اتراکھنڈ حکومت کے چیف سکریٹری کو توہین عدالت معاملے میں ہائی کورٹ کا نوٹس جاری

Source: S.O. News Service | Published on 28th October 2020, 11:16 PM | ملکی خبریں |

نینی تال،28؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی)اتراکھنڈ میں عوامی مقامات پر غیر قانونی مذہبی ڈھانچوں کو ہٹائے جانے کے معاملے میں سپریم کورٹ کے حکم پر عمل نہ کرنے کے معاملے میں ہائی کورٹ نے بدھ کو ریاست کے چیف سکریٹری اوم پرکاش کو نوٹس جاری کیا۔ جسٹس شرد کمار شرما کی عدالت کی جانب سے یہ نوٹس وکیل ویویک شکلا کی جانب سے دائر توہین عدالت کی سماعت کے بعد جاری کیا گیا ہے۔

عرضی گزاروں کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ سپریم کورٹ نے 29 ستمبر ,2009 کو حکم جاری کرکے سبھی ریاستی حکومتوں کو عوامی مقامات پر تعمیر کیے گئے غیر قانونی مذہبی ڈھانچوں (مندر، مسجد، گرودواروں) کو ہٹائے جانے کے حکم جاری کیے تھے۔ ان ڈھانچوں کو ہٹائے جانے کی ذمہ داری ریاست کے چیف سکریٹریوں کو سونپی گئی تھی۔

عرضی گزاروں کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ عدالت کی جانب سے بھی اسی سال حکم جاری کرکے عوامی مقامات پر ایسے سبھی ڈھانچوں اور عمارتوں کو 23 مارچ تک ہٹائے جانے کی ہدایت سبھی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو دی گئی تھی، لیکن ریاستی حکومت سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے حکم پر عمل نہیں کر پائی ہے۔

عرضی گزاروں کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے ایسے مذہبی مقامات کے معاملے میں کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی ہے۔ حکومت آئندہ انتخابات کے پیش نظر ایسی عمارتوں کو نہیں ہٹا رہی ہے۔ وکیل ویویک شکلا نے بتایا کہ معاملے کو سننے کے بعد عدالت نے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کیا ہے۔اب اس معاملے کی سماعت چار ہفتے بعد ہوسکے گی۔

واضح رہے کہ اسی معاملے میں ہائی کورٹ میں ایک مفاد عامہ کی عرضی زیر التوا میں ہے۔ حکومت کی جانب سے حال ہی میں حلف نامہ پیش کرکے کہا گیا کہ سبھی ضلعوں سے عوامی مقامات پر 2009 کے بعد بنائے گئے غیر قانونی مذہبی ڈھانچوں کو ہٹا لیا گیا ہے۔ ہری دوار ضلع میں آبپاشی محکمے کی زمین پر بنائے گئے چار ڈھانچوں کو نہیں ہٹایا جا سکا ہے۔

حکومت کی جانب سے مہا کمبھ کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں ہٹانے کےلئے مئی تک کا وقت مانگا گیا ہے۔حکومت کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ اودھم سنگھ نگر میں بھی ایک مذہبی ڈھانچے کو عدالت میں معاملہ زیر التوا ہونے کی وجہ سے نہیں ہٹایا جا سکا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔