مغربی بنگال کے ہائوڑہ میں دوسرے دن بھی جھڑپیں ، تشدد نئے علاقوں میں پھیل گیا لیکن پولیس کی بھاری نفری کے سبب حالات قابو میں

Source: S.O. News Service | Published on 1st April 2023, 11:22 AM | ملکی خبریں |

کولکاتا، یکم اپریل (ایس او نیوز/ایجنسی) رام نومی کے جلوس کے سبب ملک کے کئی حصوں میں فرقہ وارانہ تشدد اور تصادم کی اطلاعات آئی ہیں لیکن پولیس اور انتظامیہ کے بروقت اقدام کی وجہ سے حالات اسی وقت قابو میں آگئے مگر مغربی بنگال کی راجدھانی کولکاتا کے جڑواں شہر ہائوڑہ میں گزشتہ روز ہونے والا تصادم جمعہ کو دیگر علاقوں تک پھیل گیا۔ اس دوران نہ صرف پتھرائو اور دو مذاہب کے لوگوں کے درمیان پرتشدد جھڑپیں ہوئی بلکہ آگ زنی بھی کی گئی جس کی وجہ سے پورے شہر کا نظام درہم برہم تھا ۔ گزشتہ روز کی جھڑپوں سے سبق لیتے ہوئے ہائوڑہ پولیس نے جمعہ کو تمام حساس علاقوں میں بھاری نفری تعینات کردی تھی جبکہ متاثرہ علاقوں میں بھی تھوڑی ہی دیگر میں حالات پر قابو پالیا گیا۔

 یاد رہے کہ رام  نومی کے جلوسوں کے دوران ہائوڑہ شہر کے قاضی پاڑہ علاقے میں دو گروپوں کے درمیان  جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے بتایا کہ علاقے میں کئی گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا  اور دکانوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔جمعہ کو  اس کے آس پاس کی  صورتحال پرامن رہی جہاں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات تھے لیکن پڑوسی علاقوں میں بھگوا شر پسندوں نے حالات خراب کرنے کی کوشش کی ۔ انہوں نے  سوشل میڈیا پر پیغامات وائرل کرکے دیگر شر پسندوں کو بھی یہاں بلایا مگر پولیس کی مستعدی کی وجہ سےکوئی بڑی واردات نہیں ہوئی ۔ حالانکہ اس دوران پتھرائو ، آگ زنی اور بوتلیں پھینکنے کے واقعات ضرور پیش آئے لیکن پولیس نے سختی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شر پسندوں کو کھدیڑنے میں کامیابی حاصل کرلی ۔ فی الحال علاقے میں دفعہ ۱۴۴؍ نافذ ہے۔

  اس تعلق سے  وزیر اعلیٰ  ممتا بنرجی نے کہا کہ جمعرات کے تشدد کے سلسلے میں  ۳۱؍ افراد کو گرفتار  کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا  کہ تصادم میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ جمعہ کو ایک مرتبہ پھر تشدد  پھوٹ پڑنے پر وہ کافی ناراض نظر آئیں۔ ممتا نے کہا کہ ہم ایسے لوگوں سے سختی کے ساتھ نمٹنا جانتے ہیں۔  وزیر اعلیٰ یہ بھی واضح کیا کہ انہیں معلوم ہے کہ پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کون کررہا ہے ۔ بہت جلد ان لوگوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے متاثرین کی ہر ممکن مدد کا یقین بھی دلایا۔ 

 ممتا بنرجی نے بنگالی نیوز چینل کو بتایاکہ ہائوڑہ  کا واقعہ بہت افسوسناک ہے۔اس تشدد کے پیچھے نہ تو ہندو تھے  اور نہ ہی مسلمان۔ بی جے پی اور بجرنگ دل اور دیگر تنظیمیں  ہتھیاروں کے ساتھ تشدد میں ملوث تھیں۔ اس تعلق سے انہوں نے کچھ ویڈیو بھی جاری کئےجن میں متعدد بھگوا شرپسندوں کے ہاتھ میں دیسی ہتھیار اور بندوقیں دیکھی جاسکتی ہیں۔     

 یاد رہے کہ ۲؍ روز قبل ہی ممتا بنرجی نے رام نومی کے جلوس کاانعقاد کرنے والی تنظیموں سے اپیل کی تھی کہ وہ اپنے جلوس مسلم محلوں سے نہ لے جائیں کیوں کہ رمضان کا مہینہ جاری ہے ۔ ان تنظیموں میں سے کئی نے تو یہ اپیل منظور کرلی لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ آر ایس ایس اور وی ایچ پی سے جڑی تنظیمیں مسلم محلوں سے ہی جلوس لے جانے پر بضد تھیں جس کی وجہ سے تنازع بڑھ گیا اور پھر جلوس کے دوران کی گئی شرانگیزیوں کی وجہ سے حالات قابو سے باہر ہو گئے۔

 مرکزی  وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے جمعہ کو مغربی بنگال کے گورنر سی وی آنند بوس سے  رام نومی کے جلوس کے دوران تشدد پرگفتگو کی اور صورتحال کا جائزہ  لیا۔ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران  وزیر داخلہ نے ریاست کی موجودہ  صورتحال خاص طور پر ہائوڑہ کے تشدد زدہ علاقوں کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ذرائع نے بتایا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ گورنر نے وزیر داخلہ کو جمعرات کے تشدد اور موجودہ صورتحال کے بارے میں تفصیلات فراہم کی ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی نے اس معاملے میں این آئی اے جانچ کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک: کانگریس نے نہیں بی جے پی حکومت نے بجلی کے نرخ بڑھائے، نتائج آنے سے چند گھنٹے قبل لیا گیا فیصلہ

 کرناٹک میں بجلی کے نرخوں میں اضافہ کو لے کر کافی شور و غوغا ہے اور اس کے لیے مفت بجلی کی ضمانت دے کر نرخوں میں اضافہ کرنے پر کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لیکن اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ بجلی کے نرخوں میں اضافے کا فیصلہ دراصل سابقہ ​​بی جے پی حکومت نے لیا تھا، ...

اب سری نگر کے ایک اسکول میں ’حجاب‘ پر ہنگامہ، عبایا پہنے طالبات کو نہیں دی گئی انٹری، مخالفت شروع

کرناٹک اور ملک کی کچھ دیگر ریاستوں میں طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی کا تنازعہ ابھی ختم بھی نہیں ہوا ہے اور اب سری نگر میں بھی ایک اسکول نے حجاب پر سخت پابندی لگا دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سری نگر میں ایک پرائیویٹ ہایر سیکنڈری اسکول انتظامیہ نے عبایا پہن کر آنے والی طالبات ...

اڈیشہ ٹرین حادثہ: 86 لاشوں کی اب تک نہیں ہو سکی شناخت، دعویدار ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹ کا کر رہے انتظار

اڈیشہ میں 2 جون کو پیش آئے خوفناک ٹریپل ٹرین ایکسیڈنٹ کے چھ دن بعد بھی کئی ایسی لاشیں ہیں جن کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ کئی فیملی اپنے لاپتہ رشتہ داروں کی تلاش میں اسپتالوں اور مردہ خانوں کی خاک بھی چھان رہے ہیں۔

مہاراشٹر: کولہاپور میں تشدد کے بعد 36 افراد گرفتار، انٹرنیٹ خدمات معطل، دفعہ 144 نافذ

مہاراشٹر کے کولہاپور میں تشدد کے بعد پولیس کی کارروائی جاری ہے۔ پولیس نے گزشتہ 36 افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں سے 5 نابالغ ہیں۔ انتظامیہ نے علاقے میں انٹرنیٹ پر پابندی عائد کر دی ہے اور حالیہ واقعے کے بارے میں افواہوں کو روکنے کے لیے دفعہ 144 بھی نافذ کر دی ہے۔

’حکومت نے بات نہیں مانی تو نتائج خطرناک ہوں گے‘، پہلوانوں کی تحریک پر مہاویر پھوگاٹ کا بیان

)ڈبلیو ایف آئی چیف اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ کی اب تک گرفتاری نہ ہونے سے ناراض پہلوانوں نے اپنا مظاہرہ بھلے ہی ختم کر دیا ہے، لیکن انھوں نے تحریک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ پہلوانوں اور مرکزی حکومت کے درمیان رسہ کشی کا ماحول ہے، لیکن گفت و شنید کا سلسلہ شروع ہو ...