پڈوچیری میں سیاسی ہلچل سے گہلوت برہم، کہا ’بی جے پی اقتدار کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہے‘

Source: S.O. News Service | Published on 23rd February 2021, 12:07 AM | ملکی خبریں |

جئے پور،22؍فروری (ایس او نیوز؍ایجنسی) پڈوچیری میں گزشتہ کچھ دنوں سے جو سیاسی ہلچل جاری تھی، وہ آج ایک طرح سے اپنے عروج پر نظر آئی جب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ وی نارائن سامی اکثریت ثابت کرنے میں ناکام ہو گئے۔ اس ناکامی کے بعد وزیر اعلیٰ نے اپنے وزراء سمیت لیفٹیننٹ گورنر کو استعفیٰ پیش کر دیا۔ پڈوچیری کے اس پورے سیاسی عمل سے راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کافی برہم ہیں۔ انھوں نے بی جے پی پر پڈوچیری میں کانگریس حکومت کو غیر اخلاقی طور سے گرانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس (بی جے پی) نے پڈوچیری میں ظاہر کر دیا ہے کہ وہ طاقت کے حصول کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتی ہے۔‘‘

نارائن سامی کے ذریعہ اکثریت ثابت کرنے میں ناکامی کے بعد اشوک گہلوت نے سوشل میڈیا پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’پہلے لیفٹیننٹ گورنر کے توسط سے انتظامیہ چلانے میں دشواری پیدا کی، اور اب حکومت کو پیسہ کی طاقت سے گرا دیا۔‘‘ انہوں نے الزام لگایا کہ کرناٹک، پھر مدھیہ پردیش اور اب پڈوچیری میں پہلے ایم ایل اے کو لالچ دے کر استعفی دلوانا بی جے پی کا غلط طریقے سے اقتدار پر قبضہ کرنے کا ایک نیا طریقہ ہے۔ گہلوت نے ساتھ ہی کہا کہ ’’راجستھان میں بھی بی جے پی نے غیر اخلاقی طریقوں سے اقتدار پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جس کا یہاں کے عوام نے انہیں مناسب جواب دیا۔‘‘

واضح رہے کہ کانگریس-ڈی ایم کے حکومت کی اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے میں ناکام ہونے کے بعد پڈوچیری کے وزیر اعلی وی نارائن سامی نے پیر کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ نارائن سامی نے اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ نہ حاصل کرنے کے بعد لیفٹیننٹ گورنر تمیلیسائی سندراراجن سے ملاقات کی اور اپنے وزرا کونسل کے ہمراہ استعفیٰ دے دیا۔ اب یہ لفٹننٹ گورنر پر منحصر ہے کہ وہ اپوزیشن کو اگلے تین مہینوں تک حکومت بنانے کے لئے مدعو کرے یا مرکز کے زیر انتظام ریاست میں صدارتی حکمرانی کو نافذ کرے۔ کانگریس کی زیرقیادت حکومت کا دور حکومت 8 جون کو ختم ہو رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اکثریت حاصل کرنے کے دوران تمام اراکین (دونوں حکمران اور حزب اختلاف) ایوان میں موجود تھے۔ کانگریس-ڈی ایم کے کے سات ممبروں کے استعفے کے بعد حزب اختلاف کے 14 کے مقابلے میں اس کی طاقت 12 ہوگئی۔ اس وقت اسمبلی میں 26 ارکین ہیں۔

ایوان میں پارٹی کی پوزیشن: کانگریس -09 (بشمول اسپیکر)، ڈی ایم کے -02 اور آزاد ایک۔

حزب اختلاف: این آر کانگریس 07 ، انا ڈی ایم کے 04 اور بی جے پی کے تین نامزد ممبران۔

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔