نتائج سے پہلے 22/ اپوزیشن پارٹیوں کا اتحاد پہلے وی وی پیاٹ پرچیوں کو ای وی ایم کے ووٹوں سے ملا کر گنتی شروع کرنے الیکشن کمیشن سے مطالبہ
نئی دہلی،22/مئی (پی ٹی آئی /ایجنسی)جمعرات 23/ مئی کو لوک سبھا انتخابات کے نتائج آنے سے پہلے اپوزیشن جماعتوں نے ای وی ایم اور وی وی پیاٹ کے معاملہ پر اجلاس اور تبادلہ خیال شروع کردئے ہیں۔ آج دہلی کے کانسٹی ٹیوشنل کلب میں آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندرا بابو نائیڈو کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کی بیٹھک ہوئی جس میں کانگریس، سی پی ایم، آر جے ڈی، ایس پی، بی ایس پی، عام آدمی پارٹی اور ٹی ایم سی، این سی پی جیسی جملہ 22جماعتیں شامل ہوئیں۔ کانگریس کی قیادت میں 22اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن کمیشن سے مانگ کی ہے کہ لوک سبھا انتخابات کے ووٹو ں کی گنتی شروع ہوتے ہی پہلے وی وی پی اے ٹی پرچیوں کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ووٹوں کے ساتھ ملایا جائے اور اگر اس میں کوئی غلطی ہو تو اس اسمبلی حلقہ کے تمام ووٹوں کی گنتی وی وی پی اے ٹی کی بنیاد پر کی جائے۔چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ سے ڈیڑھ گھنٹہ کی ملاقات کے بعد اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ان کے مطالبات پر کھلے دل سے غور کرنے کا یقین دلایا اور چہارشنبہ کی صبح کمیشن کی میٹنگ میں اس بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔خیال رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ہر اسمبلی حلقہ کی پانچ وی وی پی اے ٹی مشینوں کی پرچیوں کو ای وی ایم کی مشینوں سے ملایا جائے گا۔ کمیشن نے کہا تھا کہ ای وی ایم کے ووٹوں کی گنتی کے بعد وی وی پی اے ٹی کی پرچیوں کی گنتی ہوگی۔کانگریس کے لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ ہم نے کمیشن سے کہا کہ ہر اسمبلی حلقہ میں جن پانچ بوتھوں کی وی وی پی اے ٹی کی گنتی کریں گے پہلے اسے کیجئے۔ اگر اس میں کوئی غلطی ہوتی ہے تو پورے اسمبلی حلقہ کے وی وی پی اے ٹی کی گنتی کرنی چاہئے۔ ورنہ بعد میں اس کی گنتی کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔بہوجن سماج پارٹی کے ستیش چندر مشرا نے کہا کہ اترپردیش کے ایک سینئر سرکاری افسر نے کہا تھا کہ ووٹوں کی گنتی کے دن اے آر او ٹیبل پر سیاسی جماعتوں کے ایجنٹوں کو نہیں رہنے دیا جائے گا۔ یہ معاملہ اٹھائے جانے پر مسٹر اروڑہ نے واضح کیا کہ اس طرح کی کوئی ہدایت نہیں دی گئی ہے اور اس بارے میں آج ہی وضاحت جاری کی جائے گی کہ ہر اے آر او ٹیبل پر سیاسی جماعتوں کا ایک ایک ایجنٹ ہوگا۔کانگریس کے ابھیشیک منو سنگھوی نے کہاکہ الیکشن کمیشن اگر بدھ کی صبح اپنی میٹنگ میں موجودہ ہدایات کے سلسلہ میں اپوزیشن کی مانگ کو غلط بھی پاتا ہے تو اسے اپنی ہدایات میں تبدیلی کرنی چاہئے کیونکہ کمیشن کو جن 22سیاسی جماعتوں نے میمورنڈم سونپا ہے وہ 75فیصد رائے دہندگان کی نمائندگی کرتی ہیں۔ ہم گزشتہ ڈیڑھ مہینہ سے یہ تمام معاملات اٹھاتے رہے ہیں اور کمیشن اب جاکر کہہ رہا ہے کہ وہ ووٹوں کی گنتی سے ایک دن پہلے ان پر غورکرے گا۔مسٹر سنگھوی نے کہا کہ اگر ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کی گنتی میں فرق ہونے کے بعد بھی ای وی ایم کے نتائج منسوخ نہیں کئے جاتے تو وی وی پی اے ٹی صرف شو پیس بن کر رہ جائے گا۔ ایسے میں وی وی پی اے ٹی پر کیا گیا کروڑوں روپے خرچ کرنے کا مقصد ناکام ہوجائے گا۔آندھراپردیش کے وزیراعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو نے سوال کیا کہ الیکشن کمیشن نے بار بار شکایت کرنے کے بعد بھی ا ب تک کارروائی کیوں نہیں کی۔ یہ الیکشن کمیشن کا فرض ہے کہ وہ شفافیت اور اعتماد قائم کرے۔میٹنگ میں کانگریس کے لیڈر احمد پٹیل، اشوک گہلوت، کے راجو اور راج ببر، ٹی ڈی پی کے سربراہ اور سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو، مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے سیتارمن یچوری، عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کجریوال، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے پرفل پٹیل اور ماجد مینن، دراوڑ منیتر کزگم کی کے کنی موجھی، ترنمول کانگریس کے ڈیرک او برائن، راشٹریہ جنتادل کے منوج جھا اور سی پی آئی کے سدھاکر ریڈی اور ڈی راجہ بھی شامل تھے۔