انکاؤنٹر اسپیشلسٹ پردیپ شرما کو عمر قید، فرضی مڈبھیڑ کے معاملوں میں پہلی سزا
ممبئی، 20/ مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی) ام نارئن گپتا عرف لکھن بھیاّ فرضی انکائونٹر کیس میںبامبے ہائی کورٹ نے اہم فیصلہ سناتے ہوئے ممبئی پولیس کے سابق انکائونٹر اسپیشلسٹ پردیپ شرما کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ کسی بھی فرضی انکائونٹر میں معاملے میں اعلیٰ پولیس اہلکار کو دی گئی یہ سب سے پہلی اور سخت سزا ہے۔ یاد رہے کہ ۲۰۰۶ء میں ممبئی پولیس کے انکاؤنٹر اسپیشلسٹ پردیپ شرما اور دیگر ۱۲؍ پولیس اہلکاروں نے فرضی انکاؤنٹر میں لکھن بھیا کو ہلاک کردیا تھا ۔ پردیپ شرماکو حالانکہ ضمنی عدالت نے اس کیس سے بری کردیا تھا لیکن فیصلہ کے خلاف داخل کردہ عرضداشت پر منگل کو فیصلہ سناتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ نے ضمنی عدالت کے فیصلہ کو خارج کردیا اور پردیپ شرماکو فرضی انکاؤنٹر کا مجرم قرار دیتے تا عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
اس معاملہ میں بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بنچ کی جسٹس ریویتی موہیتے ڈیرے اور جسٹس گوری گوڈسے نے پردیپ شرماکو کیس سے بری کرنے کی اپیل پر گزشتہ سال نومبرمیں فیصلہ محفوظ کر لیا تھا ۔ عدالت نے۱۲؍ ملزم افسران اور اہلکاروں کی درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے ان کی سزاؤں کو برقرار رکھا ہے ۔
ہائی کورٹ نے اس معاملے میں۶؍ملزمین کو ناکافی ثبوتوں کی بنا پر کیس سے بری کرنے کا حکم سنایا ۔ہائی کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ ضمنی عدالت نے آفیسر پردیپ شرما کے خلاف موجود ٹھوس ثبوتوں اور گواہوں کو سرے سے نظر انداز کیا تھا لیکن یہ عدالت ایسا نہیں کرسکتی ۔ اس کیس میں پردیپ شرما کے علاوہ بامبے ہائی کورٹ نے جن پولیس افسران اور اہلکاروں کی عمر قید کی سزاکو برقرار رکھا ہے ان میں انسپکٹر پردیپ سوریہ ونشی، اسسٹنٹ انسپکٹرنتن سرتاپے، دلیپ پلانڈے ، سب انسپکٹر گنیش ہرپوڑے ، آنند پٹاڈے اور دیگر شامل ہیں۔ جن ملزمین کو بری کیا گیا ہے ان میں شیلندر پانڈے ، عقیل خان، منوج راج ،سنیل سولنکی ، محمد شیخ اور شریش شیٹی شامل ہیں۔