منڈیا میں مذہبی ہنومان جھنڈے کا تنازعہ - حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے پر لگا رہے ہیں الزام
بینگلورو 31 / جنوری (ایس او نیوز) منڈیا کے کیراگوڈو گاوں میں سرکاری زمین پر لہرایا گیا ہنومان جھنڈا اتارنے کے کے بعد ریاست کے دوسرے مقامات پر اس تنازعے نے سر اٹھایا ہے جس کی وجہ سے امن و امان کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ہے ۔
منڈیا کے ہنومان جھنڈے کے بعد اتر کنڑا ضلع کے بھٹکل تعلقہ تینگن گنڈی میں ہنومان جھنڈا پنچایت افسران اور سنگھ پریوار کے درمیان بڑا تنازعہ بن کر ابھرا ہے ۔
منڈیا کے تنازعے پر اب حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے پر الزام تراشی میں مصروف ہوگئے ہیں ۔
بی جے پی نے ہنومان جھنڈا اتارنے کی مذمت کرتے ہوئے ایک طرف تمام ضلع ہیڈ کوارٹرس میں احتجاجی مظاہرے کیے تو دوسری طرف وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے براہ راست سابق وزیر اعلیٰ کمارا سوامی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ منڈیا میں جے ڈی ایس نے ہی جھگڑا کھڑا کرنے اور آگ لگانے کرنے کا کام انجام دیا ہے ۔ مقامی پنچایت سے ترنگا جھنڈا لہرانے کا اجازت نامہ لینے کے بعد سرکاری املاک پر بھگوا جھنڈا غلط ہے تو پھر کمارا سوامی اس کی حمایت کیسے کر سکتے ہیں ۔ کیا یہ بدامنی اور فساد پھیلانے جیسا نہیں ہے ؟ ہم نے سرکاری املاک کے تحفظ کی ذمہ داری ادا کی ہے ۔ ہم پر الزام لگانے والے کمارا سوامی کیا بھگوا جھنڈا لہرانے والوں کی حمایت میں کھڑے ہیں ؟ انہیں کی وجہ سے فساد کھڑا ہوا ہے اور بدامنی پیدا ہوئی ہے ۔
ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیو کمار نے کہا کہ منڈیا اور پرانے میسور میں سب لوگ بھائی چارگی اور امن و امان کے ساتھ جی رہے ہیں لیکن بی جے پی وہاں بد امنی پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔
بی جے پی کی 'ہر گھر ترنگا' مہم کہاں چلی گئی ؟ انہیں ترنگا کے بجائے ہنومان جھنڈا لہراتے رہنے دو ۔
وزیر زراعت این چلورایا سوامی نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ کمارا سوامی کو منڈیا کے عوام میں بد امنی پیدا کرتے ہوئے دیکھ کر دکھ ہوتا ہے ۔
ادھر سابق وزیر اعلیٰ کمارا سوامی نے پلٹ وار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اپنے غلط فیصلے سے میں آگ لگانے کا کام کیا ہے اور اب مجھ پر الزام لگایا جا رہا ہے ۔ منڈیا میں آگ لگانے کے لئے میں نہیں گیا ۔ میں نے عوام کو حکومت کے غلط اقدامات کی جانکاری دینے کے لئے منڈیا کا دورہ کیا تھا ۔ سرکاری پروگرام میں مقامی ایم ایل اے کو مدعو نہ کرنے کی وجہ سے یہ سارا ہنگامہ شروع ہوا ہے ۔ وہاں مظاہرین پر لاٹھی چارج کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی ۔ کانگریس پارٹی بھگوا جھنڈے کے بہانے سیاست کر رہی ہے ۔ اگر حکومت میں ہمت ہے تو پھر اس معاملے کے حقائق جاننے کے لئے منصفانہ تحقیقات کی جائے ۔
کمارا سوامی نے کہا کہ مجھ پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ میں نے زعفرانی شال اوڑھتے ہوئے بی جے پی کو قبول کر لیا ہے ۔ میں نے صرف زعفرانی شال ہی نہیں بلکہ کسانوں کی سبز شال اور دلتوں کی نیلی شال بھی اوڑھ رکھی ہے ۔ میرا لباس سفید اور پارٹی کا رنگ سبز ہے ۔ البتہ زعفرانی رنگ کے تعلق سے صرف کانگریس پارٹی کو ہی شرمندگی محسوس ہوتی ہے ۔