نیشنل ہیرالڈ کے دفتر پر نفورسمنٹ ڈائریٹ کا چھاپہ ۔ ینگ انڈین آفس سیل کر دیاگیا، سونیا کی رہائش گاہ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات
نئی دہلی ،4؍ اگست (ایس او نیوز؍یو این آئی) نیشنل ہیرالڈ معاملے کی جانچ کرنے والے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بدھ کو دہلی کے ہیرالڈ ہاؤس میں ینگ انڈین کمپنی کے دفتر کو سیل کر دیا۔ اس دوران کانگریس صدر سونیا گاندھی کی 10 جن پتھ کی رہائش گاہ پر پولیس کے انتظامات کو بڑھا دیا گیا ہے۔ای ڈی منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت مقدمات کی جانچ کر رہی ہے، نے گزشتہ دو دنوں میں نیشنل ہیرالڈ کے پورے ملک میں مختلف مقامات پر تلاشی لی تھی۔ کانگریس کارکنوں نے اس کے خلاف نئی دہلی کے ہیرالڈ ہاؤس بہادر شاہ مارگ پر احتجاج کیا تھا۔ ان مظاہروں کے بعد ایجنسی نے اس عمارت میں ینگ انڈین کمپنی کے دفتر کو عارضی طور پر سیل کر دیا۔
نیشنل ہیرالڈ اور اس کے ذیلی ادارے اس کمپنی کی ملکیت ہیں۔پارٹی کے سینئر لیڈر ملکارجن کھرگے، سلمان خورشید، دگ وجے سنگھ، پی چدمبرم، ابھیشیک منو سنگھوی اور کچھ دیگر سینئر لیڈران کانگریس ہیڈکوارٹر 24، اکبر روڈ پہنچے، جس کے فوراً بعد شام کو 10 جن پتھ پر پولیس انتظامات بڑھا دیئے گئے۔ کانگریس کا صدر دفتر محترمہ سونیا گاندھی کی رہائش گاہ سے متصل ہے۔ہیرالڈ ہاؤس کو سیل کرنے کے بعد ای ڈی نے ہدایت دی ہے کہ ینگ انڈین کا دفتر اس کی اجازت کے بغیر نہیں کھولا جا سکتا۔نیشنل ہیرالڈ نے منی لانڈرنگ کیس میں محترمہ سونیا گاندھی اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سے کئی دور تک پوچھ گچھ کی ہے۔ ینگ انڈین کمپنی میں محترمہ گاندھی کے پاس 38 فیصد شیئرز ہیں اور مسٹر راہل گاندھی بھی 38 فیصد شیئرز کے مالک ہیں۔ اس کمپنی کے ذریعے ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل)، جو نیشنل ہیرالڈ اخبار گروپ چلاتی تھی، حاصل کی گئی۔ کانگریس لیڈر موتی لال ووہرا اور آسکر فرنانڈیز بھی اس کمپنی کے دیگر شیئر ہولڈرز میں شامل تھے۔
کانگریس کے چیف ترجمان جے رام رمیش نے اس دوران ٹویٹ کیاکہ ”پولیس نے کانگریس ہیڈکوارٹر، کانگریس صدر سونیا گاندھی اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی رہائش گاہ کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ یہ انتقامی سیاست ہے۔ قبل ازیں راجیہ سبھا میں کانگریس لیڈر ملکارجن کھرگے نے اینٹی ڈوپنگ بل پر وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر کے جواب کے دوران محترمہ سونیا گاندھی اور مسٹرراہل گاندھی کی رہائش گاہوں کو پولیس کے گھیرے میں لینے کا معاملہ اٹھانے کی کوشش کی۔ لیکن ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے اس کی اجازت نہیں دی۔ قائد ایوان پیوش گوئل نے کہا کہ قانونی ایجنسیاں اپنا کام کر رہی ہیں، حکومت ان کے کام میں مداخلت نہیں کرتی۔ اس پر کانگریس کے اراکین اٹھ کر ایوان سے باہر چلے گئے۔