وزیر بننے کے بعد منکال وئیدیا ، دیش پانڈے کی سلطنت میں پہلی بار ہوئے داخل؛ حالیہ اور سابق وزراء نے اپنے درمیان کی رنجشوں کو ثابت کیا جھوٹا
ہلیال :2مارچ؍ (ایس اؤ نیوز ) وزیر بننے کے قریب آٹھ ماہ بعد حالیہ وزیر منکال وئیدیا پہلی بار سابق وزیر آر وی دیش پانڈے کی سلطنت میں داخل ہوئے اور دیش پانڈے کے ساتھ ہلیال اور جوئیڈا میں مشترکہ میٹنگ کا انعقاد کرتےہوئے دونوں کے درمیان کسی بھی طرح کی رنجش ہونےکی افواہوں کو جھوٹا ثابت کردیا۔
وزارت کا حلف لینے کے بعد منکال وئیدیا نے ضلع اترکنڑا کےتقریبا ً تمام تعلقہ جات کا دورہ کرچکے ہیں اور کانگریسی لیڈران کے ساتھ میٹنگوں کا انعقاد بھی کرچکے ہیں، مگر دیش پانڈے کے حلقہ ہلیال۔ ڈانڈیلی ۔ جوئیڈا تعلقہ جات کا جمعہ کو پہلی بار دورہ کیا۔ بتایا جارہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر دونوں لیڈران کی یہ میٹنگ کافی اہمیت کی حامل بن گئی ہے۔
جمعہ کی صبح ہلیال میں قحط کی نگرانی اور ترقی جاتی جائزہ میٹنگ میں وزیر منکال وئیدیا نے بتداء میں ہی بات کرتےہوئے صاف کردیا کہ ’’میں نے دیش پانڈے صاحب کے آشیرواد سے ہی ترقی پائی ہے، میرے لئے وہی سیاسی گرو ہیں۔ جب وہ خود یہاں ہیں تو میرا یہاں کا دورہ کوئی معنی نہیں رکھتا۔ جو کام مجھے کرنا ہے وہ سب میرے آنے سے پہلے ہی ہوتے رہے ہیں، حکومت کی جانب سے بھی وہ سبھی کام لیتےہیں، اسی لئے ہلیال میں میری ضرورت محسوس نہیں ہورہی تھی تو میں اسی وجہ سے ابھی تک یہاں کا دورہ نہیں کیا ‘‘ کہتےہوئے دیش پانڈے کی تعریف و ستائش کرتےہوئے اپنے گرو کو تحفہ پیش کیا۔ میٹنگ کے دوران بھی دیکھا گیا کہ اکثر دیش پانڈے کی نظروں سے ہی میٹنگ کی کارروائی چل رہی تھی ۔ رکن اسمبلی دیش پانڈے نے وزیر منکال وئیدیا کے ساتھ میٹنگ تو کی لیکن چند محکمہ جات کے معاملےمیں افسران کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے دیکھے گئے۔ شام کو جوئیڈا میں بھی وزیر منکال وئیدیا کے ساتھ سابق وزیر دیش پانڈے نے میٹنگ کا انعقاد کیا۔ ان دونوں میٹنگوں میں دیش پانڈے اور وئیدیاکو بالکل فطری انداز میں ایک دوسرے کے ساتھ ہنستے ، ملتےجلتے دیکھاگیا ۔
اخبارنویسوں کے سوالا ت کا جواب دیتےہوئےوزیر منکال وئیدیا نے جو کچھ بولا وہ ثابت کررہاتھا کہ ’ہم دونوں کے درمیان کوئی رنجش نہیں ہے‘ ۔ اخبارنویسوں کو وضاحت کرتےہوئے دیش پانڈے کی موجودگی میں وزیر وئیدیا نے کہاکہ سابق وزیر دیش پانڈے کے حلقہ میں میری ضرورت محسوس نہیں ہورہی تھی ، دیش پانڈے صاحب ہم سے پہلے ہی وہ سب کام کررہےہیں ، عوام کے ساتھ ان کا بہتر ربط ہے ، انہی وجوہات کی بنا پر میں نے یہاں کا دورہ نہیں کیا۔ کچھ اس طرح وزیر وئیدیا نے اپنی انکساری کا اظہار کیا۔
ہلیال حلقہ میں جمعہ کو ہوئی ہلیال اور جوئیڈا کی میٹنگوں پرنظر دوڑائیں تو ’وزیر وئیدیا اور سابق وزیر دیش پانڈے کے درمیان اختلافات اور رنجش ہے‘ کہنے والے بی جےپی اور کانگریس والوں کی بھی بولتی بند کرنےوالی میٹنگیں تھیں۔ ویسے دیکھاجائے تو دونوں کے درمیان اختلافات کو ہوادینےو الے چند کانگریسی اور بالخصوص کان بھرکر اپنا فائدہ اٹھانےوالوں کے لئے بدہضمی کی بات تھی ، سیاسی باتیں کرنےو الوں کا منہ بند کرنے جیسا تھا۔
آر وی دیش پانڈے نے چاردہوں تک اترکنڑا ضلع پر راج کیا ہے۔ اکثر انہوں نے ہی اترکنڑا ضلع نگراں وزیر کے طورپر ذمہ داری نبھائی ہے۔ اس انتخابات کے بعد ان کے وزیر بننے کے امکانات تھے ، بنگلورو میں ہونےو الی سیاسی سرگرمیوں سے یہ ہونہیں سکا۔ جس کا منکال وئیدیا نے فائدہ اٹھایا۔ جس دن منکال وئیدیا نے وزیر کا حلف لیا تھا اسی دن بنگلورو میں دیش پانڈے کے گھر پہنچ کر ان کی تہنیت کرتےہوئے آشیرواد لیاتھا۔ لیکن ضلع میں حالات کچھ ایسے نظر آرہے تھے کہ کانگریس کے دو مرکز بن گئے ہیں۔
کاروار کی اسسٹنٹ کمشنر کے تبادلے سے لےکر کئی افسران کے تبادلے ،دیگر کاموں اور ڈپٹی کمشنر معاملہ میں بھی دونوں کے درمیان کبھی رنجش نہیں دیکھی گئی ۔ وفادار کانگریسیوں کو تعجب خیز تونہیں لگا ہوگا لیکن دونوں کے درمیان دوری پیدا کرتےہوئے اپنا فائدہ اٹھانےوالے چند ایک ہاتھ مل رہ ہونگے۔ (ہاتھ ملتے رہ گئے)۔
وئیدیا کا خطاب ،دیش پانڈے صاحب :عوامی سطح پر باتیں ہورہی تھیں کہ منکال وئیدیا جب سے وزیر بنےہیں کسی حد تک بدل گئےہیں، اور کہاجارہا تھا کہ سنئیر سیاست دان دیش پانڈے کو بھی اعتماد میں نہیں لے رہے ہیں۔ لیکن ہلیال اور جوئیڈا میں دیش پانڈے کے ساتھ ہی میٹنگوں کا انعقاد کرتےہوئے وزیر منکال وئیدیا نے اپنے خطاب میں آخر تک بھی دیش پانڈےکے تعلق سے انکساری ہی دکھائی۔ جب بھی ان کانام لینا ہوتا ’دیش پانڈے صاحب‘ کہہ کرہی مخاطب ہوتے ۔ البتہ ایک سوال باقی رہ گیا ہےکہ آج منکال وئیدیا اور دیش پانڈے کے درمیان جو آپسی میل جول، پیار محبت دیکھی گئی کیا وہ ایک ناٹک تھا۔ ہائی کمان کے دباؤ میں ایسا کیاگیا یا پھر واقعی دونوں مخلص ہیں۔