جامعہ ملیہ اسلامیہ: طلبا احتجاج کے درمیان سمسٹر کے بقیہ امتحانات غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی

Source: S.O. News Service | Published on 13th January 2020, 8:47 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،13/جنوری (ایس او نیوز/یو این آئی) جامعہ ملیہ اسلامیہ کی وائس چانسلر (وی سی) پروفیسر نجمہ اختر نے پیر کو کہا کہ جامعہ نے طلبہ پر ہوئی وحشیانہ پولیس کارروائی کے خلاف معاملہ درج کرانے کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دوران طلبہ کے احتجاج سے پیدا تنازعہ کے پیش نظر جامعہ انتظامیہ نے سمسٹر کے باقی امتحانات غیر معینہ مدت کےلئے ملتوی کردئیے۔امتحانات کی تاریخ اب بعد میں طے کی جائےگی۔

یونیورسٹی کھلنے کے بعد طلبہ نے وائس چانسلر کا محاصرہ کیا اور ان پر دباؤ ڈالا کہ وہ پولیس کی بربریت کے خلاف معاملہ درج کرائیں اور جب تک ایف آئی آر درج کرانے کا عمل پورا نہ ہو سمسٹر کے باقی امتحانات ملتوی کیے جائیں۔ پروفیسر اختر نے یہاں ان کا گھیراؤ کرنےکے مقصد سے آنے والے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 15 دسمبر کا واقعہ وحشیانہ تھا۔ پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کا عمل کل سے شروع کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس بغیر انتظامیہ کے کیمپس میں داخل ہوئی اور یہاں کے بے گناہ طلبہ کو بے رحمی کے ساتھ زدوکوب کیا،وہ پہلے دن سے اس واقعہ کی مذمت کر رہی ہے۔ طلبہ کے حق میں پولیس کے خلاف قانونی لڑائی جاری رہےگی۔ حالانکہ طلبہ پولیس کے خلا ف ایف آئی آر درج کروانے کی تاریخ کے مطالبے پر بضد ہیں۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ وی سی انھیں ایک متعین تاریخ بتائیں کہ وہ کب کورٹ میں جائیں گی اور کب ایف آئی آر درج کروائی جائے گی۔ وی سی نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے مسئلے پر وہ کچھ نہیں بولیں گی۔

واضح رہے کہ 15 دسمبر کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے کے بعد جامعہ کیمپس میں گھس کر پولیس نے لائبریری میں توڑپھوڑ کی تھی اور طلبہ کو بے دردی سے پیٹا تھا۔ بعد ازاں جامعہ انتظامیہ نے پانچ جنوری تک چھٹی کا اعلان کر دیا تھا تاہم اس دوران بھی کیمپس کے باہر طلبہ اور مقامی عوام شہریت ترمیمی قانون (سی اےاے) اور این آر سی کےخلاف مظاہرہ چلتا رہا۔ چھ جنوری کو دوبارہ جامعہ کھلی اور 09 جنوری سے سیمسٹر امتحانات کا اعلان کر دیا گیا لیکن پولیس کے خلاف قانونی کاروائی کےمطالبے پر آج طلبہ نے امتحان کا بائیکاٹ کرکے وی سی کا محاصرہ کیا۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔