مغربی بنگال میں 2010 کے بعد جاری تمام او بی سی سرٹیفکیٹس کو ہائی کورٹ نے کیا رد، نئی فہرست بنانے کا حکم

Source: S.O. News Service | Published on 23rd May 2024, 10:57 AM | ملکی خبریں |

کلکتہ ، 23/ مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال میں 2010 کے بعد سے جاری تمام او بی سی سرٹیفکیٹس کو رد کرنے کا حکم دیا ہے۔ جج تپبرت چکرورتی اور راج شیکھر منتھا کی ڈویژن بنچ نے بدھ کو او بی سی سرٹیفکیٹ دینے کے عمل کو چیلنج کرنے والی مفاد عامہ کی ایک درخواست پر سماعت کے بعد یہ فیصلہ دیا ہے۔ اسی کے ساتھ عدالت نے مغربی بنگال پسماندہ طبقات کمیشن کو او بی سی کی ایک نئی فہرست تیار کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

واضح رہے کہ ہائی کورٹ کے اس حکم سے تقریباً 5 لاکھ او بی سی سرٹیفیکٹس رد ہو جائیں گے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے اس ضمن میں پایا کہ 2010 کے بعد بنائے گئے او بی سی سرٹیفکیٹس قانون کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے نہیں بنائے گئے تھے۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد منسوخ ہونے والے سرٹیفکیٹس کو کسی بھی ملازمت کے عمل میں استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ اس سرٹیفکیٹ کے حاملین جنہیں پہلے ہی موقع مل چکا ہے اس فیصلے سے متاثر نہیں ہوں گے۔

کلکتہ ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ 2010 کے بعد بنائے گئے تمام او بی سی سرٹیفکیٹس قانون کے مطابق صحیح طریقے سے نہیں بنائے گئے، اس لیے ان سرٹیفکیٹس کو رد کیا جائے۔ حالانکہ اس کے ساتھ ہی ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ اس ہدایت کا ان لوگوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جنہیں اس سرٹیفکیٹ کے ذریعے ملازمت مل چکی ہے یا وہ نوکری حاصل کرنے کے مراحل میں ہیں۔ البتہ دوسرے لوگ اب اس سرٹیفکیٹ کو ملازمت کے عمل میں استعمال نہیں کر سکیں گے۔

جس مقدمے کی بنیاد پر ہائی کورٹ نے یہ حکم دیا ہے وہ  2012 میں دائر کیا گیا تھا۔ استغاثہ کی جانب سے وکیل سدیپت داس گپتا اور وکرم بنرجی عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ بائیں محاذ کی حکومت نے 2010 میں ایک عبوری رپورٹ کی بنیاد پر مغربی بنگال میں ’دیگر پسماندہ طبقات‘ تشکیل دیا تھا۔ اس زمرے کا نام ’او بی سی-اے‘ رکھا گیا تھا۔

ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا بیان بھی آ گیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ او بی سی ریزرویشن پر ہائی کورٹ کے حکم کو قبول نہیں کریں گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج میں نے سنا ہے کہ ایک جج نے ایک حکم دیا ہے، جو مشہور رہے ہیں۔ وزیر اعظم اس بارے میں بات کر رہے ہیں کہ اقلیتیں ریزرویشن کیسے چھین لیں گی۔ بھلا ایسا کیسے ہو سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اقلیتیں قبائلی یا دیگر ریزرویشن کو کبھی ہاتھ نہیں لگا سکتیں۔ لیکن یہ شرارتی لوگ (بی جے پی والے) اپنا کام ایجنسیوں کے ذریعے کرواتے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

مہاراشٹرا کے طلبہ توجہ دیں؛ بارہویں سائنس کے بعدڈائریکٹ سیکنڈ ایئر انجیئنرنگ ڈپلومہ کورسس میں داخلے

بارہویں سائنس میں کامیاب طلباء و طالبات کو یہ اطلاع دیجاتی ہے کہ ریاست مہاراشٹرا کی تمام پولی ٹیکنک کالجوں میں ڈائریکٹ سیکنڈ ایئر انجینئرنگ ڈپلومہ کورسیس (پولی ٹیکنیک) میں داخلہ کے لئے رجسٹریشن کا آغاز ہو چکا ہے

سابق ایم ایل سی محمد اقبال کے1097 کروڑ روپے کے اثاثوں کوای ڈی نے ضبط کیا

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے سہارنپور میں غیر قانونی کانکنی کے معاملے میں بڑی کارروائی کی ہے۔ ای ڈی نے بی ایس پی کے سابق ایم ایل سی محمد اقبال کی گلوکل یونیورسٹی کی 121 ایکڑ زمین اور تمام عمارتوں کو ضبط کر لیا ہے۔ بی ایس پی کے سابق ایم ایل سی محمد اقبال کی ضبط کی گئی جائیداد کی ...

لوک سبھا اسپیکر الیکشن کے لئے انڈیا الائنس کی حکمت عملی

لوک سبھا انتخابات کے بعد ایک بار پھر مرکز میں مودی حکومت بن گئی ہے۔ اب لوک سبھا کے اسپیکر کے لیے انتخابات ہونے ہیں، اس کو لے کر سیاست شروع ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعت اسپیکر کے انتخاب کے لیے اپنا امیدوار کھڑا کرسکتی ہے۔ اگر ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اپوزیشن کو دیا گیا تو ...

طلبا تنظیم این ایس یو آئی نے نیٹ کا امتحان دوبارہ کرانے کا کیا مطالبہ، این ٹی اے پر فوری پابندی لگانے کی اپیل

این ایس یو آئی (نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا) کے قومی صدر ورون چودھری کی قیادت میں آج یونین دفتر سے جنتر منتر تک پرامن مشعل مارچ منعقد کیا گیا۔ اس مارچ کا مقصد حال ہی میں ہوئے این ٹی اے اور نیٹ امتحان گھوٹالہ کے خلاف بیداری پیدا کرنا اور احتجاج درج کرنا تھا، جس نے پورے ملک ...

نیٹ پرچہ سوالات افشاء کیس، امتحان سے ایک دن پہلے پیپر ملنے کا انکشاف

بہار پولیس کے معاشی جرائم یونٹ (ای او یو) نے جو نیشنل ایلجبلیٹی کم انٹرنس ٹسٹ (نیٹ۔ یوجی) 2024ء میں پرچہئ سوالات کے افشاء کی تحقیقات کررہی ہے، ہفتہ کے روز 11 امیدواروں کو نوٹسیں روانہ کی ہیں، جن پر اس جرم میں ملوث ہونے کا شبہ ہے۔