ہبلی فسادات معاملے میں 106 افراد کو قریب دوسالوں بعد ملی ضمانت
ہبلی 18 فروری ( ایس او نیوز) کرناٹک ہائی کورٹ نے ہبلی فسادات معاملہ میں قریب دو سالوں سے بند 106 افراد کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق جسٹس سرینواس ہریش کمار اور جسٹس ونکٹیش نائک کی سربراہی والی ڈویژن بینچ نے یہ فیصلہ سنایا۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے بھی 35 افراد کی ضمانتیں منظور کی تھیں جب کہ کیس کے سلسلے میں حراست میں لیے گئے نابالغ لڑکوں کو بھی ضمانت دی جا چکی ہے۔
دریں اثناء انجمن اسلام ہبلی کے صدر، یوسف سونور نے گرفتار شدگان کی ضمانت پر ان کے رشتہ داروں اور خاندان کے افراد کو مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا ہم نے انجمن اسلام ہبلی کی جانب سے عدالت میں ضمانت کی کوششیں کیں جو کامیاب رہیں اور لوگوں کو رہائی ملی۔ ہم تمام کی دعائیں قبول ہوئیں۔ خیال رہے کہ 16 اپریل 2022 کو ہبلی شہر میں ایک مذہبی مقام پر پرچم کی فوٹو شاپ تصویر وائرل ہونے کے بعد تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ پولیس نے تشدد کے سلسلے میں 152 افراد کو گرفتار کیا تھا اور اس معاملے میں 12 مقدمات درج کیے تھے۔ پولس کا الزام تھا کہ مشتعل ہجوم نے لوگوں اور تھانے پر حملہ کیا تھا، پولیس کی 10 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا اورایک پولیس انسپکٹر اور 6 پولیس اہلکاروں پر بھی حملہ کیا تھا۔