموں کے  کارکنان مندر کی تعمیر کے لیے کدالی پوجا کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں ۔

 جیسے جیسے مہا شیوراتری قریب آرہی ہے، اس علاقے میں مندر- مذہب دنگل زور پکڑتا جاتا ہے ۔ اب یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ  کیا ضلع انتظامیہ کی طرف سے درگاہ کے احاطے میں مندر بنانے کی اجازت ملے گی؟ 

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

مرکز کی جانب سے جاری خشک سالی کے لیے ناکافی فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت کا احتجاج

خشک سالی میں راحت کے طور پر مرکزی حکومت کے ذریعے جاری مطالبے سے بہت کم فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی کے احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے وزیر اعلیٰ سدارمیا و نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں آج (27 اپریل) یہ احتاج کیا ...

جے ڈی ایس کے ایم پی کا فحش ویڈیو وائرل، کرناٹک حکومت نے تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہاسن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے امیدوار پراجول ریوننا کے جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجول ریوننا کا مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے حکومت کو خط لکھ ...

مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ؛ بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج

کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 میں سے 14 سیٹوں کے لیے جمعرات (26 اپریل) کے روز دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران، بنگلورو ساؤتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ان پر مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ہے۔ 25 اپریل کو موجودہ ...

چامراج نگر میں پولنگ بوتھ میں توڑ پھوڑ - سنگ باری - پولیس نے کیا لاٹھی چارج 

سرحدی علاقے چامراج نگر کے گاوں والوں نے انہیں بنیادی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے بطور احتجاج الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اس کے باوجود وہاں پولنگ کا انتظام کرنے پر مشتعل مظاہرین نے  سنگ باری کی اورپولنگ بوتھ کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ۔ حالات پر قابو پانے کے لئے اور ...

راہل گاندھی نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چمبو پارٹی‘ قرار دیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چمبو  پارٹی ‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا۔