لوک سبھا اسپیکر الیکشن کے لئے انڈیا الائنس کی حکمت عملی
نئی دہلی، 16/ جون (ایس او نیوز /ایجنسی) لوک سبھا انتخابات کے بعد ایک بار پھر مرکز میں مودی حکومت بن گئی ہے۔ اب لوک سبھا کے اسپیکر کے لیے انتخابات ہونے ہیں، اس کو لے کر سیاست شروع ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعت اسپیکر کے انتخاب کے لیے اپنا امیدوار کھڑا کرسکتی ہے۔ اگر ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ اپوزیشن کو دیا گیا تو وہ اسپیکر کے لیے اپنا امیدوار کھڑا نہیں کریں گے۔
نئی این ڈی اے حکومت کے قیام کے بعد سے ہی یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) لوک سبھا میں اسپیکر کا عہدہ حاصل کر سکتی ہے۔ اس پر جمعہ (14 جون) کو جے ڈی یو نے واضح کیا کہ تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) اور جے ڈی یو مضبوطی سے این ڈی اے کے ساتھ ہیں۔
بی جے پی جس کو بھی اسپیکر کے عہدے کے لیے نامزد کرے گی دونوں پارٹیاں اس کی حمایت کریں گی۔ گزشتہ دو لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اپنے بل بوتے پر اکثریت حاصل کی تھی جس کی وجہ سے لوک سبھا ہاؤس میں ان کا کنٹرول تھا۔ 18 ویں لوک سبھا میں اسپیکر کا کردار اہم ہوگا، کیونکہ اپوزیشن انڈیا الائنس 234 ارکان کے ساتھ مضبوط ایوان میں آئے گا۔