شیموگہ میں آخر کار ہوائی جہاز اُترا، پہلی پرواز میں 75 مسافروں نے بنگلورو سے شیموگہ کیلئے کیا سفر
شیموگہ،2/ستمبر(ایس او نیوز) شیموگہ ائیر پورٹ میں آخر کار مسافروں سے بھرا ہوائی جہاز پہلی دفعہ لینڈکر گیا ہے۔بنگلورو کے کیمپے گوڈا ائیر پور ٹ سے انڈیگو ائیر لائنس کا ہوائی جہاز شیموگہ کیلئے 9 بج کر 50 منٹ کو پرواز بھرتے ہوئے 10 بجکر 45 منٹ پر شیموگہ کے کوئمپو ائیر پورٹ پر اترا۔
اس ہوائی جہاز میں سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یڈیورپا، ریاستی وزیر ایم بی پاٹل، ایم پی بی وائی راگھویندرا سمیت کئی سیاستدانوں نے سفر کیا، اسی جہاز میں دیگر لوگوں نے بھی شیموگہ کیلئے پرواز بھری تھی، جملہ 75 مسافروں کے ساتھ جیسے ہی شیموگہ ائیر پورٹ پر یہ جہاز اترا تو ائیر پورٹ پر استقبال کرنے پہنچے شیموگہ ضلع نگران وزیر مد ھو بنگارپا ، ایم ایل اے شارداپوریا نائک، دپٹی کمشنر، ایس پی اور ضلع پنچایت کے سی ای او نے خوشی کا اظہار کیا۔
اس موقع پر منعقدہ افتتاحی تقریب میں رکن پارلیمان بی وائی راگھویندرا نے کہا کہ یہ شیموگہ کیلئے خوش قسمتی کی بات ہے کہ کئی سالوں سے شیموگہ کی عوام نے ائیر پورٹ کا جو خواب دیکھا تھا و ہ شرمندہ تعبیر ہوا، اس ائیر پورٹ کیلئے کسانوں کی بڑی قربانی ہے۔ ریاستی وزیر ایم بی پی پاٹل نے بتایا کہ اس ہوائی اڈے کی شروعات سے شیموگہ میں ترقیاتی کاموں میں اضافہ ہوگا اور جلدہی شیموگہ مزید ترقی کر پائے گا۔
کسانوں کا احتجاج: افتتاحی تقریب میں ائیر پورٹ کیلئے زمین دینے والے کسانوں کا تذکرہ کرتے ہوئے رکن پارلیمان بی وائی راگھویندرا نے کسانوں کو تہنیت دینے کا اعلان کیا اور کرشنپا اور گوند راج نامی دو لوگوں کا نام جیسے ہی اعلان کیا تو اس دوران وہاں موجو د ہا پکماس کے دائریکٹر اور پی ایل ڈی کے نائب صدر و جئے کمار نے اعتراض کیا کہ جن لوگوں کا نام تہنیت کیلئے پیش کیا ہے وہ نہ ہی کسان ہیں نہ ہی انہوں نے ائیر پورٹ کیلئے ایک انچ زمین تک دی ہے ، یہ لوگ برو کر ہیں اور بی جے پی کے کارکنان ہیں، اس طرح کی حرکت نامناسب ہے، یہ بی جے پی کا پروگرام نہیں ہے۔ اس احتجاج کے باوجود رکن پارلیمان نے کہا کہ کسانوں کی طرف سے یہ لوگ تہنیت حاصل کررہے ہیں ۔ اس احتجاج کی وجہ سے کچھ وقت کیلئے پروگرام میں خلل پیدا ہوا۔