نیپال، بنگلہ دیش، پاکستان سے بھی پچھڑ گیا ہندوستان، فاقہ کشی کے معاملے میں 117 ملکوں میں 102 ویں مقام پر پہنچا
نئی دہلی،16/اکتوبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) جہاں تک فاقہ کشی اور غذائی قلت کا سوال ہے توہندوستان اپنے سے چھوٹے پڑوسی ملکوں نیپال، بنگلہ دیش اور پاکستان سے بھی پچھڑا ہوا ہے۔ انسانی امداد کے مقصد سے کام کرنے والی دو بین الاقوامی غیر منافع اداروں کی طرف سے جاری کی گی117 ملکوں کی اس فہرست میں ہندوستان102 ویں نمبر پر ہے۔گلوبل ہنگر انڈیکس، یعنی جی ایچ آئی اسکور کے معاملے میں ممالک کو 100-نکاتی ’سیویرٹی اسکیل‘ (سنجیدگی پیمانہ) پر پرکھا جاتا ہے، جس میں صفر (کوئی فاقہ کشی نہیں) کو بہترین اسکور سمجھا جاتا ہے، اور 100 بدترین اسکور ہوتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 30.3ے اسکور کے ساتھ ہندوستان فاقہ کشی کے ایسے مقام پر پہنچ گیا ہے جس کو جسے سنگین کے زمرے میں سمجھا جاتا ہے۔جی ایچ آئی میں سال 2014 میں 55 ویں مقام پر رہنے والا ہندسوتان 2019 میں 102 ویں مقام پر پہنچ گیا ہے۔ حالانکہ فہرست میں درج کئے گئے ملکوں کی تعداد ہر سال گھٹتی بڑھتی رہی ہے۔ سال 2014 میں ہندوستان76 ملکوں کی فہرست میں 55 ویں نمبر پر تھا۔ سال 2017 کی 119 ملکوں کی فہرست میں اس کو 100 واں مقام حاصل ہوا تھا اور سال 2018 میں وہ 119 ممالک کی فہرست میں 103 ویں نمبر پر رہا۔ اس سال کی رپورٹ میں 117 ممالک میں ہندوستان کو 102 واں مقام حاصل ہوا۔ جی ایچ آئی پیئر رویوڈ سالانہ رپورٹ ہے جسے آئرلینڈ کی ککنسرن ورلڈ وائڈاور جرمنی کی ویلتھنگ راہلفینے مشترکہ طور پر شائع کیا ہے۔اس سال کی جی ایچ آئی رپورٹ میں پاکستان 94 ویں نمبر پر ہے، بنگلہ دیش 88 ویں اور نیپال کو فہرست میں 73 واں مقام حاصل ہوا ہے۔ رپورٹ کو تیار کرنے والوں کے مطابق اسے عالمی، علاقائی اور قومی سطح پر بھوک کی پیمائش کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ جی ایچ آئی رپورٹ کے مطابق اپنی بڑی آبادی کی وجہ سے ہندوستان کے گلوبل ہنگر انڈیکس انڈیکیٹرمیں آنے والی ویلیو کا اثر علاقے کے انڈیکیٹر ویلیو پر کافی ہوتا ہے۔ہندوستان کا چائلڈ ویسٹنگ ریٹ 20.8 فیصد ہے، جو انتہائی بلند ہے۔ یہ اس رپورٹ میں شامل کسی بھی ملک سے زیادہ ہے۔اس انڈیکس کو چار پیمانوں پر جانچا گیا ہے۔ کم غذائیت، چائلڈ ویسٹنگ (پانچ سال سے کم عمر کے بچے، جن کا وزن عمر کے لحاظ سے کم ہے)، چائلڈ اسٹنگ (پانچ سال سے کم عمر کے بچے، جن کی اونچائی عمر کے لحاظ سے کم ہے) اور پانچ سال سے کم عمر میں بچوں کی شرح اموات۔جی ایچ آئی رپورٹ کے مطابق انڈیکیٹروں کا یہ کمبینیشن سے بھوک کی پیمائش کے بہت سے فوائد ہیں۔جی ایچ آئی فارمولے میں شامل انڈیکیٹروں سے کیلورک کمی اور غذائی قلت کا بھی پتہ چلتا ہے۔ کم غذائیت والے انڈیکیٹرسے پوری آبادی کی فاقہ کشی کی صورتحال کا اندازہ ہوتا ہے جبکہ بچوں کے لئے خاص طور پر شامل کئے گئے انڈیکیٹر آبادی کے ایک خاص حصے میں فاقہ کشی کی صورتحال کو بیان کرتے ہیں۔