ہریانہ-مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کی تیاری میں مصروف الیکشن کمیشن، لکھا خط

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 20th July 2019, 11:18 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،20/جولائی (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ہریانہ اور مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات اکتوبر میں ہونے ہیں۔اس کے لئے الیکشن کمیشن نے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔کمیشن نے دونوں ریاستوں کی حکومتوں کو خط لکھ کر تیاریاں شروع کرنے کو کہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ان دونوں ریاستوں کے ساتھ ہی جھارکھنڈ اور جموں و کشمیر اسمبلی کے لئے بھی انتخابات ساتھ کرنے کے اختیارات پر بھی غوروفکر چل رہا ہے۔اس سلسلے میں کمیشن کے جلد ہی فیصلہ کر لینے کی امید ہے۔الیکشن کمیشن کے ریکارڈ کے مطابق ہریانہ میں 90 اراکین والی اسمبلی کی مدت 2 نومبر کو مکمل ہو رہی ہے۔وہیں مہاراشٹر کی 288 رکنی اسمبلی کا آخری دن 11 نومبر ہے۔ان دونوں ریاستوں کی اسمبلی کی مدت مکمل ہونے میں چار ماہ سے بھی کم رہنے سے کمیشن نے دونوں ریاستوں کے چیف سکریٹری اور چیف الیکشن حکام کو خط لکھا ہے۔خط میں دونوں ریاستوں کو 31 اکتوبر تک انتخابی عمل مکمل ہونے کے لحاظ سے ہی انتخابی تیاری کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔الیکشن کمیشن کو نومبر سے پہلے ہریانہ، مہاراشٹر اور اگلے سال فروری 2020 تک جموں و کشمیر، جھارکھنڈ اور دہلی اسمبلی کے انتخابات بھی کرانے ہیں۔ہریانہ، مہاراشٹر اور جھارکھنڈ میں بی جے پی کی حکومت ہے۔دہلی میں آپ کی حکومت ہے، جبکہ جموں و کشمیر میں اسمبلی تحلیل صدر راج لگائے جانے سے پہلے بی جے پی حکومت میں اتحادی تھی۔کمیشن میں اپنے خط میں ہریانہ اور مہاراشٹر کے چیف سکریٹری اور سی ای او کو باقاعدہ ہدایتیں اور احتیاطی اقدامات کرنے کی ہدایات دی ہیں۔کمیشن نے ہدایت دی کہ انتخابات ڈیوٹی میں تعینات کئے جانے والے کسی بھی افسر کی تعیناتی موجودہ ضلع میں نہ ہو۔کسی بھی ضلع میں اکتوبر تک تین سال کی مدت مکمل کر چکے افسر کا فورا تبادلہ کر دیا جائے۔انتخابات یا ضمنی انتخاب کے دوران کسی ضلع یا بلاک میں تعینات رہے ڈی یو،آراو کو بھی خارج کر دیا جائے۔انتخابی تعیناتی کا یہ اصول پولیس انسپکٹروں اور سب انسپکٹروں پر بھی لاگو ہوگا۔اس اقدام کے بعد کمیشن کا دورہ، سی ای او اور چیف سیکرٹریوں کے ساتھ میٹنگ کرکے سیکورٹی اور دیگر ضروری تیاریوں کا جائزہ لینے کے ساتھ ہی مبصرین کی تقرریاں شروع ہوں گی۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔