میں ایک طاقتور وزیر اعلیٰ، آپ کی طرح کمزور نہیں، سدارمیا کا پی ایم مودی پر حملہ

Source: S.O. News Service | Published on 20th March 2024, 11:57 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 20/ مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے منگل کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک ’کمزور وزیر اعظم‘ قرار دیا، جو بی جے پی میں باغی لیڈروں پر لگام لگانے میں ناکامیاب ثابت ہوئے۔

دراصل پی ایم مودی نے پیر کے روز شیموگہ  میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے سدارمیا پر تلخ تبصرہ کیا تھا۔ انھوں نے الزام لگایا تھا کہ ’’کرناٹک میں اس لوٹ میں شراکت دار بننے کی ہوڑ لگی ہوئی ہے۔ ان میں ’سی ایم اِن ویٹنگ‘، ’مستقبل کے سی ایم امیدوار‘، ’سپر سی ایم‘ اور ’شیڈو سی ایم‘ شامل ہیں۔ کئی وزرائے اعلیٰ کے بیچ دہلی میں ایک کلیکشن منسٹر ہے۔‘‘

پی ایم مودی کے اسی تبصرہ پر سدارمیا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’آپ (پی ایم مودی) ایک ’کمزور وزیر اعظم‘ سے زیادہ کچھ نہیں ہیں، جو باغی لیڈر ایشورپا کے خلاف کارروائی تک نہیں کر سکتے؟ وزیر اعظم نریندر مودی، آپ نے کہا تھا کہ کانگریس پارٹی میں ’سپر سی ایم‘ اور ’شیڈو سی ایم‘ ہیں۔ ہمارے پاس کوئی سپر، کوئی شیڈو نہیں بلکہ ایک ہی وزیر اعلیٰ ہے جو ’مضبوط سی ایم‘ ہے۔ میں آپ کی طرح ’کمزور پی ایم‘ نہیں ہوں۔‘‘

سدارمیا اتنے پر ہی خاموش نہیں رہے، بلکہ وزیر اعظم پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا کہ ’’آپ خود کو 56 انچ کی چھاتی والا بتاتے ہیں۔ آپ کے شیدائی آپ کو ’وشو گرو‘ کہہ کر بلاتے ہیں۔ لیکن آپ بار بار خود کو ’کمزور پی ایم‘ کے طور پر دکھا رہے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یڈی یورپا نے ایک بار آپ کی قیادت کے خلاف بغاوت کی اور آپ کے ساتھ غلط سلوک کیا۔ اس تعلق سے سدارمیا نے یہ سوال کیا کہ ’’ایسے لوگوں کے قدموں میں گر کر، انھیں پارٹی میں واپس لا کر اور ریلی نکال کر کیا آپ نے خود کو ’کمزور پی ایم‘ کی شکل میں نہیں دکھایا؟‘‘ وزیر اعلیٰ سدارمیا نے یہ بھی پوچھا کہ ’’کرناٹک میں نصف درجن لیڈروں نے آپ کے خلاف بغاوت کیا۔ ٹکٹ نہ ملنے پر بی جے پی لیڈران سڑکوں پر اتر کر ایک دوسرے پر کیچڑ اچھال رہے ہیں۔ انھوں نے آپ کی ایک بھی فریاد نہیں سنی۔ ان میں سے کچھ ہم سے رابطہ بھی کر رہے ہیں۔ ڈسپلنڈ پارٹی میں ڈسپلن شکنی کا ایسا رقص! کیا ایسا اس لیے نہیں ہے کیونکہ آپ ایک کمزور پی ایم ہیں؟‘‘

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا کا کہنا ہے کہ شیموگہ  میں مودی کے جلسۂ عام میں ایشورپا شامل نہیں ہوئے، جبکہ وہ پروگرام والی جگہ سے کچھ ہی دور پر اپنے گھر میں تھے۔ اس تعلق سے سدارمیا نے پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایشورپا لگاتار بی جے پی قیادت کے خلاف بول رہے ہیں۔ آپ ایک ’کمزور پی ایم‘ کے علاوہ کچھ نہیں ہیں، جو ان کے خلاف کارروائی تک نہیں کر سکتے۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

گزشتہ لوک سبھا الیکشن کے مقابلے اس الیکشن میں ووٹنگ میں کمی

  ۱۸؍ ویں لوک سبھا کے لئے پولنگ کے دو مرحلوں میں کرناٹک عام قومی رجحان سے جدا دکھائی دے رہا ہے۔ اس نے ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں کم رائے دہندگی کے قومی رجحان کو غلط ثابت کر دیا ہے، حالانکہ بنگلورو نے ریاست کے ووٹنگ فیصد کو کافی حد تک کم کیا ہے۔

مرکز کی جانب سے جاری خشک سالی کے لیے ناکافی فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت کا احتجاج

خشک سالی میں راحت کے طور پر مرکزی حکومت کے ذریعے جاری مطالبے سے بہت کم فنڈ کے خلاف کرناٹک حکومت نے سخت احتجاج کیا ہے۔ ریاستی اسمبلی کے احاطے میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مجسمہ کے سامنے وزیر اعلیٰ سدارمیا و نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی قیادت میں آج (27 اپریل) یہ احتاج کیا ...

جے ڈی ایس کے ایم پی کا فحش ویڈیو وائرل، کرناٹک حکومت نے تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دی

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہاسن لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی اور جے ڈی ایس کے امیدوار پراجول ریوننا کے جنسی اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجول ریوننا کا مبینہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے حکومت کو خط لکھ ...

مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ؛ بنگلورو ساؤتھ سے بی جے پی امیدوار تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج

کرناٹک میں لوک سبھا کی 28 میں سے 14 سیٹوں کے لیے جمعرات (26 اپریل) کے روز دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران، بنگلورو ساؤتھ سیٹ سے بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی تیجسوی سوریا کیخلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ان پر مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کا الزام ہے۔ 25 اپریل کو موجودہ ...

چامراج نگر میں پولنگ بوتھ میں توڑ پھوڑ - سنگ باری - پولیس نے کیا لاٹھی چارج 

سرحدی علاقے چامراج نگر کے گاوں والوں نے انہیں بنیادی سہولتیں دستیاب نہ ہونے کی شکایت کرتے ہوئے بطور احتجاج الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اس کے باوجود وہاں پولنگ کا انتظام کرنے پر مشتعل مظاہرین نے  سنگ باری کی اورپولنگ بوتھ کو توڑ پھوڑ کر رکھ دیا ۔ حالات پر قابو پانے کے لئے اور ...

راہل گاندھی نے کرناٹک کی ریلی میں بی جے پی کو ’بھارتیہ چمبو پارٹی‘ قرار دیا

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ’’بھارتیہ چمبو  پارٹی ‘‘ قرار دیا اور اس پر عوامی فنڈز کو لوٹنے اور شہریوں کو کھوکھلے وعدوں کے ساتھ چھوڑنے کا الزام لگایا۔