کشمیر میں جمعرات سے موسم خشک رہنے کی پیش گوئی

Source: S.O. News Service | Published on 25th November 2020, 11:58 PM | ملکی خبریں |

سری نگر،25؍نومبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) وادی کشمیر میں گزشتہ تین دنوں سے رک رک کر ہونے والی برف و باراں کے بیچ محکمہ موسمیات نے جمعرات سے موسم میں بہتری واقع ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔ متعلقہ محکمہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ جموں وکشمیر میں جمعرات سے موسم میں بہتری واقع ہوگی اور پھر 3 دسمبر تک موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کی توقع ہے۔

انہوں نے پہاڑی علاقوں کے لوگوں سے پہاڑیوں سے برفانی تودے گرنے کی صورت میں خبردار رہنے کی اپیل کی ہے۔ ادھر وادی کشمیر کو لداخ کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – لیہہ شاہراہ اور جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے پونچھ اور راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والا تاریخی مغل روڈ بدھ کو تیسرے روز بھی بند رہے۔

اس کے علاوہ شمالی کشمیر کے کیرن، کرناہ، ٹنگڈار اور مژھل قصبوں سمیت درجنوں دور افتادہ دیہات بدھ کو تیسرے روز بھی وادی کے دوسرے علاقوں سے منقطع رہے جبکہ ضلع بانڈی پورہ کے قصبہ گریز اور اس کے ملحق علاقہ جات کا وادی کے دوسرے حصوں کے ساتھ 14 نومبر سے رابطے منقطع ہیں۔

تاہم وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – جموں قومی شاہراہ ٹریفک کی نقل و حمل کے لئے کھلی ہے۔ وادی کشمیر میں گزشتہ دو دنوں سے رک رک کر برف و باراں کا سلسلہ جاری ہے جس سے سردی کی شدت میں اضافہ درج ہوا ہے۔

وادی میں بدھ کے روز بھی جہاں مطلع ابر آلود رہا وہیں بالائی علاقوں میں رک رک کر ہلکی برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں رک رک کر بارشوں کا سلسلہ جاری رہا۔ پہاڑی علاقوں میں برف باری اور میدانی علاقوں میں بارشوں کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے تاہم مطلع ابر آلود رہنے سے رات کے درجہ حرارت میں قدرے بہتری واقع ہوئی ہے۔

اس دوران شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ وادی کا سرد ترین علاقہ رہا جہاں گزشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت 0.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔

گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 0.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جبکہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت 2.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت 0.5 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ کوکرناگ کا کم سے کم درجہ حرارت 1.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔